حضرت مولاناسید نظام الدینؒ کی زندگی کا ہر ورق ملت کے لیے امانت،حضرت پرسیمینارسے علم وفکر کی نئی داستان سامنے آئے گی:مولانا انیس الرحمن قاسمی

پھلواری شریف 2/دسمبر(پریس ریلیز)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سابق جنرل سکریٹری،بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے چھٹھے امیرشریعت،ملت اسلامیہ ہند کے قائد،بزرگ شخصیت حضرت مولانا سید نظام الدین ؒ کی زندگی پوری ملت اوربطورخاص نئی نسل کے لیے اندھیرے میں شمع کی طرح ہے، آپ نے پوری زندگی ملت کی خدمت میں گزاردی،پھونک کر اپنے آشیانے کو،بخش دی روشنی زمانے کو،کاصحیح مصداق آپ کی زندگی ہے، آپ نے امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ کے ناظم اورامیرشریعت کی حیثیت سے کئی دہائیوں تک ملت کی خدمت انجام دی،آپ کی زندگی بجائے خود ایک تاریخ ہے، جو نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط ہے، اس طرح کی شخصتیں بڑی مشکل سے پیدا ہوتی ہیں، ایسی شخصیتوں کی حفاظت اوران کے فکر و نظر کو نئی نسل تک پہنچانے کی ہر کوشش قابل مبارک باد ہے۔اللہ کا شکر ہے کہ حضرت مولاناؒ کے اُولو العزم فرزند ارجمند مولانا عبد الواحد ندوی قاسمی نے حضرت پرسیمینار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اللہ ان کا حامی وناصر ہو۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ حضرت مولانا سید نظام الدین ؒ کی سادہ لیکن پر کشش وپروقار علمی وملی زندگی کا میں گواہ ہوں،انہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں امارت شرعیہ کو ترقی کی بام عروج کو پہنچایا،جب وہ امیرشریعت تھے، تو میں امارت کا ناظم ہوا کرتا تھا، ان کے دورمیں امارت شرعیہ نے چہار سوخدمت انجام دی اورترقی دی، وہ عبقری شخصیت کے مالک تھے، ان کا ذہن بڑا ثاقب تھا، وہ گہرے فکر وتدبر کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا کرتے تھے، نہ صرف امارت شرعیہ،بلکہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، آل انڈیا ملی کونسل اوردیگر تنظیموں نے ان کی رہنمائی میں ملک وملت کی خدمت انجام دی ہے وہ تاریخ کا نہایت ہی روشن اورتابناک باب ہے، حضرت جیسی شخصیتیں صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، حضرت کی زندگی اوران کی زندگی کا ہر ورق قومی وملی امانت ہے،اوراس کے مطالعہ کا حق ہر شخص کو حاصل ہے، یہ وہ میراث ہے جس پر ہرانسان کا حق ہے،اس لیے حضرت پر سیمینار کا فیصلہ بہت ہی مفید اوروقت کی ضرورت ہے، اس سیمینار سے نوجوان علماء اوردانشوروں کو ملی وسماجی خدمت کی راہیں ملیں گی۔ میں ذاتی طورپر سیمینار کے منتظمین اورمولانانظام الدین فاؤنڈیشن کے ذمہ داروں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں خود اورآل انڈیا ملی کونسل اس علمی کام میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔
Comments are closed.