گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے شجر کاری ضروری : پرتبھا رانی

جلوار پنچایت میں منعقدہ شجر کاری اور ماحولیاتی بیداری پروگرام میں ڈی ڈی سی کا خطاب
کمرؤلی سیکنڈری ہائی اسکول کی عمارت اور آنگن باڑی سنٹر کا بھی معائنہ کیا
سنگھواڑہ(محمد رفیع ساگر /بی این ایس)ماحولیات اور گلوبل وارمنگ کے تحفظ کے ساتھ ساتھ فطرت میں توازن برقرار رکھنے کے لیے درخت لگانا ضروری ہے، جس سے تمام جانداروں کو لامحدود فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ڈپٹی ڈیولپمنٹ کمشنر (آئی اے ایس) پرتبھا رانی نے یہ باتیں اپ گریڈ شدہ سیکنڈری اسکول، کمرولی میں کہیں۔ بہادرپور بلاک کے جلوار پنچایت میں ہفتہ کے روز منعقد شجر کاری اور ماحولیاتی بیداری پروگرام میں کہا کہ تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ سماجی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے اور ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھنے کے لیے مثبت اقدامات کرنے ہوں گے۔ دنیا میں اب تک پودوں کی تقریباً 40 لاکھ اقسام میں سے تقریباً 70 فیصد پھولدار پودوں کے ہیں۔ اساتذہ اور طلبہ سے کہا گیا کہ وہ سایہ دار درخت لگائیں اور قدرتی ورثہ کی حفاظت کریں۔سماجی کارکن پنکج جھا نے بتایا کہ فاریسٹ ڈویژن کی جانب سے اسکول میں زیر تعلیم اساتذہ اور بچوں کے ذریعے تین سو درخت لگانے اور محفوظ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ ہفتہ کو ڈی ڈی سی میڈم نے اس منصوبے کا افتتاح کیا۔ ایچ ایم سمیر کمار نے مہمان کو چادر اور پھولوں سے نوازا اور کہا کہ انسانی جان قیمتی ہے اور ہر ایک کو ہریالی مشن کو کامیاب بنانے کے لیے ایک پودا ضرور لگانا چاہیے۔ تھانہ انچارج پوجا کماری نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی کام کرنا چاہیے۔ مقامی سطح پر پودے لگانے کی طرف آگہی بڑھیں۔
اس موقع پر چائلڈ پارلیامنٹ کے وزیر تعلیم پریانشو کمار جھا، آنند ٹھاکر، شیوم کمار، کشش کماری، رادھیکا کماری سے پڑھائی کے بارے میں معلومات لینے کے بعد پودے کو محفوظ کرنے کو کہا۔ معائنے کے دوران ٹھیکیدار کو +2 ہائی سکول کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا کام بغیر کسی تاخیر کے مکمل کرنے کے احکامات دیے۔اسکول کے احاطے میں آنگن باڑی سنٹر نمبر 56 کا معائنہ کرنے کے بعد خادمہ سرسوتی دیوی اور اسسٹنٹ ہیما دیوی موجود تھیں۔ بچوں کو فراہم کی جانے والی غذائیت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کہا۔ڈریس کوڈ پر عمل کرنے اور خستہ حال عمارت کی تزئین و آرائش کرنے کو کہا۔موقع پر ایجوکیشن کمیٹی کے چیئرمین عثمان نداف، ایچ ایم سمیر کمار، اساتذہ آشیش کمار، سوکیشور رام، جتیندر جھا، شبانہ پروین، لکشمن منڈل، فیاض اکرم، روبی کماری، نیہا کماری نے اپنے خیالات کا اظہار کئے۔اس دوران سماجی کارکن انیل سہنی نے ریذڈ پلیٹ فارم کی اینٹیں اکھاڑ کر غائب کرنے کی شکایت کی۔

Comments are closed.