دنیا میں انسانیت قائم کرنا سیرت کا ایک بڑا حصہ ہے،اسلامو فوبیا کے زہر کو ختم کرنے کیلئے تعلیم یافتہ طبقہ آگے آئے : ڈاکٹر ظہیر قاضی

مسلمانوں نے پیارے نبی کو دل سے نکال دیا ہے: ابوحسان ندوی
جنگ زدہ اور بدحال دنیا میں سیرت پر عمل آوری کی سخت ضرورت: مولانا بلال عبدالحی حسنی ندوی
انجمن اسلام کے زیر اہتمام ہفتہ سیرت النبی کانفرنس میں علمائے کرام اورمدعوئین نے اظہار خیال کیا
ممبئی ،4دسمبر(جاویدجمال الدین)ملک کے مشہور ومعروف تعلیمی و ثقافتی ادارہ انجمن اسلام کے زیر اہتمام ہفتہ سیرت النبی کانفرنس کے موقع پر آج یہاں ادارہ کے کیمپس میں ابتدائی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیرت نے ہمیں دنیا میں انسانیت قائم کرنے کا پیغام دیاہے بلکہ انسانیت اسلامی تعلیمات اور سیرت کاایک بڑا حصہ ہے،جبکہں آج کے آلودہ فضا میں اور اسلام فوبیا کے زہر کو ختم کرنے کیلئے وقت آگیا ہے کہ تعلیم یافتہ طبقہ آگے آئے۔
ڈاکٹر ظہیر قاضی نے اپنی مختصر اور پُر مغز تقریر میں پہلے مقررعالم کے خطاب کے حوالے سے عورتوں کے حقوق پر کہاکہ انجمن اسلام مذکورہ اسلامی تعلیم پر عمل پیرا ہے اور اس کے بنیادی اصول میں شامل ہے ۔
صدر انجمن اسلام نے مشورہ دیا ہے کہ ہمیں آج کے دور میں اپنے رویہ اور سلوک کوبدلنا ہوگااور اگر ہم 10فیصد مسلمان اس پر عمل کریں ۔تو ماحول کو اپنے موافق کرنے میں آسانی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ حضرت مولانا بلال ندوی نے حاضرین کے سامنے جو خطاب کیاہے تو انسانیت کے حوالے سے کہا جاسکتا ہے کہ اسلام کا فرمان ہے کہ ایک بے گناہ کا قتل کیا جائے وہ انسایت کے قتل کے مترادف ہے اور اب تعلیمیافتہ لوگوں کو آگے آنا چاہئیے۔
بھیونڈی سے تشریف لائے عالمی شہرت یافتہ حضرت مولانا ابوظفر حسان ندوی ازہری نے کہاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کے دین کو گھر گھر پہنچانے کے لیے ہرممکن کوشش کی اور اسلام کی سربلندی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہاکہ مسلمانوں کویہ سمجھ لینا چاہئیے کہ رسول اللہ کے ساتھ ان کاتعلق جتنا مضبوط ہوگا ،اسلام کو سربلندی حاصل ہوگی۔
مولاناابوظفر حسان ندوی نے کہاکہ مسلمانوں سے ایک چوک یہ ہوئی کہ انہوں نے حضور پاک کو چھوڑ دیا ہے،ان کی تعلیمات اور سیرت کو بالائے طاق رکھ دیا ہے،آپ کی محبت کودل سےنکال چکے ہیں۔
مولانا نے فرمایا کہ اپنے دین کوجولانی پیدا کرو اورسیرت کو دوسروں تک پہنچایا جائے۔آج ہم اپنی کرتوتوں سے بے وزن ہوچکے۔ورنہ دنیا میں اتنی بڑی تعداد ہونے کے باوجود ہمارا کوئی اثر نہیں رہاہے۔
جلسہ کے آغازمیں ناظم دارالعلوم ندوۃ العلماءلکھنؤ حضرت مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی نے اس موقع پر جلسہ کے آغاز میں کہاکہ آج کی جنگ زدہ،بے چین وبدحال دنیا کے لیے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی سیرت اور اسلامی تعلیمات کو اپنانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ سیرت ایک بہترین نمونہ ہے۔جوہمارے عقیدہ زندگی اور آخرت کو مزید پختہ کرتی ہے۔مسلمانوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر عمل کرنا چاہئیے اور دوسروں تک اسے پہنچانا چاہئیے۔
مولانا بلال حسنی ندوی نے کہاکہ یہ زندگی اللہ تبارک و تعالی نے ہمیں دی ہے ہمیں کس طرح یہ زندگی گزارنی ہے اللہ تبارک و تعالی نے اس کے لیے اپنے پیغمبروں کو بھیجا اور پھر آخرمیں پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو اللہ نے قیامت تک کے لیے رہبر بناکربھیجابلکہرسول کی زندگی یعنی اسوہ حسنہ کو نمون بنایا اور تمام انسانوں کے مطالبہ کیا کہ وہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی زندگی کو دیکھیں بلکہ اس پر عمل کریں۔
انہوں نے کہاکہ دنیا میں بسنے والوں کے لیے چاہے کمزور ہو چاہے وہ طاقتور ہو چاہے وہ عورت ہو یا مرد ہو وہ بچہ ہو وہ کسی فرقے سے تعلق رکھتا ہو کسی شعبہ حیات سے اس کے لیے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سیرت ایسا نمونہ ہے کہ اگر ادمی اس کو اختیار کرے تو سچی بات یہ ہے کہ اس کو زندگی کا مزہ آجائے اور یہ بات اللہ تبارک و تعالی نے ان کے لیے فرمائی ہے کہ جو لوگ ایمان کی حالت میں اچھے کام کرتے ہیں وہ مرد ہو یا عورتیں ہوں اللہ تبارک و تعالی ان کو کچھ بہتر زندگی عطا کرتا ہے ۔
مولانا ندوی نے کہاکہ یہ ہماری نادانی ہے ہماری ناواقفیت ہے ہم شریعت سے واقف نہیں ہم سیرت سے واقف نہیں ہم سنت کے وارث تھے لیکن اسے بھلا چکے ہیں ۔ اللہ کے نبی کے طریقے کو بھلا چکے ہیں ۔یہ یاد رکھا جائے کہ ہمارے سامنے جو راستہ ہے وہ ایسا کھلا ہوا کہ اس پہ چلنے والا کبھی ناکام نہیں ہوگا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سب کچھ دیا،ہمیں عقائد بھی دیے ہمیں عبادت کا طریقہ بتایا ہمیں معاملات کے لیے بہترین دستور بھی دیا ہمیں معاشرت کی وہ حقیقتیں دی کہ اگر آدمی وہ اختیار کرلے وہ معاشرت اختیار کرلے تو دین کی حقیقت پالے گا۔
اس موقع پر حاضرین میں اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نائب صدور مشتاق انتولے،ڈاکٹر عبداللّٰہ شیخ،خازن معیز میاں جی والا،جنرل سکریٹری عقیل حفیظ ،جوائنٹ سکریٹری شعیب جمخانہ والا کے ساتھ ساتھ ادارہ دعوۃ السنہ ،کاندیولی کے سربراہ شاہد ناصری نے بھی خطاب کیا اور نظامت کے فرائض انجام دیئے۔
Comments are closed.