میوات راجستھان کی مسلم اکثریتی حلقہ کاماں اسمبلی میں بی جے پی کی جیت

بی جے پی نے نگر، کاماں ، تجارہ سے جیت درج کی ، رام گڑھ سے کانگریس کے زبیر جیتے
الور/ بھرت پور (محمد صابر قاسمی؍بی این ایس )
میوات ایک ایسا خطہ ہے جس میں نوح، پلول ، فرید آباد، ہریانہ کے گروگرام، جبکہ راجستھان کے ضلع الور اور بھرت پور اور اتر پردیش کے متھرا اضلاع میں پھیلا ہوا ہے۔ ہریانہ میں نوح، پنہانہ ، فیروز پور جھرکہ ، ہتھین، تاوڑو اور راجستھان میں تجارہ، رام گڑھ، نگر، کاماں مسلم اکثریتی اسمبلی سیٹ ہیں۔
نگر اسمبلی—
اس بار واجد علی نے بھرت پور ضلع کے اسمبلی سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ بی جے پی کے جواہر سنگھ نے واجب علی کو 1077 ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی ہے۔ یہاں جواہر سنگھ نے 74584 ووٹ حاصل کیے جبکہ واجب علی نے 73507 ووٹ حاصل کیے۔ جبکہ آزاد سماج پارٹی کے نیم سنگھ کو 45749 ووٹ ملے۔ واجب علی نے بی ایس پی کے ٹکٹ پر پچھلا الیکشن لڑا اور جیت درج کی تھی، بعد میں وہ کانگریس میں شامل ہو گئے۔
کاماں اسمبلی–
کاماں اسمبلی بھی بھرت پور ضلع میں آتی ہے۔ یہاں کانگریس کی وزیر تعلیم زاہدہ خان دوبارہ الیکشن لڑ رہی تھیں لیکن ٹکٹ کے انتخاب کے دوران زاہدہ کو کانگریس کا ٹکٹ دینے کے خلاف ان کے علاقے میں کافی مخالفت ہوئی۔ سی اے مختار بھی یہاں سے کانگریس کا ٹکٹ مانگ رہے تھے۔ لیکن آخری وقت میں کانگریس نے جان بوجھ کر زاہدہ خان کو ٹکٹ دے دیا۔ جس کے بعد میو برادری نے مختیار احمد کو پنچایت کر برادری کا امیدوار بنایا اور آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اتارا۔ آخر کار، بی جے پی کی نوکشم چودہری نے آزاد امیدوار مختار احمد کو 13291 ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ نوکشم چودھری کا یہ دوسرا الیکشن تھا۔ اس سے قبل 2019 میں، انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر پنہانا اسمبلی سے الیکشن لڑا تھا اور تقریباً 25 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔
کاماں اسمبلی سے بی جے پی کے نوکشم چودھری نے 77943 ووٹ حاصل کیے، مختیار نے 64652 ووٹ حاصل کیے اور کانگریس کی زاہدہ خان نے 57860 ووٹ حاصل کیے۔
نوکشم چودہری نے تقریباً ایک سال قبل کاماں سے الیکشن لڑنے کی تیاریاں شروع کر دی تھیں۔ زاہدہ خان کاماں سے کانگریس کے ٹکٹ پر دو بار الیکشن جیت چکی ہیں۔ زاہدہ خان چوہدری طیب حسین کی بیٹی ہیں، جو میوات کے سیاسی رہنما رہے ہیں تین ریاستوں میں وزیر اور دو بار ایم پی بھی رہ چکے ہیں۔
تجارہ اسمبلی–
الور ضلع کا تجارہ اسمبلی حلقہ بھی ایک مسلم اکثریتی اسمبلی سیٹ ہے۔ یہاں نواب دُورّو میاں کانگریس کے مضبوط لیڈر رہے ہیں اور وہ کئی بار حکومت میں وزیر بھی رہے۔ اس بار کانگریس پارٹی نے بی ایس پی لیڈر عمران خان کو کانگریس کا ٹکٹ دیا تھا اور انہیں بی جے پی کے الور ایم پی اور تجارہ اسمبلی امیدوار بابا بالکناتھ کے خلاف میدان میں اتارا گیا۔ بی جے پی کے بالک ناتھ نے کانگریس کے عمران خان کو 3100 ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی ہے۔
تجارا اسمبلی سے بی جے پی کے مہنت بالکناتھ نے ایک لاکھ 9554 ووٹ حاصل کیے، کانگریس کے عمران خان نے ایک لاکھ 3790 ووٹ حاصل کیے، آزاد سماج پارٹی کے اُدمی رام نے 8021 ووٹ حاصل کیے۔
رام گڑھ اسمبلی–
الور ضلع کے رام گڑھ اسمبلی سے کانگریس کے زبیر خان نے آزاد سماج پارٹی کے سکھونت سنگھ کو 19696 ووٹوں سے شکست دے کر بڑی جیت درج کی۔ جبکہ بی جے پی کے جئے آہوجا تیسرے نمبر پر رہے۔ کانگریس کے زبیر خان نے کل 93765 ووٹ حاصل کیے، آزاد سماج پارٹی کے سکھونت سنگھ نے 74069 ووٹ حاصل کیے اور بی جے پی کے جئے آہوجا نے 34882 ووٹ حاصل کیے۔ زبیر کی بیوی صفیہ پچھلی مدت میں ایم ایل اے تھیں۔ پہلی بار کانگریس کے امیدوار نے رام گڑھ اسمبلی سے لگاتار الیکشن جیتا ہے۔
Comments are closed.