’’خدمت خلق اور انسانی معاشرہ: اسلامی تاریخ کےحوا لے سے‘‘ کے موضوع پر دو روزہ قومی سیمینار کا انعقاد

نئی دہلی: 5 دسمبر(پریس ریلیز)اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا اور شعبہ اسلامک اسٹڈیز، جامعہ ہمدرد کے باہمی اشتراک سے ایک دو روزہ قومی سیمینار کی افتتاحی نشست کا انعقاد جامعہ ہمدرد کے کنونشن سینٹر میں عمل میں آیا ۔ ’’خدمت خلق اور انسانی معاشرہ: اسلامی تاریخ کے حوالے سے‘‘کے موضوع پر منعقدہ اس سیمینار کی اس نشست میں کلمہ صدارت پیش کرتے ہوئے عزت مآب وائس چانسلر جامعہ ہمدرد پروفیسر محمد افشار عالم صاحب نے خدمت خلق کے حوالے سے جامعہ ہمدرد کے بانی مرحوم حکیم عبدالحمید صاحب کی خدمات کا اہمیت کے ساتھ ذکر کرتے ہوئے اسے مسلم قوم کے لیے ایک روشن نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ ایسی شخصیات تاریخ میں بہت کم پیدا ہوتی ہیں۔
اپنے کلیدی خطبے میں پروفیسر سعود عالم قاسمی ،سابق ڈین فیکلٹی آف دینیات اے ایم یو علی گڑھ نے فرمایا کہ اسلام صرف خدا کی عبادت کو ہی نیکی قرار نہیں دیتا بلکہ اسی کے ساتھ بندوں کی خدمت کو بھی اہم نیکی اور عظیم کام تصور کرتا ہے۔ ان دونوں پہلوؤں سے اسلامی فکر کی تشکیل ہوتی ہے۔
اسلامک سٹڈیز کے مشہور اسکالر پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے خاص طور پر موجودہ عہد میں انسانی خدمت کو بہتر انسانی معاشرے کے قیام کے لیے ضروری قرار دیا۔ انہوں نے حکیم عبدالحمید صاحب کی قومی خدمات کو خصوصیت کے ساتھ سراہا ۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جنرل سیکرٹری اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا کا خطبہ مولانا مفتی احمد نادر القاسمی نے پیش کیا جس میں انہوں نے تکریم انسانیت کے پہلو پر زور دیا۔
اس سیمینار کی افتتاحی نشست کے استقبالیہ اور افتتاحی کلمات بالترتیب ڈاکٹر صفدر علی ندوی، انچارج شعبہ علمی اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا اور ڈاکٹر محمد ارشد حسین، صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ہمدرد نے پیش کیے۔ ڈاکٹر صفدر علی نے سیمینارکے موضوع کا تعارف کرایا اور اکیڈمی کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس افتتاحی نشست کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر وارث مظہری، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ہمدرد نے انجام دئے اور ڈاکٹر نجم السحر نے کلمات تشکر پیش کیے۔

Comments are closed.