غزہ کی موجودہ صورت حال بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: اقوام متحدہ

بصیرت نیوزڈیسک
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بدھ کے روز ایک اہم اقدام میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غزہ میں جاری تنازعے کے نتیجے میں عالمی سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے سلامتی کونسل کو لکھے گئے اپنے خط میں بتایا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کے تحت سلامتی کونسل کی توجہ اس جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں کہ غزہ کی موجودہ صورت حال بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات کو سنگین تر کر رہی ہے۔
I've just invoked Art.99 of the UN Charter – for the 1st time in my tenure as Secretary-General.
Facing a severe risk of collapse of the humanitarian system in Gaza, I urge the Council to help avert a humanitarian catastrophe & appeal for a humanitarian ceasefire to be declared. pic.twitter.com/pA0eRXZnFJ
— António Guterres (@antonioguterres) December 6, 2023
اقوام متحدہ کے چارٹر کی شق 99 سیکریٹری جنرل کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی توجہ کسی ایسے معاملے کی جانب مبذول کروائے جس سے ان کی رائے میں عالمی امن اور سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔
اقوام متحدہ کی ترجمان اسٹیفنی دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ یہ آرٹیکل کئی دہائیوں سے استعمال نہیں کیا گیا۔
انہوں نے اپنے خط میں جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا۔
گوتریس نے اپنے خط میں تحریر کیا ہےکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مسلسل بمباری اور ضروریات زندگی کی عدم دستیابی کے باعث غزہ میں شہری نظام مکمل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور انسانی امداد کی ترسیل میں مشکلات کے باعث یہ بحران سنگین تر ہوتا جائے گا۔ ان کے مطابق ایسے میں وباؤں کے پھوٹنے کے امکانات اور آبادی کو پڑوسی ممالک میں بھیجنے کا دباؤ بڑھ جائے گا۔
انہوں نے لکھا کہ غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
Comments are closed.