ظریفانہ: جگت گرو بھدراچاریہ نے بھد پیٹ دی

ڈاکٹر سلیم خان
للن یادو نے کلن مشرا سے کہا یار تمہارے جگت گرو بھدراچاریہ نے تو بھد کر کردی ۔
کلن نے پوچھا کیوں کیا کہہ دیا کل یگ کے تلسی داس جمع سور داس نے ؟
اس نے کہا کہ جو رام کو نہ بھجے یعنی بھجن نہ کرے وہ چمار ہے ۔
ہاں یہ تو ٹھیک ہی ہے کیونکہ چمار ذات کے لوگ رام کا بھجن کہاں کرتے ہیں ؟ وہ تو صرف مایا وتی کے کہنے پر رام بھگتوں کو ووٹ دیتے ہیں۔
ارے بھیا کلن رام بھدرا چاریہ نے رام بھجن نہیں کرنے والوں کو چمار ہی نہیں بلکہ نیچ بھی کہہ دیا ۔ اس کا سیدھا مطلب ہے کہ چمار نیچ ہوتا ہے۔
کلن مشرا بولے یار اس طبقہ کو بدقسمتی سے نیچ سمجھا جاتا ہے ۔ اب جگت گرو نے اس سچائی کو بیان کر دیا تو اس میں برا ماننے کی کیا بات ہے؟
بھیا کلن آج یہ تم کو کیا ہوگیا ہے؟ ملک کے دستور میں کوئی اونچ نیچ نہیں ہے اس لیے کیا یہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے؟
کلن نے کہا مگر جگت گرو بھدرا چاریہ تو منو سمرتی کو دستور مانتے ہیں اور اس میں اونچ نیچ موجود ہے۔
اچھا تو آئین ہندان کے لیے نہیں ہے پھر یہ کس کے لیے ہے؟
بھائی اس آئین کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکرنے وضع کیا اس لیے اس کی پابندی ان کے ماننے والوں پر لازمی ہے۔
للن بولا مگر فی الحال ملک میں منو سمرتی نہیں آئین ہند نافذ ہے۔
ہاں بھیا مانتاہوں لیکن میں نے کہا نا کہ اس کا اطلاق جگت گرو یا حزب اقتدار پر نہیں ہوتا ۔
کیوں؟ ایسا کیوں ہے؟؟
اس لیے کہ وہ اونچے لوگ ہیں ۔ جو مرضی ہو وہ کرسکتے ہیں۔ کسی کی عباتگاہ مسمار کردیں ، کسی کا قتل کردیں یا عزت لوٹ لیں ان کے لیےسب جائز ہے۔
تب پھر دستور کی ضرورت ہی کیا ہے ؟ ہر کوئی من مانی کرے ؟
جی نہیں للن جو لوگ منو سمرتی کو نہیں مانتے ان کےلیے آئین کی ضرورت ہے۔ وہ لوگ اگر لوٹ مار کریں تو ان کو دستور کے مطابق سزا ملتی ہے۔
لیکن یار کلن وہ لوگ اگر منو سمرتی کو ماننے لگیں تب بھی انہیں کو سزا ملے گی ۔ تو کیا ملک میں منوسمرتی کا بول بالا ہے؟
قولاً تو نہیں مگر عملاً وہی ہے ورنہ بابری مسجد کا فیصلہ آخر میں نہیں پلٹتا، اڈانی کو کلین چٹ نہیں ملتی بلکہ رافیل کا معاملہ بھی ٹھنڈے بستے میں نہیں جاتا۔
تو اس کا مطلب ہے کہ چندر شیکھر راون کا ایف آئی آر والا مطالبہ پورا نہیں ہوگا ؟
سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انتخاب کے موسم میں مودی اور یوگی سادھو سنتوں کو ناراض کرنے کا خطرہ نہیں مول سکتے ؟
اچھا تو کیا وہ بھدرا چاریہ جیسے لوگوں سے ڈرتے ہیں ؟
وہ اپنے ووٹ بنک کی ناراضی سے ڈرتے ہیں ۔ اس سرکار کی کمزور نس سادھو سنتوں کے ہاتھ لگ گئی ہے اور وہ اس کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔
وہ تو ٹھیک ہے مگر چندرشیکھر راون نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر سرکار نے کارروائی نہیں کی تو دلت سماج خود ان کی سیوا کردے گا ۔
کلن بولا دیکھو بھیا اگر رام بھدرا چاریہ بال بھی بیکا ہوا تو راون چندر شیکھر کی لنکا پھونک دی جائے گی یعنی آئین کی سخت ترین دفعات لاگو ہوجائیں گی۔
للن نے سوال کیا یار یہ بتاو کہ کھال ادھیڑ کر جوتا بنا نے دینے والے چمار سے بھدرا چاریہ جیسے لوگوں کو ڈر کیوں نہیں لگتا؟
اس لیے کہ دلتوں کو ان لوگوں نے ذات پات کے ورن آشرم کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے اس لیے وہ مجبورِ محض ہوکر رہ گئے ہیں۔
للن نے پھر پوچھا کہ ان زنجیروں کو توڑ کر نکلنے کے لیے دلتوں کو کیا کرنا ہوگا؟ کیونکہ ورن آشرم تو سناتن دھرم کا جز لاینفک ہے ۔
جی ہاں کلن بولا اسی لیے تو دیاندھی اسٹالن سناتن دھرم کو ڈینگو اور ملیریا کا مچھر کہہ کر اس کے خاتمے کی ترغیب دیتا ہے۔
ہاں یار کلن مجھے تعجب ہے اس تنقید کے باوجود اس کا کچھ بھی نہیں بگڑتا ۔ نہ استعفیٰ لیا جاتا ہے اور نہ جیل بھیجا جاتا ہے۔
دیکھو بھائی اول تو اس کی مخالفت بجا ہے اور دوسرے اسٹالن کی مخالفت میں سیاسی نقصان ہے۔ ایسا کرنے سے اس کی مقبولیت بڑھ جاتی ہے ۔
تو کیا سیاسی نقصان کے خوف میں ہرطرح کی ذلت و رسوائی کو برداشت کرلیا جائےگا؟
جی ہاں جمہوری سیاست میں اقتدار کی خاطر یہ سب کیا جاتا ہے۔ شمالی ہند میں جس کی طاقت اس کی بھینس اور جنوب میں جس کی لاٹھی اس کی گائے۔
سمجھ گیا بھیا سب سمجھ گیا لیکن مجھے تو پھر بھی ڈر ہے کہ یہ جگت گرو اور شنکراچاریہ شمالی ہند میں بھی ہمار سارا کھیل بگاڑ دیں گے ۔
اوہو للن اب تو تم سماجوادی چھوڑ کر بی جے پی میں آگئے ہو۔ تمہاری تو آج کل بلے ّ بلےّ ہے۔ رام نام کی لوٹ مچا کر اقتدار پر پھر سے قابض ہوجاو۔
جی ہاں بھائی اسی لالچ میں کمل کو تھاما تھا لیکن یہ لوگ اگر اسی طرح دلتوں کو دور کرتے رہے تو ہمارا بھٹاّ بیٹھ جائے گا۔ نام نہاد اونچی ذات اقلیت میں ہے۔
کلن بولا لیکن مسئلہ صرف سادھو سنتوں کا نہیں ہے تمہارےلوگوں نے راجستھا ن کے باذمیر میں دلتوں سے رام مندر کا چندہ لے کر لوٹا دیا ۔ اس کا کیا؟
ارے ہاتھ آئی لکشمی کی توہین کرنے والے یہ کون بیوقوف لوگ ہیں؟آخر کیوں لوٹایا گیا چندہ؟؟
ان کا کہنا تھا کہ دھوبی اور چماروں کے چندے سے چڑھایا جانے والا بھوگ ناپاک ہوجائے گا اس لیے چندہ واپس کردیا گیا۔
یار ان کے پیسے سے ہم کہاں بھوگ چڑھاتے ہیں ۔ وہ چندہ تو برسوں سے الیکشن میں کام آرہا ہے۔ وہ لوگ اتنا بھی جانتے۔
ارے بھیا وہ جانتے ہوتے تو چندے کا ساتھ ووٹ کیوں دیتے؟مسئلہ یہ ہے کہ رام کے نام پراب اتحاد کے بجائے انتشار پھیل رہا ہے۔
ہاں بھائی کلن یہ مشکل تو ہے لیکن ان سادھو سنتوں اور برہمنوں کو آخر سیاسی مجبوریاں کیسے سمجھائی جائیں ؟ سمجھ میں نہیں آتا؟؟
للن یادوتم ہم جیسے برہمنوں کو کوسنے سے پہلےاپنے رام کسن یادو عرف بابا رام دیوکو سمجھاو ۔ اس نے اب اگنی ہوتری برہمن کا نیا چولااوڑھ لیاہے۔
ارےبھیا کل یگ میں کیا مشکل ہے کوئی بھی کچھ بھی بن سکتا ہے۔ مودی بھگت بابا رام دیو کی مخالف کرنے والے برہمن کو دلت قرار دے دیں گے ۔
جی ہاں وہ تو ہے لیکن بابا رام رام دیو نے یہاں تک کہہ دیا کہ او بی سی کی ایسی تیسی ۔ اب پچاس فیصد پسماندہ سماج کے بغیرتم لوگ الیکشن کیسے جیتوگے؟
ارے اس پاگل کے کہنے سے کیا ہوتا ہے؟ ہماری پارٹی کے وزیر اعظم نریندر مودی خود پسماندہ یعنی او بی سی سماج سے آتے ہیں۔
اچھا اگر ایسا ہے تو بابا رام دیو کے مطابق مودی جی کی ایسی تیسی ۔ اب مودی بھگت کیا کریں گے؟
ارے بھائی میں کہہ چکا ہوں کہ مودی جی کے اندھے بھگت کسی بابا یا سوامی کی نہیں بلکہ صرف انہیں کی سنتے ہیں۔
اچھا مگر اب تمہارے امیت شاہ نے بابا رام دیو کی جو تعریف وتوصیف والی ویڈیو وائرل ہورہی ہے ۔ اس کا کیا کروگے؟
اول تو پسماندہ طبقات کے غریب ویڈیو نہیں دیکھتے۔ وہ تو صرف مایا وتی یا ایکناتھ شندے وغیرہ کی سنتے ہیں۔ ہم نےانہیں مایا جال میں گرفتار کرلیں گے۔
دیکھو للن، بابا رام دیو کی پسماندہ ذاتوں سے متعلق تبصرے کو ہلکے میں نہ لو ۔ پسماندہ طبقہ اگرمخالف ہوجائے تو پاتانجلی کو پاتال میں دفن کردے گا۔
جی ہاں لیکن ہم جیسی کالی بھیڑیں پورے پسماندہ سماج کو جھانسے میں لینے کے کام پر مامور ہیں اس لیے سب ٹھیک ہوجائے گا۔
اچھا للن یہ بتاو شیوا کا بھگت تمہارا یادو سماج اپنے شنکر اچاریہ کی مانے گا یامودی اور یوگی کی سنے گا؟
جی ہاں یہ مسئلہ تو ہے کیونکہ ان کی مذہبی عقیدت شنکر اچاریہ کے ساتھ ہے اور ہم لوگ بھی مذہبی جذبات کا استحصال کررہے ہیں ۔
اچھا للن یہ بتاو کہ کل تک جب تم سماجوادی پارٹی میں تھے تو یہ لوگ تمہیں رام کا دشمن کہتے تھے ۔
جی ہاں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے نیتا ملائم سنگھ نے کارسیکوں کی غنڈہ گردی کو روکنے کے لیے گولی چلوا دی تھی ۔ اسی سے انہیں بدنام کیا گیا۔
کلن بولا اور تمہیں پتہ ہے مندر ٹرسٹ نے اکھلیش یادو کو پران پرتشٹھا میں آنے کا دعوتنامہ دے دیا۔
جی ہاں جس طرح دعوتنامہ دے کر بی جے پی نے سونیا گاندھی کو پھنسانے کی کوشش کی اسی طرح اکھلیش یادو نے خط لکھ کر ٹرسٹ کو پھنسا دیا۔
اچھا یہ بتاو کہ ملائم سنگھ نے تو رام سیوکوں پرگولی چلائی اب ان کے اہل خانہ اکھلیش یادو کوپران پرتشٹھا میں دیکھیں گے تو کیا گزرے گی؟
کچھ نہیں ۔ کیونکہ مرنے والوں کے خاندان والوں کو بلایا ہی نہیں گیا۔ اس سیاسی شعبدہ بازی میں ان کا کیا کام ؟ ان سے جو کام لینا تھا لے لیا گیا۔
اچھا تمہارا مطلب ہے ان سے کام نکل گیا تو انہیں بھلا دیا گیا؟
جی ہاں سچائی تو یہی ہے کوئی مانے یا نہ مانے اور ویسے جولوگ اڈوانی اور اوما بھارتی جیسوں کو بھول گئے ان کے نزدیک وہ نامعلوم لوگ کس شمار میں ہیں؟
اچھا تو کیا وہ بلی کا بکرا تھے۔
جی ہاں ان کی اکثریت اسی سماج سے آئی تھی جن کا چندہ لوٹایا جارہا ہے اور جن کو نیچ کہا جارہا ہے۔ کون جانے یہ استحصال کب ختم ہوگا؟
Comments are closed.