مذہبی پوسٹر پھاڑنے کا معاملہ شہر بیاور کے حالات تشویشناک مگر قابو میں

 

 

دارالعلوم بیاور کے ذمہ داران پر مذہبی پوسٹر پھاڑنے کا لگا الزام

 

ہندوتوادی تنظیموں کے احتجاج کرنے پر، مدرسہ کے مفتی سالم سمیت تین کو پولس نے حراست میں لیکر بھیجا جیل

 

اجمیر (محمد صابر قاسمی )

 

راجستھان کے شہر جے پور میں حجاب معاملے میں کشیدگی کے بعد، اب ہندوتوادی تنظیموں کی طرف سے مذہبی پوسٹر کو ہٹائے جانے کو لیکر راجستھان کے شہر بیاور میں ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے ، تازہ معاملہ پوسٹر ہٹانے کو بہانہ بناکر بیاور شہر کے مقامی مدرسہ کو ٹارگیٹ کر بکھیڑا کر دیا گیا ہے،

قابل ذکر ہے کہ بیاور میں اس وقت حالات تشویشناک ہو گیے جب مرکز نظام الدین دہلی،و مدرسہ کے ناظم مولانا عثمان اویسی چلّی کے تحت چلنے والا ادارہ،واقع میواڑی گیٹ جامعہ دارالعلوم بیاور کے ذمہ داران کے حوالے سے پوسٹر ہٹانے کا الزام لگاکر، اور اس کو نظر آتش کرنے کی افواہ کچھ شر پسندوں کی طرف شہر میں پھیلا دی گئی،

اس افواہ کے پھیلنے پر ہزاروں لوگ ہندوتوادی تنظیموں کی کال پر مدرسہ کے اطراف میں جمع ہوگیے اور مدرسہ کے خلاف نعرے بازی کر ہفوات بکنے لگے،

یاد رہے کہ مدرسہ کے صدر دروازہ کے سامنے نصب بجلی کے کھمبے پر 22 جنوری کو رام مندر کے افتتاح کے حوالے سے ایک معمولی پوسٹر لگایا تھا، جس کو اب ہٹادیا دیا گیا، اسی بات کو لیکر بڑے پیمانے پر مدرسہ کے خلاف احتاج کر نعرے بازی کی گئی، اور معمولی سی بات کو بہانہ بناکر مدرسہ پر بلڈوزر ایکشن کا مطالبہ کیا گیا، پولس کو اطلاع ملنے پر سٹی تھانہ پولس موقع پر پہونچی معاملہ بڑھتا دیکھ ایس پی نریندر سنگھ چوہدری کے حکم پر ایڈیشنل ایس پی ہمانشو جانگڑ، اور دیگر عملہ بھی موقع پر پہونچا،

اسی اثناء میں ہندوتوادی تنظیموں کی طرف سے کاروائی کا مطالبہ ہونے لگا، پولس نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر مفتی سالم اور مدرسہ کے ایک دیگر استاد اور گیٹ مین سمیت تین کو حراست میں لیکر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا،جس کے بعد آج شام عدالت میں پیش کیا گیا جس میں جج نے 151 میں گیٹ مین ہیما خان کو ضمانت دے کر دفعہ 153 میں فیصلہ سناتے ہوئے مفتی سالم اویسی سمیت مولانا عالم کو جیل بھیج دیا گیا،

اس دوران موقع پر پہونچے بے جے پی کے مقامی ایم ایل اے شنکر سنگھ راوت نے مدرسہ پہونچ کر معائنہ کر تلاشی لی اور مدرسہ کے مالکانہ حق کی جانچ کراکر کچھ بھی غیر قانونی پایے جانے پر قانون کے مطابق فوری کاروائی کرنے کی بات کہی، دریں اثناء شہر کے حالات کو دیکھتے ہوئے پولس انتظامیہ نے مدرسہ کے اطراف میں سیکورٹی کے پختہ انتظام کر دیے ہیں، تاہم حالات تشویشناک ہیں مگر قابو میں بتائے جا ریے ہیں،

، واضح رہے کہ جامعہ دارالعلوم بیاور کے ناظم اعلیٰ و انجمن منھاج الرسول صلى الله عليه وسلم و کے جنرل سیکرٹری مولانا عثمان اویسی اس وقت سفر پر ہیں، اس نامہ نگار کی ٹیلیفونک گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ، مدرسہ کے صدر دروازہ کے سامنے سے بھگوا اتارنا مسئلہ نہیں ہے، صرف اور صرف فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی غرض سے کچھ ہندوتوادی تنظیموں کی جانب سے اس معاملے کو مسئلہ بنایا جارہا ہے،اس معاملے کو پولس انتظامیہ بخوبی جانتی ہے، یہ صرف اور صرف وہ ذہنیت کار فرما ہے جو ملک میں اقلیتی طبقہ کو کسی نہ کسی بہانے سے خوف و ہراس میں رکھ کر دوسرے نمبر کا شہری بنانا چاہتی ہے ،

انہوں نے کہا کہ صوبہ راجستھان میں حالیہ دنوں میں بے جے پی اقتدار میں آئی ہے، وہ 2024 کے مد نظر چاہے گی کہ امن پسند ریاست راجستھان میں اس کی مسلم دشمنی کی خوب تشہیر ہو، معاملہ بلا وجہ تشویشناک بنا دیا گیا ہے، لیکن ہمیں محطاط رویہ اختیار کر حالات کا سنجیدگی سے سامنا کرنے کی ضرورت ہے

،ایس پی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ پُر امن ہے، تین لوگوں کو حراست میں لیکر جیل بھیج دیا گیا ہے، دونوں فریقوں سے بات چیت ہو رہی ہے

Comments are closed.