Baseerat Online News Portal

ہمارے لیڈران کو بی جے پی میں شمولیت یا جیل کی دھمکی دی جا رہی: اُدھو ٹھاکرے

ابھیشیک گھوسالکر کے قتل کے معاملے پر شیوسینا-یو بی ٹی کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے ایک پریس کانفرنس کی اور انہوں نے حکمران جماعت بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کیے

ممبئی: شیوسینا-یو بی ٹی لیڈر ابھیشیک گھوسالکر کو ممبئی میں فیس بک لائیو کے دوران قتل کرنے کے بعد شیو سینا یو بی ٹی کے رہنما امن و امان کی صورتحال کو لے کر حکمران اتحاد پر حملے کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے ان کی پارٹی کے رہنماؤں کو دھمکیاں دے رہی ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا، ’’گزشتہ ڈیڑھ سال سے جو غنڈہ گردی جاری ہے اور کھلے عام قتل ہو رہے ہیں، پولیس کچھ نہیں کر رہی ہے، کیونکہ ان پر دباؤ ہے۔ یہ بڑی بے شرمی کی بات ہے، ای ڈی ہو، سی بی آئی ہو یا انکم ٹیکس، سنجے راؤت، انیل پرب سمیت ہمارے لوگوں کو ان کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ یا تو آپ بی جے پی میں شامل ہو جائیں یا جیل چلے جائیں!‘‘

شیو سینا-یو بی ٹی کے سربراہ نے سوالیہ انداز میں کہا، ’’اگر وہ راضی نہیں ہوتے تو وہ کیا جاتا ہے جو ہمارے سدھیر مورے کے ساتھ کیا گیا اور پھر ان کا کیس بند کر دیا گیا۔ یہ (گھوسالکر) کیس بھی بند ہو جائے گا۔ جس نے بھی قتل کیا اور خودکشی کی اس کا مقدمہ بند کر دیا جائے گا۔ اس کے پیچھے کوئی تھا یا نہیں، معلوم نہیں چل سکے گا۔ ان کی ہمت اچانک اتنی بڑھ گئی ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کسی کو ہتھیار ملا ہو۔ کیا مورس نے گولی چلائی یا کسی اور نے فائر کی؟‘‘

خیال رہے کہ ممبئی کے لوگ اس وقت حیران رہ گئے تھے جب فیس بک لائیو کے دوران ابھیشیک گھوسالکر کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی خبر موصول ہوئی۔ مورس نامی شخص نے جس نے ان پر گولی چلائی اس نے ابھیشیک کو اپنے دفتر بلایا تھا، جیسے ہی وہ فیس بک لائیو بند کرنے والے تھے، مورس نے ان پر تین گولیاں چلائیں۔ ان پر گولی چلانے کے بعد مورس نے اپنی جان بھی لے لی۔

 

Comments are closed.