Baseerat Online News Portal

موریا میں پولیس کا رویہ افسوسناک وزیراعلی توجہ دیں: حضرت امیر شریعت موریا میں ہوئے جھڑپ کو جلد قابو کرنے میں امارت شرعیہ کی نمایاں کاوش۔ 

پریس ریلیز /16 فروری

15/فروری کو شام کے وقت دربھنگہ کے صدر بلاک کے موریا گاؤں میں اس وقت دوگروپ میں تنازعہ ہو گیا جب برادران وطن سرسوتی پوجا کے بعد مورتی کو دریا میں بہانے (وسرجن) کرنے جا رہے تھے در اصل طے شدہ روٹھ کے خلاف برادران وطن نے پیش قدمی کی جس کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہوا اور دیکھتے دیکھتے دونوں طرف سے پتھراؤ ہونے لگا پتھراؤ میں کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ، اس کی خبر ذمّہ داران امارت شرعیہ کو ملی تو حضرت امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ کی ہدایت پرامارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھار کھند کے قائم مقام ناظم جناب مولانا شبلی القاسمی نے فوری طور پر حکومت بہار کے اعلیٰ افسران سے رابطہ کیا اوران کی توجہ اس جانب مبذول کرائی، جس کے بعد افسران نے حالات کو بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی
حسب حکم مقامی سطح پر دار القضاء امارت شرعیہ مہدولی دربھنگہ کے قاضی شریعت مفتی ارشد علی رحمانی نے دربھنگہ کے ڈی ایم اور ایس ایس پی سے رابطہ کیا اور معاملے سے باخبر کر کے ان سے حالات کو قابو میں کرنے کی درخواست کی دربھنگہ ضلع کے ایس ایس پی نے انہیں یقین دلایا کہ حالات قابو میں ہیں اور امن و شانتی کی بحالی کے لئے پولیس مسلسل کام کر رہی ہے۔چونکہ یہ واقعہ امارت شرعیہ کے تحت چلنے والے مشہور ادارے دارالعلوم الاسلامیہ کے ناظم تعلیمات جناب مولانا تبریز عالم قاسمی صاحب کے گاوں ہی کا ہے اس لیے وہ بھی مسلسل امارت شرعیہ کے ذمہ داروں کو حالات سے باخبر کرتے رہے،
دربھنگہ تنظیم امارت شرعیہ کے صدر جناب شوکت اخلاقی صاحب نے حادثہ کے جائے وقوع پر جاکر حالات کا معائنہ کیا اور امارت شرعیہ کے ذمہ داروں بتایا کہ پولیس بڑی تعداد میں جائے حادثہ پر پہونچ گئی ہے اور حالات پر قابو پا لیا گیا ہے ،مقامی قاضی شریعت مولانا ارشد علی رحمانی، مولانا قمر عالم اشفاق صاحب اور کئی افراد سے رابطہ میں ہیں،لیکن موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے اس معاملہ میں یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے کئی بے قصور مسلمانوں کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کرتے ہوئے ان کے گھروں میں گھس کر مار پیٹ اور گالی گلوج بھی کیا ہے ، اسلئے قائم مقام ناظم جناب مولانا شبلی القاسمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حضرت امیر شریعت نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ پولیس کی جانب سے یکطرفہ کارروائی انصاف کا گلا گھونٹنے کے مرادف ہے، پولیس کی اس طرح کی کارروائی سے حکومت کی شبیہ بھی بگڑتی ہے، آپ نے حکومت کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے وہ انصاف کو قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور بے قصور مسلمانوں کو رہا کرتے ہوئے انہیں انصاف دلائیں، انہوں نے مزید کہا کہ امارت شرعیہ نے اپنے سوسالہ تاریخ میں ہمیشہ مسلمانوں کے تحفظ ملک مین بھائی چارے کے فروغ کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ہے اس معاملہ میں بھی حضرت امیر شریعت نائب امیر شریعت اور تمام ذمّہ داران امارت شرعیہ فکر مند ہیں اور اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیں ساتھ ہی موریا کے لوگوں سے رابطہ کرکے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں ،اس موقع پر حضرت امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے افواہوں پر دھیان نہ دیں اور امن و امان کی بحالی میں اپنا کردار پیش کریں ۔
اللّٰہ تعالیٰ موریا کے ساتھ پورے ملک میں امن و امان قائم رکھے اور مسلمانوں کی حفاظت فرمائے،

Comments are closed.