ولی دکنی اور سراج اورنگ آبادی کا شہر ہر دور میں اردو و اردو والوں کا اہم مرکز رہا ہے:فرید احمد خان

"اردو کارواں اورنگ آباد کا چوتھا سالانہ جلسہ۔ ۲۰۰ طلباء کو انعامات سے نواز ا گیا”
ممبئی (نمائندہ خصوصی) اردو کارواں اورنگ آباد کے تین سال مکمل ہونے پر یوم تاسیس و تقسیم انعامات کا پروگرام ۱۹ فروری کو مولانا آزاد ریسرچ سینٹر میں پروفیسر مسرت فردوس کی زیر سرپرستی منعقد کیا گیا۔ جلسہ کی صدارت اردو کارواں کے صدر فرید احمد نے کی۔اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پرقریشی ڈاکٹر عتیق احمد اور دیگر مہمانان اکبر قادری ،سپریم گلوبل اسکول، رفیع الدین ناصر نے شرکت کی۔
ممبئی سے اردو کارواں کے مجلس عاملہ کے ایک وفد نے جس میں
شعیب ابجی، پرنسپل سائرہ خان ، تبسم ناڈکر، محسن ساحل شامل تھے،خصوصی طور پر شرکت کی ۔ پروگرام کا آغاز شیخ انس شیخ الیاس کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا، نفیسہ بیگم غلام جیلانی کوآرڈینیٹر اردو کارواں اورنگ آباد نے پروگرام کی غرض و غائیت اور سالانہ رپورٹ پیش کی۔ عرفان خان سوداگر انچارج اردو کارواں اورنگ آباد نے مہمانان کا تعارف پیش کیا۔ کچھ اداروں اور افراد کی خاص طور پر تہنیت کی گئی ،معین العلوم اردو ہائی اسکول کو مثالی اسکول ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ٹرافی پیش کی گئی۔ عبدالواحد فاروقی واحد کلام اور عبدالقیوم ماہنامہ فردوس کو اردو کارواں کے ساتھ تعاون پر ٹرافی دے کران کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ اردو کارواں کے مختلف مقابلوں میں منصفی کے فرائض انجام دینے پر اور معاون اساتذہ کو ٹرافی و سپاسنامہ دے کر استقبال کیا گیا۔ مقابلوں میں بہترین شرکت کے لیے المیر اردو پرائمری اسکول، اقراء اردو پرائمری اسکول اور فاطمہ گرلز ہائی اسکول و جونئیر کالج کو ٹرافی سے نوازا گیا۔ اردو کارواں کے سال رواں کے مختلف مقابلوں میں اول، دوم سوم چہارم کے علاوہ طلباء کو ترغیبی انعامات سے نواز ا گیا۔المیر سیکنڈری اسکول کی فاطمہ انجم زبیر خان کو بہترین حب الوطنی گیت پیش کرنے پر خصوصی ٹرافی سے نوازا گیا۔ اس پروگرام میں تقریبا 200 طلباء اور 25 اساتذہ کے علاوہ چار مختلف اسکول کو انعامات سے نوازا گیا۔
قریشی ڈاکٹر عتیق احمد نے اردو کارواں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے تین سال کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارکباد دی اور طلباء کو اپنی مخفی صلاحیتوں کو ابھارنے کی ترغیب دی۔ اور پیغام دیا کہ "زبان ہماری تہذیب کی ترجمانی کرتی ہے اور اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے,اور اس کے لیے ہم ابابیل کا انتظار نہیں کرسکتے۔ پرفیسر مسرت فردوس سرپرست اردو کارواں نے طلباء کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اساتذہ کی کاوشوں کے لیے شکریہ ادا کیا۔ صدر اردو کارواں نے طلباء و اساتذہ اور اردو کارواں اورنگ آباد ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ "۲۱ فروری ۲۰۲۱ کو عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر اردو کارواں اورنگ آباد کی بنیاد رکھی گئی،خطہ دکن میں اردو زبان کی بقاء و ترقی اس کا نصب العین ہے”, انہوں نے مزید کہا کہ”ولی دکنی اور سراج اورنگ آبادی کا شہر ہر دور میں اردو اور اردو والوں کا اہم مرکز رہا ہے”
پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر افروزہ خاتون نے شکریہ کے کلمات پیش کیے۔ آخر میں تمام موجود حاضرین میں لکی ڈرا کے ذریعے تحائف تقسیم کیے گئے۔ پروگرام میں نظامتِ کے فرائض صدیقی اثنی فاطمہ، عرفان سوداگر اور راشدہ کوثر نے انجام دیے۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں اردو کارواں اورنگ آباد کے ممبران میں نفیسہ بیگم غلام جیلانی، عرفان خان سوداگر، راشدہ کوثر، افروزہ خاتون صدیقی اثنی فاطمہ، نزہت فاطمہ، دردانہ پروین، حنا اطہر، شیخ ابرار، شیخ انصار، عمار، عرشمہ ناز، ام کلثوم ، عمارہ رفیع الدین، حماد رفیع الدین کا تعاون رہا۔
پروگرام میں خطاطی کے مقابلے میں حصہ لینے والے مقامی طلبہ کے بہترین نمونوں کی نمائش بھی کی گئی تھی،اور حاضرین صبح 10 بجے تا دو بجے تک بڑی تعداد میں مسلسل پروگرام میں شریک رہے۔
پروگرام میں احمد نگر سے خاص طور پر تشریف لائے منور حسین اور پونا سے سلطان قریشی نے شرکت کی۔
پروگرام کے اختتام کے بعد پروفیسر مسرت فردوس کے دولت کدے پر مہمان کے لیے ایک پرتکلف ظہرانے کا انتظام تھا اور اس کے بعد ایک مقامی شعراء اور وفد میں شامل ممبئی کے شعراء کرام کی ایک خصوصی شعری نشست کا انعقاد بھی عمل میں آیا.

Comments are closed.