پورے ملک کی نظر سپریم کورٹ پر
مکرمی!
عدلیہ کی بدنامی اور دن بہ دن گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کی خاطر شاید ہندوستانی سپریم کورٹ نے حالیہ دنوں میں کچھ ایسے اہم فیصلے کئے ہیں جس پر عوام اور کئ سیاسی جماعتوں نے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا ہے، نظام عدل و انصاف پر لوگوں کا اعتماد بھی کسی حد تک بحال ہوا ہے ورنہ بابری مسجد کے فیصلہ کے بعد حالیہ برسوں میں بعض نچلی عدالتوں کی جانب سے کئے جانے والے چند فیصلوں پر لوگ شکوک و شبہات اور جانبداری محسوس کررہے تھے جس سے عدالتوں کا وقار بھی بری طرح متاثر ہورہا تھا اور یہ ظاہر ہونے لگا تھا کہ عدالتیں حکومت کے دباؤ میں متنازعہ اور جانبدارانہ فیصلے کر رہی ہیں، سپریم کورٹ کے حالیہ الیکٹورل بانڈ اور چندی گڑھ میئر کے انتخاب میں بی جے پی کی دھاندلی کے خلاف ہونے والے والے دو اہم فیصلوں سے عوام اور اپوزیشن جماعتوں نے بڑی راحت محسوس کی ہے، ان فیصلوں کی روشنی میں ایک اور روشنی کی کرن بھی نمودار ہوئی ہے کہ شاید الیکشن کمیشن کی ناانصافی، ضد اور ہٹ دھرمی پر بھی سپریم کورٹ ایک ضرب اور روک لگاکر بیالٹ پیپر کے ذریعہ الیکشن کروانے نیز ای وی ایم پر پابندی عائد کرنے کا اگر فیصلہ کرتی ہے تو یہ ایک بہت بڑا منصفانہ اور شاندار فیصلہ ہوگا جو تاریخ میں نہ صرف سنہرے الفاظ میں لکھا جائیگا بلکہ اس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، کروڑوں عوام کی مرضی اور خواہش کے مطابق شکوک وشبہات اور دھاندلیوں سے پاک، صاف شفاف طریقہ سے جمہوری انداز میں عین ہندوستان کے دستور و قانون کی روشنی میں انتخابات کروانے کا سہرا بھی عدالت عظمی اور معززچیف جسٹس صاحب کے سر جائے گا، عوام اور اپوزیشن بھی راحت کی سانس لے کر خوشیاں منائیں گے، سارے ملک کی امید بھری نظریں اس مسئلہ کے حل کیلئے اِسوقت سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں، دیکھئے اب سپریم کورٹ کیا کرتی ہے ۔
زکریا سلطان
دبئی
Comments are closed.