اسلامی تہذیب کی بقا اور اس کی حفاظت مسلمانوں کی ذمہ داریوں میں سے ایک اہم ذمہ داری: مولانا رضواں احمد قاسمی

 

دربھنگہ (نمائندہ خصوصی) انسان اپنی کاوشوں اور احباب کی محبتوں اور توجہ سے آگے بڑھتا ہے،وہ نسلیں جس نے عوامی اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنے کا حوصلہ سیکھا ہے اس نے ہمیشہ کامیابی حاصل کی ہے ان خیالات کا اظہار دارالعلوم وقف دیوبند کے سابق استاد مولانا محمد رضوان قاسمی نے جالے بلاک کے تحت کردھولی گاوں میں جامعہ حسان بن ثابت کے افتتاحی تقریب اور تعلیمی بیداری کانفرنس میں ایک بڑے مجمع سے خطاب کے دوران کیا جس میں علاقے کے علماء، تعلیم یافتہ افراد اور بڑیتعدادمیں دانشوران موجود تھے ،مولانا قاسمی نے ادارہ کے بانی وناظم انقلابی شخصیت کے حامل فاضل نوجوان مولانا سمیع اللہ ندوی کو اس تعلیمی وتربیتی ادارہ حسان ابن ثابت کے قیام پر مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے علاقے کے لئے نیک فال ثابت ہوگا ،چونکہ یہ علاقہ دینی درسگاہ سے خالی تھا ، انہوں مدارس کی اہمیت اور اس کی ضرورت پر سیر حاصل گفتگو کیا ،علاقے کے معروف اور رفاہی کاموں کے لئے اپنی شناخت رکھنے والے عالم حضرت الحاج مولانا مظفر احسن رحمانی معتمد رابطہ عامہ دارالعلوم سبیل الفلاح جالے ایڈیٹر بصیرت آن لائن نے کہا کہ نئی تعلیم پالیسی جو مرکزی حکومت لازمی تعلیم کے عنوان سے لارہی ہے وہ مسلم بچوں کے لئے زہرہلاہل ہے ،اس حکومت کے ذریعہ اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ مسلم سماج کےنئی نسلوں کے ایمان پرڈاکہ ڈالا جائے،ان معصوم بچوں سےتعلیم کےحوالے سے ایسے کام کروائے جائیں جس کی وجہ سے اس کا ایمان خود بخود اس سے چھن جائے اور اس کی مثال سوریہ نمسکار اور یوگا جیسا عمل اسکولوں میں کروایا جانا ہے ،مولانا رحمانی نے اسلامک اسکول کے قیام کے ساتھ مکاتب کے نظام کو بھی مستحکم کرنے کی بات کی ، محمد عمران مطلوب ندوی نے اس موقع پر کہا کہ تعلیم کی ہرقوم اور مذہب نے حوصلہ افزائی کی ہے ،لیکن اسلام ایک ایسا مذہب جس نے تعلیم کی حوصلہ افزائی کے ساتھ اس کے رفتار کو تیز رکھنے میں اپنی پوری قوت صرف کیا ہے ،مولانا خالد سیف اللہ ندوی نے کردھولی گاوں میں بہت قبل سے اس بات کی ضرورت تھی کہ یہاں ایک ایسے ادارے کو قائم کیا جائے جہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم کا بھی معقول نظم ہو ،مولانا سمیع اللہ ندوی کے ذریعہ اس اہم کام کی طرف متوجہ ہونے پر انہیں مبارکبادی پیش کیا اور عوام سے کہا کہ ایک ایک فرد ان کا ساتھ دیں ،حضرت مولانا عبدالقدوس قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جو پوری انسانیت کے لیے رشوت ہدایت کا ذریعہ ہے اس اہم پروگرام کا آغاز مشہور قاری قرآن قاری مسرور احمد فیضی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں دانش کمال سرگم اور مزمل حیات نے نذارانہ عقیدت پیش کیا ،اس اہم اجلاس سے مولانا معراج الدین ایوبی ،مولانا شاہد حسن قاسمی مولانا افتخار قاسمی ،مولانا رحمت علی ،مولانا انوار قاسمی نے خطاب کیا ، جب کہ مولانا جاوید اختر حلیمی اور بابر اشرفی نے مشترکہ طور پر نظامت کے فرائض انجام دیا اخیر میں مولانا سمیع اللہ ندوی نے آئے ہوئے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں گاؤں کے ایک ایک فرد کا شکر گذارہوں جس میں جو بھی تعاون کیا وہ میرے حوصلے کے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا ،مولانا عبدالقدوس صاحب ناں پوری کی دعا پر یہ اہم کانفرنس اختتام کو پہونچا.

Comments are closed.