Baseerat Online News Portal

قصیدہ ماہِ رمضان المبارک

اصغرحسین کاملؔ
نیوملت کالونی سیکٹر:2،پھلواری شریف،پٹنہ، موبائل نمبر:9304857248

آنے سے تیرے وجد میں افلاک و زمیں ہے
تو ماہِ مبیں ماہِ مبیں ماہِ مبیں ہے
کہتے ہیں سبھی تجھ کو سعادت کا مہینہ
افطار کا سحری کا تلاوت کا مہینہ
برکت کا محبت کا عبادت کا مہینہ
بخشش کا مناجات کا رحمت کا مہینہ
عالم کا نظارہ ابھی دلکش ہے حسیں ہے
تو ماہِ مبیں ماہِ مبیں ماہِ مبیں ہے
صائم کو ملا سحری و افطار کا تحفہ
ہر دل کو میسر ہوا انوار کا تحفہ
رب نے کیا بندے کو عطا پیار کا تحفہ
روزہ تو ہے اللہ کے دیدار کا تحفہ
جو بات ہے تجھ میں وہ کہیں اور نہیں ہے
تو ماہِ مبیں ماہِ مبیں ماہِ مبیں ہے
رمضان کی راتوں میں شب قدر نہاں ہے
قرآن سے اس رات کی توصیف عیاں ہے
گھر گھر میں ابھی ذکر و عبادت کا سماں ہے
ہر آنکھ سے بخشش کے لیے اشک رواں ہے
دل نور سے معمور ہے سجدے میں جبیں ہے
تو ماہِ مبیں ماہِ مبیں ماہِ مبیں ہے
عاصی ہوں مجھے دیجئے بخشش کا سہارا
دے دیجئے آنکھوں کو مدینے کا نظارہ
اک پل میں چمک جائے مقدر کا ستارہ
مل جائے مری ڈوبتی کشتی کو کنارا
یا رب تری ذات سے کاملؔ کو یقیں ہے
تو ماہِ مبیں ماہِ مبیں ماہِ مبیں ہے
٭٭٭

Comments are closed.