چین کا اروناچل پردیش پر دعویٰ مضحکہ خیز : بھارت

نئی دہلی(ایجنسی)بھارت نے چین کی جانب سے شمال مشرقی ریاست ارُوناچل پردیش پر ملکیت کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین کا اروناچل پر دعویٰ کرنا ’مضحکہ خیز‘ ہے۔
بیان کے مطابق چین کی سرحد سے متصل ریاست ’اورُناچل پردیش ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور رہے گی۔‘ چین یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اروناچل پردیش شمالی تبَت کا حصہ ہے جسے بھارت تسلیم نہیں کرتا۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے منگل کو کہا کہ ’ان بے بنیاد دعوؤں کو مسلسل دہرانا، ان کے درست ہونے کو ثابت نہیں کرتا۔‘
وزارت خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان گزشتہ ہفتے چین کی وزارتِ دفاع کے ترجمان کرنل ژہانگ ژیوگانگ کے ایک بیان کے جواب میں آیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اورناچل میں روڈ ٹنل کے افتتاح کے چند دن بعد چین کی وزارتِ قومی دفاع کے ترجمان کرنل ژہانگ ژیوگانگ نے کہا تھا کہ بھارت کو ’سرحدی مسئلے کو پیچدہ بنانے جیسا کوئی اقدام نہیں کرنا چاہیے اور اسے سرحدی علاقوں میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘
انہوں نےمزید کہا تھا کہ ’اس ٹنل کا افتتاح سرحدوں کو پرامن رکھنے کے لیے کی گئی کوششوں پر پانی پھیرنے کے مترادف ہے۔‘
بھارت چین کے درمیان تین ہزار کلومیٹر طویل سرحد ہے جس کے بیش تر حصے کی واضح حد بندی نہیں ہوئی ہے۔
سنہ 2020 میں سرحدی جھڑپوں میں چین کے چار جبکہ بھارت کے 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
ان جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے سرحد پر اپنی افواج کی تعداد اور جنگی کمک میں اضافہ کر دیا تھا۔
اس سے قبل 1962 میں بھی چین اور بھارت کے درمیان جنگ ہو چکی ہے۔
Comments are closed.