Baseerat Online News Portal

نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی پارلیمانی طاقت اور دو ہزار چوبیس میں اس کے امیدواروں کی تعداد

 

تحریر : مظاہر حسین عماد قاسمی

نیشنل ڈیموکریٹک الائنس ( این ڈی اے ) بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت چالیس چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں کا ایک اتحاد ہے جسے انیس سو اٹھانوے میں بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی (پچیس دسمبر 1924- سولہ اگست 2018) اور جمہوریہ ہند کے سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی ( ولادت : آٹھ نومبر 1927) نے قائم کیا تھا ۔ این ڈی اے نے 1998 اور 1999 کے عام انتخابات کا سامنا اٹل بہاری واجپائی کو وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر کیا، اور دونوں انتخابات میں ملک کی سب سے بڑی پارٹی بننے کا شرف حاصل کیا ، اور دیگر چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ حکومت بنائی، اٹل بہاری واجپائی انیس مارچ انیس سو اٹھانوے سے بائیس مئی دو ہزار چار تک وزیر اعظم ہند تھے ،
2004 میں اٹل بہاری واجپائی کی قیادت میں اور 2009 میں ایل کے اڈوانی کی قیادت میں اس اتحاد نے لوک سبھا کا الیکشن لڑا اور یہ اتحاد ان دونوں انتخابات میں ہارگیا، دو ہزار چار میں اٹل بہاری واجپائی اور دو ہزار نو میں لال کرشن اڈوانی وزارت عظمیٰ کے امیدوار تھے ۔ 2014 اور 2019 میں اس اتحاد نے نریندر مودی کو اپنے وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر پیش کیا، اور ان دونوں انتخابات میں بڑی اکثریت سے کامیابی حاصل کی، اور حکومت بنائی۔ دو ہزار چوبیس کا لوک سبھا انتخاب بھی مودی جی کے چہرے پر لڑا جارہا ہے،
اپریل، مئی اور جون دو ہزار چوبیس میں منعقد لوک سبھا انتخابات میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہندوستان کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی ہی ہیں ۔
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس ( این ڈی اے ) میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بعد دوسرے نمبر کی پارٹی بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی جنتا دل متحدہ ہے، جس کے دو ہزار بیس میں بہار سے تینتالیس ممبران اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور دو ہزار انیس میں سولہ ارکان لوک سبھا منتخب ہوئے تھے، اکثر پارٹیاں ایک دو ممبران لوک سبھا والی ہیں، چند پارٹیاں ایسی بھی ہیں جن کا نہ کوئی ممبر لوک سبھا ہے اور نہ ممبر اسمبلی،
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں شامل پارٹیوں سے متعلق ضروری معلومات یہ ہیں ،

*1-بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی )*
قائد: جگت پرکاش نڈا
لوک سبھا کی نشستیں : 296/543
راجیہ سبھا کی نشستیں : 100/245
کل ممبران لیجیسلیٹیو اسمبلی : 1484/4036
کل ممبران لیجیسلیٹیو کونسل : 165/426
ہندوستان کے کل اٹھائیس صوبوں اور تین مرکزی علاقوں میں سے اٹھارہ میں حکومت میں شامل ہے، بارہ صوبوں میں اس کے وزرائے اعلی ہیں،
حیثیت : نیشنل پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں امیدواروں کی تعداد : 444/543

*شمال مشرقی صوبوں میں*
2-1-نیشنل پیپلز پارٹی این پی پی
قائد : کونراڈ سنگما
سینتالیس سالہ کونراڈ سنگما چھ مارچ دو ہزار اٹھارہ سے میگھالیہ کے وزیر اعلی ہیں، میگھالیہ میں ان کی پارٹی سب سے بڑی پارٹی ہے، گذشتہ اسمبلی میں بھی بی جے پی دو ہی ممبران اسمبلی تھے، اور حکومت میں شامل تھی دو ہزار تیئیس کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے تمام سیٹوں پر امیدوار اتارے تھے اس کے باوجود دو ہی امیدوار کامیاب ہوئے، اور پھر مجبورا بی جے پی نے سنگما سے اتحاد کیا تاکہ وہ میگھالیہ حکومت کا حصہ بن سکے،
لوک سبھا کی نشستیں : 1/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
اس پارٹی کے ساٹھ رکنی میگھالیہ اسمبلی میں تیئیس، ناگالینڈ میں چار، منی پور میں دو اور اروناچل پردیش میں پانچ ممبران اسمبلی ہیں کل چونتیس ممبران اسمبلی ہیں چونکہ اس کے چار صوبوں میں ممبران اسمبلی ہیں اور وہ ان صوبوں میں ریاستی پارٹی ہے اس لیے یہ ایک نیشنل پارٹی ہے، اور بی جے پی کی اتحادیوں میں سے صرف یہی پارٹی نیشنل پارٹی ہے،
حیثیت : نیشنل پارٹی، میگھالیہ میں اس کی حکومت ہے اور پڑوسی ریاستوں میں چند ممبران اسمبلی ہیں،
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں امیدواروں کی تعداد : 2/543 میگھالیہ کی دونوں سیٹوں پر ہی صرف اس کے امیدوار ہیں

*3-2-آسوم گنا پریشد (اے جی پی)*
قائد : اتل بورا
لوک سبھا کی نشستیں : 0/543
لوک سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت : آسام کی ریاستی پارٹی

دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں امیدواروں کی تعداد : 2/543 صرف آسام کی چودہ میں سے دو سیٹوں پر ہی اس کے امیدوار ہیں ،

4 *-3-ہل اسٹیٹ پیپلز ڈیموکریٹک* پارٹی HSPDP
قائد : کے پی پینگنیانگ
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : میگھالیہ کی ریاستی پارٹی

دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

5 *-4-انڈیجینس پیپلز فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی)*
قائد : پریم کمار رینگ
لوک سبھا کی نشستیں : 0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : تریپورہ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*6-5–ناگا پیپلز فرنٹ( این پی ایف )*
قائد : کوزولوزو نینو
لوک سبھا کی نشستیں :1/543
لوک سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : منی پور اور ناگالینڈ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں منی پور کی کل دو لوک سبھا سیٹوں میں سے ایک پر اس پارٹی امیدوار ہیں،

*7-6-نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی این ڈی پی پی*
قائد : نیفیو ریو
یہ آٹھ مارچ دو ہزار اٹھارہ سے وزیر اعلی ہیں اور اس سے قبل بھی کئی بار وزیر اعلی رہ چکے ہیں،
لوک سبھا کی نشستیں :1/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245

ساٹھ رکنی اسمبلی میں اس پارٹی کے پینتالیس ارکان ہیں، چار ارکان بی جے پی کے ہیں اور ایک رکن جنتادل متحدہ کا بھی ہیں،
یہاں کانگریس نہیں ہے، آٹھ آزاد ہیں اور دو دیگر مقامی پارٹیوں کے ہیں،

حیثیت : ناگالینڈ کی ریاستی پارٹی
، دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا ناگالینڈ سے ایک امیدوار ہے، ناگا لینڈ میں ایک ہی لوک سبھا حلقہ ہے،

*8-7–سکم کرانتی کاری مورچہ (ایس کے ایم )*
قائد : پریم سنگھ تمانگ
لوک سبھا کی نشستیں :1/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :, 1/245
حیثیت : سکم کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار اتحاد کی طرف سے نہیں ہے،
شاید اس پارٹی کے بی جے پی سے رشتے خراب ہوچکے ہیں،

*9-8-ٹپرا موتھا پارٹی( ٹی ایم پی )*
قائد :مہاراجہ پردیوت بکرم مانکیہ دیب برما
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : تریپورہ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا ایک امیدوار تری پورہ کی دو سیٹوں میں سے ایک پر ہے،

10 *-9-یونائیٹڈ ڈیموکریٹک پارٹی* ( UDP )
قائد؛ میٹبہ لنگڈوہ
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت؛ میگھالیہ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

**11-10-یونائیٹڈ پیپلز پارٹی لبرل* (یو پی پی ایل )
قائد : پرمود بورو
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت؛ آسام کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب صرف آسام کی چودہ میں سے صرف ایک سیٹ پر ہی اس کے امیدوار ہیں،

*بنگال میں*
12 *-1-گورکھا نیشنل لبریشن فرنٹ* (جی این ایل ایف )
قائد : مان گھیسنگ
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : مغربی بنگال کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*بہار میں*
*13-1-جنتا دل (متحدہ) جے ڈی یو*
قائد : نتیش کمار ،
جنتادل کے نتیش کمار ( یکم مارچ 1951) دو ہزار پانچ سے بہار کے وزیر اعلی ہیں، اس درمیان میں بیس مئی دو ہزار چودہ سے بیس فروری دو ہزار پندرہ تک آٹھ ماہ جنتادل یونائیٹیڈ کے ہی جتن رام مانجھی کو نتیش کمار نے وزیر اعلی بنوادیا تھا،

لوک سبھا کی نشستیں :16/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :5/245
کل ممبران لیجیسلیٹیو اسمبلی : 44/4036
تینتالیس بہار میں اور ایک ناگالینڈ میں
کل ممبران لیجیسلیٹیو کونسل : 23/426
حیثیت : بہار کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کے بہار کے کل چالیس سیٹوں میں سے سولہ پر امیدوار ہیں ،

*14-2-لوک جن شکتی پارٹی* (رام ولاس) ایل جے پی آر وی
قائد؛ چراغ پاسوان
لوک سبھا کی نشستیں :1/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
کل ممبران لیجیسلیٹیو اسمبلی : 0/4036
حیثیت : بہار اور ناگالینڈ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کے بہار کے کل چالیس سیٹوں میں سے پانچ پر امیدوار ہیں ،

*15-3-راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی* ( آر ایل جے پی )
قائد : پشوپتی کمار پارس
لوک سبھا کی نشستیں :5/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : بہارکی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*16-4-ہندوستانی عوام مورچہ* (HAM )
قائد : جیتن رام مانجھی۔
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : بہار کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں بہار کی کل چالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کاصرف ایک امیدوار ہے،
،
*17-5-راشٹریہ لوک مورچہ* ( آر ایل ایم )
قائد :اپیندر کشواہا
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : بہار کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں بہار کی کل چالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کا صرف ایک پر امیدوار ہے ،

*جھارکھنڈ میں*
*18-1- آل انڈیا جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین پارٹی* (اے جے ایس یو پارٹی)
قائد : سدیش مہتو
لوک سبھا کی نشستیں : 1/543
راجیہ سبھا کی نشستیں؛ 0/245
حیثیت : جھارکھنڈ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں جھارکھنڈ کی کل چودہ سیٹوں میں سے اس پارٹی کا صرف ایک امیدوار ہے ،

*اتر پردیش میں*
19 *-1-اپنا دال (سونی لال)* ا
قائد: انوپریا پٹیل
لوک سبھا کی نشستیں : 2 / 543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : اتر پردیش کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اترپردیش کی اسی(80) سیٹوں میں سے صرف اس پارٹی کے صرف دو امیدوار ہیں ،

*20-2-راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی)*
قائد : چودھری جینت سنگھ
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت : اتر پردیش اور راجستھان کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اترپردیش کی اسی (80)سیٹوں میں سے صرف دو امیدوار ہیں ،

*21-3-نشاد پارٹی( این پی)*
قائد : سنجے نشاد
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : اترپردیش کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اترپردیش کی اسی (80)سیٹوں میں سے اس پارٹی کا صرف ایک امیدوار ہے ،

22 *-4-سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی*( ایس بی ایس پی )
قائد : اوم پرکاش راج بھر
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : اترپردیش کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اترپردیش کی اسی (80)سیٹوں میں سے اس پارٹی کا صرف ایک امیدوار ہے ،

*ہریانہ میں*
23 *-1-ہریانہ لوکیت پارٹی ,(ایچ ایل پی )*
قائد : گوپال کنڈا
لوک سبھا کی نشستیں : 0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : ہریانہ کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*مہاراشٹر میں*
*24-1-نیشنلسٹ کانگریس پارٹی* (این سی پی )
قائد : اجیت پوار
اجیت پوار نے اپنے چچا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی ) کے بانی اور لیڈر سابق وزیر اعلی مہاراشٹرا کے ساتھ بغاوت کی اور اپنی پارٹی کے ترپن ممبران اسمبلی میں سے انچالیس کو اپنے ساتھ کرکےاور مہاراشٹر میں بی جے پی کی حمایت کرکے مہاراشٹرا کا نائب وز یر اعلی بن گئے ہیں ،
لوک سبھا کی نشستیں :1/543
لوک سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت : مہاراشٹر اور ناگالینڈ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں مہاراشٹرا کی اڑتالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے چار سیٹوں پر اور ایک سیٹ والے بحر عرب میں جزائر پر مشتمل ننانوے فیصد مسلم اکثریت والے علاقے لکشدیپ پر اس کے امیدوار ہیں اس طرح اس کے کل پانچ ہی امیدوار ہیں ،

*25-2-شیوسینا (ایس ایچ ایس ) ایک ناتھ شنڈے گروپ*
قائد : ایکناتھ شندے ،
ایکناتھ شندے ، شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کے بیٹے ادھو ٹھاکرے سے بغاوت کی اور تقریبا انچالیس ممبران کے ساتھ الگ ہوگئے، اور بی جے پی کی مدد سے بیس جون دو ہزار بائیس کو مہاراشٹرا کا وزیر اعلی بن گئے ، فی الحال نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی یہ تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے،
شیوسینا کا ادھو گروپ کانگریس کے ساتھ ہے،
لوک سبھا کی نشستیں :13/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
کل ممبران لیجیسلیٹیو اسمبلی : 39/4036
تمام ممبران اسمبلی مہاراشٹرا میں ہی ہیں
کل ممبران لیجیسلیٹیو کونسل : 4/426
حیثیت : مہاراشٹر کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں مہاراشٹرا کی اڑتالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی تیرہ سیٹوں پر امیدوار ہیں ،

*26-3-جن سوراجیہ شکتی (جے ایس ایس )*
قائد : ونے کور
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : مہاراشٹر کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*27-4-پرہار جن شکتی پارٹی* ( پی جے پی )
قائد : بچو کدو
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : مہاراشٹر کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*28-5-ریپبلکن پارٹی آف انڈیا* (اٹھاوالے) آر پی آئی اے
قائد: رام داس اٹھاولے۔
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت : مہاراشٹرا کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،
*29-6-راشٹریہ سماج پکشا* ( آر ایس پی )
قائد : مہادیو جانکر
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : مہاراشٹر کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں مہاراشٹرا کی اڑتالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کا صرف امیدوار ہے،

*گوا میں*
*30-1-مہاراشٹر وادی گومانتک پارٹی* ( ایم جی پی )
قائد : سودین دھاولیکر
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : گواکی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*آندھرا پردیش میں*
32-1-تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی )
قائد : این چندرا بابو نائیڈو
یہ یکم ستمبر انیس سو پچانوے سے تیرہ مئی دو ہزار چودہ تک متحدہ آندھرا پردیش ( موجودہ آندھرا پردیش اور موجودہ تلنگانہ) کے وزیر اعلی تھے، اس کے بعد آٹھ جون دو ہزار چودہ سے انتیس مئی دو ہزار انیس تک موجودہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی تھے،
لوک سبھا کی نشستیں :543 / 2
لوک سبھا کی نشستیں :0/245
آندھرا پردیش کی ایک سو پچھتر رکنی اسمبلی میں اس کے کل انیس ممبران اسمبلی ہیں،
حیثیت : آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کے آندھرا پردیش کی پچیس سیٹوں میں سے صرف سترہ سیٹوں پر امیدوار ہیں ، چھ پر بی جے پی ہے اور دو پر جن سینا پارٹی

33 *-2-جنا سینا پارٹی* (جے ایس پی )
قائد : پون کلیان
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : آندھرا پردیش کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں آندھرا پردیش کی پچیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے صرف دو سیٹوں پر امیدوار ہیں ، چھ پر بی جے پی ہے اور سترہ پر جن تلگو دیشم پارٹی کے امیدوار ہیں،

*کرناٹک میں*
34 *-1-جنتا دل (سیکولر) (جے ڈی ایس )*
قائد: ایچ ڈی دیوے گوڑا
سابق وزیر اعلی کرناٹکا اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا یکم جون انیس سو چھیانوے سے اکیس اپریل انیس سو ستانوے تک پونے دس ماہ کے لیے تیسرے محاذ کی طرف سے وزیر اعلی رہ چکے ہیں، انیس سو ننانوے میں جب جنتادل کے صدر اور دیگر بڑے لیڈران نے اٹل بہاری واجپائی کی حمایت کی اور ان کی سرکار میں وزراء بنے تو ایچ ڈی دیوے گوڑا نے جنتادل سیکولر کی بنیاد ڈالی، ان کے بیٹے کمار سوامی بی جے پی کے ساتھ مخلوط سرکار میں تین فروری دو ہزار چھ سے نو اکتوبر دو ہزار سات تک وزیر اعلی کرناٹک تھے، اسی طرح تیئیس مئی دو ہزار اٹھارہ سے تیئیس جولائی دو ہزار انیس تک کانگریس کے ساتھ مخلوط سرکار میں وزیر اعلی تھے، دو ہزار چوبیس کے الیکشن سے قبل وہ نیشنل ڈیموکریٹک کا حصہ بنے ہیں،
لوک سبھا کی نشستیں :1/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت : اروناچل پردیش ، کرناٹک اور کیرالہ کی ریاستی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں کرناٹک کی اٹھائیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے صرف تین سیٹوں پر امیدوار ہیں ، بقیہ پچیس پر بی جے پی ہے ،

*تمل ناڈو میں*
*35-1-امّا مکل منیترا کزگم* ( اے ایم ایم کے )
قائد : ٹی ٹی وی دھناکرن
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
لوک سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت: تمل ناڈو کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں تمل ناڈو کی انچالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے صرف دو سیٹوں پر امیدوار ہیں ، تیئیس پر بی جے پی ہے ، دس پر پٹالی مکل کچی ہے، تین پر تمل منیلا کانگریس ہے اور ایک پر آزاد ہے،

*36-2-پٹالی مکل کچی (پی ایم کے*)
قائد : انبومانی رامادوس
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
تمل ناڈو اسمبلی میں اس کے پانچ ممبران اسمبلی ہیں،
حیثیت : تمل ناڈو کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں تمل ناڈو کی انچالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے دس سیٹوں پر امیدوار ہیں ، تیئیس پر بی جے پی ہے ، دو پر امّا مکل منیترا کزگم( اے ایم ایم کے ) ہے ، تین پر تمل منیلا کانگریس ہے اور ایک پر آزاد ہے،

*36-3-پوتھیا نیدھی کچی*( ۔ پی این کے )
قائد : اے سی شانموگم
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : تمل ناڈو کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*37-4-تمل مانیلا کانگریس* (موپنار) (ٹی ایم سی ایم )
قائد : جی کے وسان
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :1/245
حیثیت : تمل ناڈو کی پارٹی
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں تمل ناڈو کی انچالیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے تین سیٹوں پر امیدوار ہیں ، تیئیس پر بی جے پی ہے ، دو پر امّا مکل منیترا کزگم( اے ایم ایم کے ) ہے ، دس پر پٹالی مکل کچی ( پی ایم کے ) ہے اور ایک پر آزاد ہے،

*پانڈیچری میں*
*38-1-آل انڈیا این آر کانگریس* ( AINRC )
قائد : این رنگاسوامی
لوک سبھا کی نشستیں : 0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : پڈوچیری کی ریاستی پارٹی
پانڈیچری میں لوک سبھا کی ایک ہی سیٹ ہے،

*کیرالہ میں*
39-1- *بھرتھ دھرم جن سینا* (بی ڈی جے ایس)
قائد : تھشار ویلاپلی
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
لوک سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : کیرالہ کی پارٹی
اس پارٹی کا ایک ممبر اسمبلی بھی نہیں ہے اور نہ کبھی رہا ہے،
دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں کیرلا کی بیس سیٹوں میں سے اس پارٹی کے چارسیٹوں پر امیدوار ہیں ، بقیہ سولہ پر بی جے پی ہے ، بی جے پی نے سوا ستر فیصد مسلم آبادی والے ضلع کی دو لوک سبھا سیٹوں ملپورم اور پونانی میں سے پونانی پر عبد السلام نام کے ایک مسلمان کو ٹکٹ دیا ہے،

*40- 2-کیرالہ کامراج کانگریس (کے کے سی )*
قائد : وشنو پورم چندر شیکھرن
لوک سبھا کی نشستیں :0/543
راجیہ سبھا کی نشستیں :0/245
حیثیت : کیرالہ کی پارٹی

اس پارٹی کا ایک ممبر اسمبلی بھی نہیں ہے اور نہ کبھی رہا ہے،

دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،

*نوٹ :*
مئی دو ہزار انیس تا مئی دو ہزار چوبیس والی لوک سبھا کے لیے کل پانچ سو تینتالیس میں تین سو تین ارکان بی جے پی کے منتخب ہوئے تھے، جو مارچ دو ہزار چوبیس میں گھٹ کر دو سو چھیانوے ہوگئے تھے،

بی جے پی کی اتحادی پارٹیوں کے ممبران لوک سبھا کی تعداد مارچ دو ہزار چوبیس میں باون تھی ، اس طرح مارچ دو ہزار چوبیس میں نیشنل ڈیمو کریٹک الائنس کے ارکان لوک سبھا کی تعداد تین سو بیالیس تھی، بقیہ دو سو ایک ارکان دوسری پارٹیوں کے تھے، یہ دو سو ایک ارکان متحد ہوکر مزید اکہتر ارکان حاصل کرلیں تو بی جے پی کی ختم ہوسکتی ہے،

دو سو پینتالیس رکنی راجیہ سبھا بی جے پی کے ممبران کی تعداد چھیانوے تک پہونچ گئی ہے،اور بی جے پی کی اتحادی پارٹیوں کے ممبران راجیہ سبھا کی تعداد تیئیس ہے، اس طرح نیشنل ڈیمو کریٹک الائنس کے ارکان راجیہ سبھا کی تعداد ایک سو انیس ہے،

*دو ہزار چوبیس کے لوک سبھا انتخاب میں اس پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے،*
اس تحریر میں متعدد پارٹیوں سے متعلق یہ عبارت لکھی گئی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ پارٹی اپنے نشان پر نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے حصے کے طور پر الیکشن نہیں لڑ رہی ہے، ہوسکتا ہے کہ یہ پارٹی اتحاد سے الگ ہوکر الیکشن لڑ رہی ہو یا اس کے افراد بی جے پی کے نشان پر الیکشن لڑ رہے ہوں.

Comments are closed.