Baseerat Online News Portal

مدرسہ عربیہ مدینتہ العلوم پکھرایاں میں دعائیہ نشست کا انعقاد

مولانا عبدالماجد قاسمی کو مدرسہ کا نیا ناظم منتخب کیا گیا ،قاضی شہر کانپور نے دستار نظامت باندھی اور حوصلہ بڑھایا

پکھرایاں کانپور (پریس ریلیز) کل 5/مئی بروز اتوار کو مدرسہ عربیہ مدینتہ العلوم نورگنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات یوپی میں بعد نماز ظہر جناب مولانا مشتاق احمد قاسمی صاحب نوراللہ مرقدہ بانی مدرسہ کے لئے، دعائیہ نشست اور انکی زندگی پر روشنی ڈالنے کے لئے ایک جلسہ منعقد ہوا،جس میں قاضی شہر کانپور جناب قاری عبدالقدوس ہادی کے علاوہ شہر اور اطراف کے نامور علماء اور اہم شخصیات نے شرکت کی ،

واضح ہے کہ گزشتہ 15/اپریل کو،مشہور عالم دین مدرسہ مدینتہ العلوم پکھرایاں کے بانی جناب مولانا مشتاق احمد قاسمی نوراللہ مرقدہ کا انتقال ہوگیا تھا مولانا کانپور دیہات کے ایک نامور عالم دین تھے امت مسلمہ کی ہمدردی رکھنے والے قوم کی بے لوث خدمت کرنے والے عظیم عالم تھے ،انکی مقبولیت خواص و عام تھی تمام لوگ ان سے بلا تفریق مذہب وملت محبت کرتے تھے اور فیض حاصل کرتے تھے انہوں نے شہر پکھرایاں میں مدرسہ کی بنیاد ڈال کر اہم کارنامہ انجام دیا انکے بنائے ہوئے مدرسے میں ملک کے کونے کونے سے بچوں نے آکر تعلیم حاصل کی اور اپنا مستقبل روشن کیا اچھی تعلیم وتربیت حاصل کی اور ملک میں مقام حاصل کیا ،

اس دعائیہ نشست میں قاضی شہر جناب قاری عبدالقدوس ہادی صاحب نے مولانا مشتاق صاحب کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولانا مضبوط ارداے کے نیک انسان تھے انکی اندر ایمانی فراست تھی پورے خلوص اور محبت کے ساتھ انہوں نے مدرسہ قائم کیا اور دین کی خدمت کرتے رہے انکا خواص وصف خدمت خلق تھا انہوں نے اپنی زندگی میں ہر مسلک اور ہر مذہب کے لوگوں کو جوڑا انکی خدمت کی اور انکے کام آئے اسی وجہ سے سبھی لوگ ان سے محبت کرتے تھے انکے ساتھ مولانا قاری صدیق احمد صاحب باندوی علیہ الرحمہ کی خصوصی دعائیں رہیں۔کانپور سے تشریف لائے مفتی اعظم مفتی اقبال احمد قاسمی،صدر مدرس مدرسہ مظہرالعلوم نکھٹو شاہ کانپور نے کہا مولانا مشتاق صاحب بڑے ذی علم ذی وقار اور نیک شخصیت کے مالک تھے خواص طور سے انکے اندر تصلب فی الدین یعنی دین پر جمے رہنے اور اسکے لئے قربانی دینے کا جذبہ خوب تھا جو انکو دیگر علماء سے ممتاز بناتی تھی

کانپور دیہات کے مشہورو معروف مقرر جناب مولانا نعمت اللہ صاحب راجپوری نے مولانا کے بارے میں کہا مولانا کا انتقال ہم سب کے لئے بڑا خسارہ ہے ایسی اہم شخصیات مدتوں میں پیدا ہوتی ہیں اللہ نے ان سے اسلام کا وہ عظیم الشان کام لیا جو ہر کس و ناکس کے حصہ میں نہیں آتی ،مولانا ہم سب کو غمزدہ چھوڑ کر چلے گئے اللہ انکی خدمات کو قبول فرمائیں ۔

اسکے علاوہ مولانا انعام اللہ صاحب کانپوری مولانا عبدالرحمن صاحب سٹی نے بھی مولانا کے بارے میں اظہار خیال کیا ،

اسی پروگرام میں مولانا مشتاق صاحب کے بڑے بیٹے جناب مولانا عبدالماجد قاسمی صاحب کو مدرسہ کا نیا ناظم منتخب کیا گیا قاضی شہر جناب حافظ عبدالقدوس ہادی، مفتی اعظم شہر کانپور مفتی اقبال احمد صاحب قاسمی نے انتہائی شفقت و محبت کے ساتھ دعائیں دیتے ہوئے مولانا عبدالماجد قاسمی کے سر پر دستار نظامت رکھی اور اس فیصلہ کو مدرسے کے حق میں مفید ہونے کی دعا کی ،اس موقع پر بہت سے علماء کرام اور اہم شخصیات موجود رہیں سبھی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا اور مولانا کو یقین دلایا کہ وہ سب انکے ساتھ ہیں اور ہر حالات میں انکے لئے تیار ہیں

جلسے کی نظامت مولانا سمیع اللہ صاحب قاسمی کانپوری نے کی ۔

جلسے میں ،مولانا مبین صاحب قاسمی پکھرایاں ،حافظ شکیل صاحب پکھرایاں ،حافظ انعام اللہ صاحب پکھرایاں ،جناب رئیس صاحب کانپور جناب سعید صاحب کانپور ،شیخ محمد صاحب پکھرایاں ،حافظ زاہد پکھرایاں ابراہیم بھائی رورا ،حافظ اسعد صاحب ڈیرہ پور،حافظ قاسم صاحب اصالت گنج ،حافظ اکرم پکھرایاں ،قاری مقتدر صاحب اوریا،حافظ احسان الحق صاحب ،مولانا عبدالواجد قاسمی ،مولانا خالد قاسمی مفتی شاہد قاسمی حافظ سیف الاسلام مدنی محمد مبارک صاحب پکھرایاں خواص طور سے شریک رہے ۔قاضی شہر کی دعا پر پروگرام اختتام کو پہونچا۔

Comments are closed.