Baseerat Online News Portal

بنگال میں بی جے پی امیدوار سومترا خان کو اپنی سابقہ بیوی سے ہی سخت مقابلہ 

بنگال ڈیسک۔مغربی بنگال کے بانکوڑا ضلع میں وشنو پور لوک سبھا سیٹ پر انتخابی معرکہ دلچسپ ہو گیاہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ رکن پارلیمنٹ سومتر خان کے خلاف ان کی سابقہ بیوی سجاتا منڈل ترنمول کانگریس کی امیدوار ہیں۔ دونوں اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔مغربی بنگال کے بشنو پور لوک سبھا حلقہ کے ووٹروں کے درمیان پینے کے پانی کا بحران اور بہتر سڑکوں کی مانگ اہم انتخابی مسائل ہیں۔ سی پی آئی (ایم) کا گڑھ ہونے کے باوجود، خان نے 2014 میں ترنمول کے ٹکٹ پر سیٹ جیت کر اور پھر 2019 میں بی جے پی میں شامل ہو کر دوبارہ انتخاب میں کامیاب ہوئے تھے۔ اب وہ تیسری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2019 میں پولیس نے ایک فوجداری معاملے میں ان کے ضلع میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی جس کے بعد ان کی اہلیہ سجاتا منڈل نے سومتر کے لیے مہم چلائی تھی اور وہ جیت گئے تھے۔ اس وقت میاں بیوی دونوں ساتھ تھے۔حالانکہ بعد میں ان کے تعلقات میں دراڑ پیدا ہوگئی اور دونوں ایک دوسرے سے الگ ہوگئے۔ترنمول کے ٹکٹ پر اس بار اپنی جیتکے تئیں پراعتماد سجاتا نے کہا کہ مجھے اب لوگوں کے لیے براہ راست کام کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ممتا بنرجی حکومت سے خواتین کے لئے لکشمی بھنڈار ماسک مودرک سہایتا یوجنااور سواستھیہ ساتھی ہیلتھ انشورنس کوریج جیسے کئی فوائد حاصل ہوئے ہیںاور وہ بی جے پی یا سی پی آئی (ایم) کے بجائے انہیں منتخب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا گھریلو میدان ہے اور لوگ مجھے جانتے ہیں”۔دوسری جانب سومتر خان نے ہندوستھان سماچار سے خصوصی بات چیت میں کہا ہے کہ ممتا بنرجی کی حکومت نے بنگال کے لوگوں کو کچھ نہیں دیا۔ ہاو¿سنگ اسکیم ہو، مفت راشن ہو یا پنشن، سب کچھ مرکزی حکومت کے فنڈز سے فراہم کیا جاتا ہے اور ممتا بنرجی کی حکومت اسے اپنا نام دے کر چلاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ عوام کا پیسہ جو مرکز سے بنگال آتا ہے،اسے بھی ممتا بنرجی کے لوگ کھا جاتے ہیں۔ اس لیے 2019 کی طرح اس سال بھی لوگ بی جے پی کو منتخب کریں گے۔ اپنی سابقہ بیوی سجاتا منڈل کے دعوے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سومتر خان نے کہا کہ وہ ترنمول کی امیدوار ہیں۔ ان کو جو کہنا ہے ، کہہ سکتی ہیں۔ کوئی بات نہیں ہے ۔ عوام فیصلہ کرے گی کہ کس کو منتخب کرنا ہے اور کس کو شکست دینا ہے۔

Comments are closed.