فلسطینی عوام سات دہائیوں سے مسلسل صہیونی دہشت گردی کا شکارہیں: حماس

بصیرت نیوزڈیسک
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ ہماری فلسطینی قوم گذشتہ سات دہائیوں سے قابض بدمعاش اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کا شکارہے۔
حماس کی طرف سے یہ بیان کل اکیس اگست کو دہشت گردی کے متاثرین کے عالمی دن کے موقعے پر جاری کیا گیا۔ حماس نے یاد دلایا کہ آج پوری دنیا دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے مگر عالمی طاقتوں کی دوغلی پالیسی کے نتیجے میں دُنیا میں سب سے بڑی دہشت گردی کو فلسطینیوں کے خلاف ہور ہی ہے کو بھول گئی ہے۔
حالانکہ فلسطینی عوام آج بدترین اسرائیلی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ غزہ کی پٹی میں نسل کشی، نسلی تطہیر، اور انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کی منظم تباہی کا سامنا ہے جو دور جدید میں دہشت گردی کا بدترین مظہر ہے۔ حماس نے کہا کہ یہ قتل عام پورے دس ماہ سےجاری ہے جس میں 40,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ 93,000 سے زیادہ زخمی اور 10,000 سے زیادہ ملبے تلے لاپتہ ہوئے۔ ہزاروں مغوی اور ہزاروں زخمی حالت میں اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید ہیں۔
تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں دہشت گردی کے متاثرین کی یاد اور احترام کا عالمی دن اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے ساتھ اس کے اداروں اور تنظیموں کو ایک تاریخی ذمہ داری کی یاد دلاتا ہےکہ وہ اس دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لیے سنجیدگی اور ذمہ داری سے کام کریں۔
حماس نے مغربی ممالک اور عالمی اداروں کی دوغلی پالیسی پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ حماس نےکہا کہ انسانیت، انسانی حقوق اور انسانی آزادیوں کے احترام کا دعویٰ کرنے والےمغربی ممالک اور امریکہ ایک بدمعاش صہیونی ریاست کو مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی کے لیے مدد فراہم کررہے ہیں۔
فلسطینیوں کوصہیونی دہشت گردی کا سامنا ہے مگر اس دہشت گردی کی پشت پناہ مغربی ممالک اور ان کی حواری کررہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اپنے ممالک، اداروں اور تنظیموں کے ساتھ غزہ کی پٹی، مغربی کنارے، یروشلم اور مقبوضہ اندرونی علاقوں میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کے مسلسل جرائم اور اس کی مسلسل اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
Comments are closed.