مفتی محمد احمد خان آئندہ میقات کے لیے جمعیۃعلماء مدھیہ پردیش کے صدر منتخب

بھوپال / پریس ریلیز
بتاریخ 22/ربیع الاول 1446ھ مطابق 26/ستمبر 2024 بروز جمعرات صبح 10 بجے رابطہ مدارس اسلامیہ مدھیہ پردیش کا اجلاس عمومی زیر صدارت حضرت مولانا شوکت علی صاحب قاسمی بستوی ناظم اعلیٰ رابطہ مدارس اسلامیہ و استاذ تفسیر و ادب دار العلوم دیوبند منعقد ہوا، نظامت کے فرائض حضرت مولانا مفتی ضیاء اللہ صاحب قاسمی ناظم عمومی رابطہ مدارس اسلامیہ مدھیہ پردیش نے ادا کیے ۔
تلاوت قرآن ،نعت نبی اور تمہیدی تقریر کے بعد سب سے پہلے حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب گوالیار ،جناب حافظ ریاض احمد صاحب ڈبرا،حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب سالیہ،حضرت مولانا محمد افضل صاحب شاجاپور،حضرت مولانا رحمت اللہ صاحب برھانپور، حضرت مولانا غیاث الدین صاحب اندور،حضرت مولانا محمد طیب صاحب گوالیار اور حضرت مولانا مفتی ابو الکلام صاحب مفتی شہر بھوپال نے اپنے اپنے تاثرات پیش کیے ۔
دوسری نشست بعد نماز ظہر منعقد ہوئی جس میں حضرت مولانا مفتی ضیاء اللہ صاحب قاسمی نے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند سے مربوط ہونے کے شرائط سمجھائے اور مولانا مفتی شکیل احمد صاحب واجدی نے امسال رابطہ مدارس اسلامیہ دار العلوم دیوبند سے مربوط ہوئے مدارس کے نام پیش کیے ،
اسکے بعد جناب محی الدین صاحب عرف ببو بھائی دیواس نے مدارس کی جانچ کے تعلق سے اپنی آپ بیتی مجلس کو سنائی اور فرمایا کہ ہم اپنے کاغذات مضبوط رکھیں اور اگر کوئی مدرسہ میں جانچ کرنے آتا ہے تو گھبرائیں نہیں کیونکہ اگر آپ امانتداری کے ساتھ مدرسہ چلائیں گے سب کاغذات درست رکھیں گے تو پھر آپ کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی ،آپ کے بعد مفتی مظہر صاحب اندور نے خطاب فرمایا ،اسکے بعد حضرت مولانا مفتی محمد احمد خانصاحب صدر جمعیت علماء و رابطہ مدارس اسلامیہ مدھیہ پردیش نے حالات حاضرہ اور مدارس کو در پیش خطرات کے تعلق سے زبردست خطاب فرمایا ،آپ کے بعد جناب حافظ و قاری محمد تقی صاحب خازن رابطہ مدارس اسلامیہ مدھیہ پردیش نے خانقاہی نظام مدارس کے لیے کیوں ضروری ہے اس پر روشنی ڈالی آپ کا بیان دلوں پر اثر کر رہا تھا،بعدہ حضرت مولانا شوکت علی صاحب قاسمی بستوی ناظم اعلیٰ رابطہ مدارس دارالعلوم دیوبند کا بصیرت افروز خطاب شروع ہوا،طبیعت ناساز ہونےکے باوجود حضرت نے مدارس کے تحفظ،مدارس میں عصری تعلیم کی شمولیت ،صاف صفائی ،رابطہ کے اغراض ومقاصد ،تدریب المعلمین اورمشترکہ امتحان کی اہمیت پر مؤثر خطاب فرمایا ۔
پھر جمعیت علماء مدھیہ پردیش کا اصلاح معاشرہ و انتخابی اجلاس زیر صدارت حضرت مولانا سید ازہر مدنی صاحب منعقد ہوا اور حضرت مولانا سید ازہر مدنی صاحب کی موجودگی میں آئندہ ٹرم کے لیے دوبارہ سے حضرت مولانا مفتی محمد احمد خانصاحب کو اتفاق راۓ سے صدر منتخب کیا گیا۔ جنرل سیکرٹری حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب قاسمی،نائب صدور حضرت مولانا غازی ولی احمد صاحب،جناب حافظ وقاری محمد تقی صاحب،حضرت مولانا مفتی ضیاء اللہ صاحب،حضرت مولانا قاضی ابو ریحان صاحب،خازن جناب حافظ نور محمد صاحب،ناظم تنظیم جناب صاحبزادہ عبدالرشید صاحب،ناظم مالیات جناب حاجی عبدالمجید سالار خان صاحب،ناظم امور تعلیمی حضرت مولانا مفتی رشید الدین صاحب،آفس سکریٹری مولانا مفتی شکیل احمد واجدی ،اور ارکان حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب سیہور،حضرت مولانا محمد افضل صاحب شاجاپور،جناب محی الدین صاحب عرف ببو بھائی دیواس ،جناب یوسف لالہ صاحب اندور،حضرت مولانا قاضی ظہیر الدین صاحب رائسین،جناب حاجی نور اللہ صاحب شہڈول،حضرت مولانا منیر احمد صاحب شہڈول،حضرت مولانا مفتی مجیب الدین صاحب بھوپال،جناب حافظ ریاض احمد صاحب ڈبرا،حضرت مولانا محمد اسحق صاحب سالیہ، اور مدعو ئے خصوصی میں جناب حافظ صدیق صاحب ودیشہ، حضرت مولانا امین اللہ صاحب کو بنایا گیا۔امیر الھند حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب کےفرزند حضرت مولانا سید ازہر مدنی صاحب ناظم اصلاح معاشرہ جمعیت علماء ہند نے اصلاح معاشرہ کے تعلق سے مختصر وقت میں جامع خطاب فرمایا ،خاص طور پر تحنیک،عقیقہ،ارتداد جیسے موضوع پر وہ باتیں بیان کیں جو بہت کم سننے کو ملتی ہیں، نماز کا وقت ہو جانے کیوجہ سے بہت جلد آپ کا بیان ختم ہو گیا مگر سننے والوں کے دل میں سننے کی طلب باقی تھی،آپ ہی کی دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا۔
جلسہ میں مدھیہ پردیش کے،بھوپال،سیہور،رائسین،اندور اجین، دیواس، شاجا پور ،سیونی نرسنگ پور، آ گر مالوہ،راجگڑھ،ساگر اشوک نگر، گنا، گوالیار، بھنڈ ،مرینہ،دتیا جبل پور، شہڈول امریا،دھار،نیمچ، نرمداپورم (ہوشنگ آباد) شوپوری،رتلام،بالاگھاٹ،بیتول،چھندواڑہ ،جھابوہ،بڑوانی،کھنڈوہ وغیرہ اضلاع و تحصیلوں کے صدور و نظماء ،ورکینگ کمیٹی کے ارکان و مدارس کے ذمہ داروں نے شرکت کی.
Comments are closed.