حضور اکرم کی سیرت ہمیں سچا مسلمان ہی نہیں اچھا انسان بننا بھی سکھاتی ہے

 

اردو یونیورسٹی میں جشنِ میلاد النبی کے جلسے سے شرکاءکا خطاب

حیدرآباد، 3 اکتوبر (پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ساری انسانیت کے لیے نمونۂ عمل بناکر بھیجا۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید علیم اشرف، ڈین بہبودیِ طلبہ، مانو نے کیا۔ وہ آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں منعقدہ جشنِ میلاد النبی کو مخاطب کر رہے تھے۔ اس جلسے کا اہتمام حسبِ روایت سابق ڈین بہبودیِ طلبہ، مانو نے کیا۔ اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے پروفیسر جائسی نے کہا کہ رسول اللہ کی سیرتِ طیبہ کو جانے بغیر آپ کے اسوہ حسنہ پر عمل کرنا ممکن نہیں۔ اسی لیے امتِ مسلمہ کو چاہیے کہ وہ لازمی طور پر سیرت النبی کا مطالعہ کریں اور اپنی زندگی کے ہر عمل و فیصلے کے لیے اسی کو حکم اور ثالث بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے یہ خوش نصیبی کی بات ہے کہ کسی نبی کی سیرت کے بارے میں اتنی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں جتنی حضور اکرمﷺ کی سیرت کی ہیں۔ حضور اکرم کی سیرت ہمیں مسلمان ہی نہیں انسان بننا بھی سکھاتی ہے۔چونکہ نبی کریمﷺ کے بعد دوسرا کوئی نبی آنے والا نہیں ایسے میں یہ ذمہ داری ساری امتِ مسلمہ کی ہے کہ وہ نبی کے پیغام حق کو سارے عالم کے انسانوں تک پہنچائیں۔

سیرت النبی کے جلسے کو پروفیسر صدیقی محمد محمود نے بھی مخاطب کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اس بات کا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے کہ آج پوری دنیا میں وہ پریشانیوں اور مسائل کا شکار کیوں ہیں اور رسول اللہ کی سیرت کو اپنا رہنما بناکر اپنے حال اور مستقبل کو سنوار سکتے ہیں۔ اس جلسے میں کارگزار شیخ الجامعہ پروفیسر پی فضل الرحمن اور رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد بھی موجود تھے۔

پروفیسر محمد حسیب الدین قادری، استاد شعبۂ انگریزی اور فینانس آفیسر، مانو نے اس موقعے پر انگریزی زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول اکرمﷺ نے عدل و رحمت کے بہترین نمونے پیش کیے اور بتایا کہ اسلام میں عمل کے ساتھ نیت کی بھی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزِ محشر صرف نتیجہ نہیں بلکہ طریقہ¿ کار پر بھی سوال کیا جائے گا۔ اس لیے رسول اللہ ﷺ سے تعلق رکھنے والوں پر لازم ہے کہ اپنے اعمال و نیت کی اصلاح کریں اور عدل و رحمت کو اپنے معاملات میں مقدم رکھیں۔ڈاکٹر محمد عبدالعلیم، مرکز برائے آن لائن و فاصلاتی تعلیم کی قرأت کلام پاک سے اس پروگرام کا آغاز ہوا۔

جشن میلاد النبی کے اس جلسہ کے اختتام پر ایک نعتیہ طرحی مشاعرہ ”چھڑے ہیں صلے علیٰ کے نغمے، حضور تشریف لا رہے ہیں“ منعقد کیا گیا۔ اس طرحی مشاعرے میں طلبہ ریسرچ اسکالرس کے علاوہ اساتذہ نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ ڈاکٹر جمیل احمد نے آخر میں ہدیۂ تشکر ادا کیا۔ جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر جرار احمد نے ادا کیے۔

Comments are closed.