اسلامک اسٹڈیز، مانو کی جانب سے تاریخ نویسی پردو روزہ قومی سمینار کاانعقاد

حیدرآباد، 3 اکتوبر (پریس نوٹ) ”مغلوں کے ترقیاتی کاموں میں سب سے اہم کام علم و ادب کی توسیع اور استحکام ہے۔“ ان خیالات کا اظہار معروف محقق پروفیسر فرحت حسن (شعبہ تاریخ، دہلی یونیورسٹی) نے شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ سمینار میں کیا۔ دو روزہ قومی سمینار کا عنوان ”علم تاریخ اور مسلم مو رخین: ہندوستان کے تناظر میں“ تھا۔ پروفیسر پی فضل الرحمن، انچارج وائس چانسلر نے صدارت کی اور سمینار کے انعقاد کے لیے شعبہ کی کاوشوں کی ستائش کی۔ پروفیسر فرحت حسن نے تاریخ ہندوستان اور خصوصی طور پر مغل دور کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مغلوں پر یہ الزام غلط ہے کہ انہوں نے محض فارسی زبان کو ترقی دی جب کہ تاریخی شواہد موجود ہیں کہ مغلوں نے دیگر زبانوں اور خصوصی طور پر سنسکرت کو بھی مساوی طور پر اہمیت دی۔منان آصف کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی کثیر ثقافتی، رواداری اور شمولیتی مزاج جیسی صفات کو دنیا کے سامنے پہلی مرتبہ فارسی مصنفین نے پیش کیا۔
پروفیسر اشتیاق احمد (رجسٹرار، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیوسٹی) نے ڈپارٹمنٹ کو مبارکباد دی اور سیمینار کیے پیپرس کو شائع کرنے کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ استقبالیہ کلمات میں صدرِ شعبہ پروفیسر محمد حبیب نے کہا کہ ”اس سیمینار کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ انٹر ڈسپلنری (Interdisciplinary) موضوع پر منعقد کیا جارہا ہے۔ انٹر ڈسپلنری اپروچ ریسرچ میں نئے امکانات کو تلاش کرنے کی طرف اہم قدم ہے۔ امید ہے کہ شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو کی یہ کاوش اسلامک اسٹڈیز میں ریسرچ کی نئی جہتوں کی نوید ثابت ہوگی۔“
اس موقع پر پروفیسر فرحت نے دو کتابوں کا اجراءکیا جو گزشتہ سیمینارس کی پروسیڈنگس ہیں، جنہیں پروفیسر فہیم اختر ندوی نے ایڈیٹ کیا ہے۔ ڈاکٹر سراج الدین (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اسلامک اسٹڈیز) نے اظہارِ تشکر کیا اور ڈاکٹر عاطف عمران استاذ شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ سیمینار کا اختتامی اجلاس 4 اکتوبر کو سید حامد لائبریری آڈیٹوریم، مانو میں ہوگا۔ جس میں پروفیسر دیپک کمار، پروفیسر نشاط منظر اور پروفیسر ایس ایم عزیزالدین حسین مہمانان خصوصی ہوں گے۔
Comments are closed.