دسہرہ ریلی میں ’شیوسینا‘ میں مہابھارت، شیواجی پارک میں اُدھو،آزاد میدان میں شندے کا ایک دوسرے پر طنز ،بالا صاحب کے حقیقی وارث اور اصلی شیوسینا ہونے کا دعویٰ ، اپنے ہندو ہونے پر دونوں لیڈران کو فخر، آدتیہ کا حکومت آنے پر سب کی فائل کھولنے کا وعدہ

شیواجی پارک۔ ۱۲؍ اکتوبر: (نازش ہما قاسمی) دادر کے معروف شیواجی پارک جہاں شیوسینا کے بانی آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے روایتی دسہرہ ریلی سے خطاب کرتے تھے۔ آج ان کے بیٹے اور شیوسینا یوبی ٹی کے سربراہ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے مراٹھی عوام کے جم غفیر سے وزیر اعلیٰ مہاراشٹر ایکناتھ شندے اور بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ میں بالا صاحب ٹھاکرے کا وارث ہوں۔ انہوں نے کہاکہ میں اس دہلی شاسن اور بدعنوان حکومت کے خلاف لڑنے کےلیے تیار ہوں، آنجہانی رتن ٹاٹا ایک بار میرے گھر اائے اور ماتوشری سے لوٹنے کے بعد انہوں نےمجھ سے کہا تھا کہ ادھو تمہارے اور میرے پیچھے ایک وراثت اور روایت ہے جسے ہمیں آگے لے جانا ہے، رتن ٹاٹا کے پاس ان کے والد کی وراثت تھی اور میرے پاس میرے والد بابا صاحب ٹھاکرے کی وراثت ہے ہم اصلی شیو سینا ہیں اور بالا صاحب ٹھاکرے کا نام میرے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہایوتی حکومت نے صرف ووٹ کےلیے چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی بنوائی، اور وہ مورتی گرگئی، لیکن میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں اور آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو مہاراشٹر کے ہر اضلاع میں شیواجی مہاراج کا مندر بنوائیں گے، شیواجی مہاراج ان کےلیے ووٹ بینک ہیں لیکن ہمارے لیے بھگوان ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی عزت کرتا ہوں لیکن مجھے ان کے نظریات پسند نہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہندو تو کو بچانے کےلیے ایک ساتھ آئو آپ نے یا مودی نے گزشتہ ۱۰ برسوں میں ہندو تو کو کیو ںنہیں بچایا؟ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے کبھی بھی ہمیں مدد نہیں دی، جبکہ ہم نے مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا۔ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ ہندو ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں اور کہا کہ کچھ لوگوں کو اس لفظ سے الرجی ہے۔انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ مہاراشٹر کی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے، اور کہا کہ اگر بی جے پی کی حکومت نہ ہوتی تو ریاست مزید پیچھے چلی جاتی۔ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ شیوسینا آج بھی ایک طاقتور جماعت ہے اور وہ اپنے لوگوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے اپنے حامیوں کی حمایت پر زور دیا کہ وہ کسی بھی سازش کے سامنے نہ جھکیں۔انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال کو مہابھارت کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی طاقت اور حق کی ہے، اور انہیں اپنی طاقتور جڑوں پر فخر ہونا چاہیے۔قبل ازیں شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ شندے حکومت اس ریاست کو فروخت کرنے جا رہی ہے۔ اس ریاست کو بچانے کے لیے ہمیں ساتھ آنا ہوگا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ایکناتھ شندے نے بدعنوانی کر مہاراشٹر کو خوب لوٹا ہے۔ اے سے زیڈ تک سبھی بدعنوان ہیں۔ اس بدعنوان حکومت کو ختم کرنا ہے اور ایک مہینے کے بعد ہماری حکومت بنے گی تو سبھی کی فائل کھولی جائے گی۔ آدتیہ نے مزید کہا کہ ریاست میں دو انتہائی بڑے گھوٹالے ہوئے ہیں۔ گزشتہ سال میں نے سڑک گھوٹالہ کا انکشاف کیا تھا۔ اس وقت میں نے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ آپ کا نام بدنام ہو جائے گا، آپ کے ہاتھوں سے افتتاح کرنے سے بھی یہ کام کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ یہ ایک گھوٹالہ تھا۔ میونسپل کارپوریشن کو متفق ہونا پڑا۔ اس سے ایک ہزار کروڑ روپے کی بچت ہوئی۔
دوسری جانب آزاد ممبئی کے آزاد میدان میں شیوسینا شندے کی دسہرہ ریلی میں وزیر اعلیٰ مہاراشٹر نے کہاکہ ہمیں اپنے آپ کو ہندو ہونے پر فخر ہے، لیکن کچھ لوگوں کو شرم آتی ہے، ہم نے اس شیوسینا کو آزاد کرایا،یہ آزاد شیوسینکوں کی آزاد شیوسینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے سب کو لگتا تھا کہ ہماری حکومت دو تین سال میں عدم استحکام کا شکار ہوجائے گی لیکن حکومت نے دو سال مکمل کرلیے ہیں، اگر مہاوکاس اگھاڑی نہیں ہٹائی ہوتی تومہاراشٹر بہت پیچھے رہ جاتا، میں نے بنا رگڑے دو سال مکمل کیے ، مجھ پر وار مت کرو، میں بھگواڑ نہیں ہوں، کٹر شیوسینک ہوں، کٹر شیوسینک میدان نہیں چھوڑتا۔ انہوںنے مزید کہا کہ پہلے لوگ بالا صاحب ٹھاکرے سے ملنے آتے تھے کہتے تھے کہ مجھے وزیر اعلیٰ بنا دو، لیکن اب آپ کے (ادھو ٹھاکرے) ساتھیوں کو آپ کی شکل پسند نہیں ہے، پھر یہ مہاراشٹر کیسے چلے گا؟ شندے نے کہاکہ ہم جو فیصلہ لے رہے ہیں، اس سے ان کے کالے دھندے بند ہوگئے، ہم فیس بک لائیو نہیں بلکہ آمنے سامنے کام کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ادھو ٹھاکرے پر نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ ہم پراجیکٹ لانے کےلیے دہلی جاتے ہیں، آپ کی طرح وزیر اعلیٰ بننے کے لیے کہیں نہیں جاتے، وزیر اعظم نے مراٹھی کو شاستری زبان کا درجہ دیا، اس دن آشا تائی نے حکومت کی غریبوں کی مدد کی یوجنا کی سراہنا بھی کی ، یہ کس کی شیوسینا نے طے کیا ہے، لوک سبھا میں ہم ۱۳ سیٹوں پر آمنے سامنے الیکشن لڑے، سات سیٹو ںپر ہماری جیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے شیوسینا کو ان لوگوں سے آزاد کرایا جو بالا صاحب کے نظریات سے بے ایمانی کررہے تھے، بالا صاحب میرے سبھی ہندو بھائی بہنوں اور ماتائوں جو اکٹھے ہوئے ہیں اس کے ساتھ شروعات کرتے تھے تب میرے ساتھ ساتھ سبھی لوگوں میں جوش بھر جاتا تھا یہ بات ہر کسی کو یاد ہے۔ اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ترقیاتی مسائل کو اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ سابقہ مہا وکاس آ گھاڑی حکومت کے دور میں، جس کی قیادت ادھو ٹھاکرے کر رہے تھے، ترقیاتی منصوبے رک گئے، جن میں دھاراوی کی دوبارہ ترقی کا منصوبہ بھی شامل ہے۔شندے نے کہا: دھاراوی کی ترقی ایک بین الاقوامی منصوبہ ہے، لیکن انہوں نے اس کو روکنے کے لیے بھی کام کیا۔ ہم دھاراوی کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ ممبئی کو جھونپڑیوں سے پاک کیا جانا چاہیے ہم ان لوگوں کو جو ممبئی چھوڑ چکے ہیں، دوبارہ شہر میں آباد کریں گے۔ جو فیصلے میں کر رہا ہوں، ان سے ان کے بدعنوان سرگرمیاں رک گئی ہیں۔ شندے کے اس بیان کا مقصد ترقیاتی کاموں کی بحالی کے لیے اپنی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرنا اور سابقہ حکومت پر الزام تراشی کرنا تھا کہ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈال کر عوام کی خدمت میں کوتاہی کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے دھاراوی کی ترقی کے حوالے سے اپنی حکومت کی عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کہا جارہا تھا کہ آزاد میدان میں وزیر اعلیٰ شندے کی ریلی میں تقریباً دو لاکھ عوام جمع ہوں گے ۔ پولس نے تمام حفاظتی بندوبست کررکھے تھے۔

Comments are closed.