قرآن کریم حفظ کرنا دنیا و آخرت کی سب سے بڑی سعادت: مفتی اقبال احمد قاسمی

کانپور: 30؍ اکتوبر 2024ء (پریس ریلیز) مسجد رئیس باغ تلک نگر میں منعقد ہونے والی حفظ قرآن کی اس محفل میں خطاب فرماتے ہوئے مفتی اعظم کانپور حضرت مولانا مفتی اقبال احمد قاسمی صاحب صدر المدرسین مدرسہ مظہر العلوم نکھٹو شاہ بیکن گنج کانپور نے فرمایا کہ قرآن کو یاد کرنا، سینے میں بسانا، اگر اللہ کا فضل شامل نہ ہو تو اتنا آسان نہیں ہے جتنے ہم لوگ سمجھتے ہیں اور حفاظ کو نظر انداز کر دیتے ہیں کیونکہ خود اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں مثال دی کہ اگر قرآن پہاڑوں جیسی سخت اور تقیل چیز پر اتارا گیا ہوتا اور جس طرح انسان کو فہم و شعور دیا گیا ہے ان کو بھی دے دیا جاتا تو پہاڑ بھی اس قرآن کی عظمت کے سامنے جھک جاتے بلکہ ریزہ ریزہ ہو جاتے، مگر انسان اس بات کو بہت ہلکا سمجھتا ہے حضرت سلیمان علیہ السلام کو اللہ رب العزت نے پرندوں کی بولیاں چیونٹیوں کی بولیاں سمجھنے اور ادراک کی صلاحیت عطا فرمائی تھی حتی کہ ہواؤں کو اللہ رب العزت نے آپ کے لیے مسخر فرمایا تھا اور اس کے ذریعے سے آپ ان چیزوں کا ادراک کرتے تھے، اور اب تو اس سائنسی دور میں اس مثال کو سمجھنا اور آسان ہو گیا ہے کہ ہر چیز میں جان ہوتی ہے سمجھنے کی صلاحیت اور طاقت ہوتی ہے پہاڑوں میں شعور ہوتا ہے اور بعض حضرات نے فرمایا کہ پہاڑوں اور درختوں اور دنیا کی تمام چیزوں میں شعور و ادراک ہونا عقل و نقل سے ثابت ہے۔

مزید فرمایا کہ ان کے والدین ان کے گھر والے قابل مبارک باد ہیں کہ انہوں نے قران جیسی عظیم دولت کو اپنے سینے میں محفوظ کیا ہے اللہ رب العزت عملی طور پر زندگی کو بہتر فرمائے اور جو جو اجر احادیث مبارکہ میں فرمائے گئے ہیں اور ان کے والدین کو ملے۔

آپ ہی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا اور دعا سے قبل حافظ عبداللہ سلمہ نے قرآن کریم کی مخصوص آیتیں تلاوت فرمائیں۔

نظامت کے فرائض مولانا محمد سعد خاں ندوی امام و خطیب مسجد رئیس باغ نے ادا کیے اور بتایا کہ حافظ عبداللہ سلمہ مسجد کے خادم اور مؤذن حافظ شہزاد صاحب کے بڑے بیٹے ہیں جو اسکول کی تعلیم چھوڑ کر حفظ کی تعلیم میں لگے اور الحمدللہ قرآن کریم کو مکمل حفظ کرلیا۔

اس موقع پر حافظ قرآن حافظ محمد عبداللہ سلمہ کے استاد محترم قاضی شہر کانپور حافظ معمور احمد جامعی، مفتی عبدالرشید صاحب قاسمی چیئرمین حق ایجوکیشن ریسرچ فاؤنڈیشن، مولانا محمد انیس خان قاسمی صاحب، قاضی شریعت کانپور حضرت مولانا انعام اللہ صاحب قاسمی، حضرت مولانا محمد ذاکر صاحب قاسمی نائب قاضی شریعت کانپور، مفتی سعد نور صاحب قاسمی نائب مفتی مدرسہ، مولانا سمیع اللہ صاحب قاسمی امام و خطیب بڑی مسجد بینا جھابر، قاری محیی الدین صاحب، مولانا امیر حمزہ قاسمی صاحب و دیگر اساتذہ مدرسہ مظہر العلوم نکھٹو شاہ بیکن گنج، مولانا ایاز احمد ثاقبی صاحب، قاری محمد غزالی خاں صاحب، حافظ عبدالحمید صاحب پرانا کانپور خصوصی طور پر اور مسجد رئیس باغ کے مقتدی حضرات و حافظ عبداللہ سلمہ کے آبائی وطن فتح پور سے آئے ہوئے مہمانان کرام شامل رہے۔

Comments are closed.