المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں خودکشی کی روک تھام پر خصوصی محاضرہ 

 

 

حیدرآباد: 04؍ نومبر 2024ء (پریس ریلیز) المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں ایک نہایت اہم اور حساس موضوع "خودکشی کی روک تھام اور علماء کرام کا کردار” پر خصوصی محاضرہ کا اہتمام کیا گیا، اس محاضرہ کے مہمانِ خصوصی حیدرآبادی نژاد ماہر نفسیات ڈاکٹر ضیاء ندیم، ایف آر سی سائیک (کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، سینٹ جونز ہسپتال، اسکاٹ لینڈ) تھے، جنہوں نے خودکشی کے اسباب، اس کے سدباب اور معاشرتی کردار پر مفصل گفتگو کی۔

 

ڈاکٹر ضیاء ندیم نے محاضرہ میں چونکا دینے والے اعداد و شمار پیش کیے کہ ہر سال دنیا بھر میں 800,000 سے زائد افراد خودکشی کرتے ہیں، یعنی ہر 40 سیکنڈ میں ایک انسان اپنی زندگی کا خاتمہ کرتا ہے، مزید یہ کہ ہر کامیاب خودکشی کے مقابلہ میں 20 سے 25 افراد خودکشی کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خودکشی کے بنیادی اسباب میں ذہنی دباؤ، معاشرتی تنہائی، مالی مشکلات، رومانوی تعلقات کا اختتام، دائمی بیماری، اور خاندانی تنازعات شامل ہیں، ڈپریشن اور اضطراب جیسے ذہنی امراض ان مسائل کو شدید بنا دیتے ہیں، جو زندگی سے مایوسی کی جانب لے جاتے ہیں۔

 

ڈاکٹر ضیاء ندیم نے خودکشی کی روک تھام کے تین اہم اصول بیان کیے: تعلق، تعاون، اور انتخاب۔ انہوں نے کہا کہ ان اصولوں کے تحت متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی اور تعاون سے پیش آئیں، ان کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کریں تاکہ انہیں محسوس ہو کہ وہ تنہا نہیں ہیں، ایسے افراد کو زندگی کی نئی راہیں دکھائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں کہ زندگی میں بہتری ممکن ہے۔

 

پروگرام میں معہد کے ٹرسٹی جناب ظفر مسعود، نائب ناظم مولانا محمد عمر عابدین قاسمی مدنی، معہد کے اساتذہ مفتی شاہد علی قاسمی، مولانا محمد ناظر انور قاسمی، مولانا احسان الحق مظاہری، مولانا محمد انظر قاسمی، مولانا نوشاد اختر ندوی، مولانا محمد ارشد قاسمی، اور ڈاکٹر مولانا محمد اعظم ندوی سمیت شہر کی دانشور خواتین اور معہد کے تقریباً 100 طلبہ نے شرکت کی، عزیزم ریان نے تلاوت کی، مولانا اعظم ندوی نے نظامت کی ذمہ داری نبھائی، اور مولانا عمر عابدین صاحب نے اختتامی کلمات میں پروگرام کے نتائج پر روشنی ڈالی اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

 

پروگرام کے دوران ڈاکٹر ضیاء ندیم نے زور دیا کہ معاشرتی اور مذہبی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ نہ صرف قرآن وسنت کے مضامین میں مہارت حاصل کریں بلکہ جدید دور میں ذہنی صحت کے چیلنجز سے بھی آگاہ ہوں، ان کی تجویز تھی کہ علماء کرام، خطباء اور ائمہ کو معاصر تربیت اور ٹریننگ دے کر ایسے افراد کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے، ہمدردی، تعاون اور رہنمائی کے ذریعہ ہم ان لوگوں کی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں جو ذہنی اضطراب یا مایوسی کی وجہ سے خودکشی کے خیالات کا شکار ہیں۔

 

یہ محاضرہ المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کی جانب سے معاشرتی ذمہ داری کا عملی نمونہ تھا، ایسے پروگرام معاشرہ میں مثبت تبدیلی لانے، افراد کو زندگی کی قدر و قیمت کا احساس دلانے، اور انہیں مایوسی سے نکالنے کا مؤثر ذریعہ ہیں، مہمان محاضر نے المعہد اور اس کے روح رواں فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب دامت برکاتہم صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سے اپنے دیرینہ تعلق کا ذکر کیا اور ادارہ میں اپنی تشریف آوری پر دلی مسرت کا اظہار کیا۔

Comments are closed.