ملک میں جمہوریت کی مضبوطی اور نفرت کے خاتمے کے لئے جمہوری اقدار پر یقین رکھنے والوں کی پوری تائید: مولانا سجاد نعمانی

ممبئی: (پریس ریلیز) عالمی شہرت یافتہ مسلم رہنما مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے بدھ کو ممبئی میں پریس کانفرنس کے دوران اپنے بیان میں کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہنا مناسب ہوگا کہ مہاراشٹر کے 2024 اسمبلی اتخابات غیر معمولی اہمیت کا حامل ہو چکا ہے۔ جس کا اثر صرف صوبے کے مستقبل پر نہیں بلکہ ملک کے مستقبل پر پڑنے والا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ویسے تو ہر الیکشن ملک میں جمہوریت کی بقا کی ضمانت ہوتا ہے۔

مولانا سجاد نعمانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اور ہماری پوری ٹیم نے پچھلے ایک ماہ میں مہاراشٹر کے ممتاز رہنماؤں، دانشوران اور سماج کے الگ الگ طبقے، مختلف سماجی اکائیوں سے تعلق رکھنے والوں سے ملاقات کر اسمبلی انیخبات پر تبادلہ خیال کیا۔ اُن سب سے مشورہ کرنے اور اپنی ٹیم کو مہاراشٹر کی مختلف اسمبلی حلقوں میں بھیج کر اور بہت گہرے غور و خوض کے بعد ملک کی سالمیت، اتحاد اور خاص طور پر ہمارے آئین کے تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک رائے قائم کی ہے۔

مولانا نعمانی نے بتایا کہ ایک ایک سیٹ کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد اور بہت تفصیلی ریسرچ، زمینی سروے کرنے کے بعد، ہم اس فیصلے پر پہنچے ہیں کہ مہا وکاس اگھاڑی کی 269 سیٹوں پر تائید کی جائے۔ اس کے علاوہ چند سیٹوں پر دوسری پارٹی کے امیدواروں کے تائید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 169 مراٹھا اور او بی سی امیدوار کے نمائندوں کی تائید ہم کر رہے ہیں۔ لنگایت، جین اور دوسرے طبقات جن کی تعداد 40 ہے۔ 53 ایس سی، ایس ٹی سماج کے امیدوار کی تائید کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 23 مسلم امیدواروں کے سپورٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ہم ان سبھی امیدواروں کی کامیابی کی دل سے تمنا کرتے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ بھائی اور بہن ملک کی ہر پہلو سے ترقی اور سالمیت، آئین کے تحفظ کے لئے بھرپور طریقے سے کام کریں گے۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ اس الیکشن کے نتائج کے ذریعے جمہوریت اور ملک کا دستور مزید مضبوط ہوگا اور اُن کی مخالفت کرنے والی طاقتیں کمزور ہوں گی۔ مہاراشٹر کے ایک ایک ووٹرز سے اپیل کرتے ہیں کہ سو فیصد حقِ رائے دہی کا استعمال کریں۔ ہمارے صوبے اور ملک کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کریں۔

Comments are closed.