دارالعلوم وقف ایک قابلِ تقلید اور مرکزی جامعہ ہے! محمد افضل حسین

مادرِ علمی دارالعلوم وقف کے منتظمین کا یہ فکرانگیز طرزِ عمل قابلِ ستائش ہے اور دیگر مدارس کے لئے قابلِ تقلید بھی کہ وہ وقت کی اہم اور کسی ایک موضوع میں اختصاصی شان رکھنے والی شخصیت کو مدعو کرتے ہیں اور محاضرات کی شکل میں طالبینِ علومِ نبوت کو حالاتِ حاضرہ سے ہم آہنگ کرتے ہیں ساتھ ہی وقت کے نت نئے مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ان کی علمی وفکری رہنمائی کرتے ہیں اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی آج حضرت الاستاذ "بأیں معنیٰ کہ زمانئہِ لاک ڈاؤن میں ردِّ الحاد کے موضوع پر شروع کئے گئے پہلے آنلائن کورس میں اس طالبِ علم نے بھی باضابطہ داخلہ لےکر تقریباً ڈیڑھ سال تک استفادہ کیا ہے یہ اور بات ہے کہ بعد میں سالِ افتاء میں مشغولیت کے بڑھ جانے کی وجہ سے اختتامِ کورس تک شریک نہ رہ سکا” مولانا ومفتی ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی صاحب "اطال اللہ بقائکم” بھی بن گئے ہیں۔ اس کے لئے بطورِ خاص استاذی محترم حضرت مولانا ڈاکٹر محمد شکیب صاحب قاسمی "حفظکم اللہ تعالیٰ” نائب مہتمم دارالعلوم وقف” کے لئے دل سے دعائیں نکلتی ہیں کہ حضرت نے ہمارے سالِ پنجم عربی میں دورانِ درس جامعہ کی تعلیمی، تربیتی، تعمیراتی اور فکری ترقی کے تئیں جو عزمِ مصمم کیا تھا بفضل اللہ تعالیٰ آج وہ ہماری نظروں کے سامنے ہے جسے دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے اور دل بڑے فخر کے ساتھ یہ کہنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ دارالعلوم وقف اپنی خاص فکر وخیال اور منہجِ اکابرِ دیوبند کے ساتھ ایک قابلِ تقلید اور مرکزی جامعہ ہے، جامعہ کی گوناگوں ترقیات کو دیکھ کر دل سے دعائیں نکلتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو عمرِ دراز عطا فرمائے، اور اپنے عظیم خانوادے کا عظیم وارث وجانشیں بنائے، اللہ ان سے خوب کام لے اور ان کے ذریعہ مادرِ علمی کا خوب نام روشن ہو ۔

Comments are closed.