جمعیۃ علماء ہند کی سپریم کورٹ میں مقدمات کی کامیاب پیروی اور تحفظ آئین ہند کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کا اظہار تشکر

ئی دہلی 16؍نومبر2024جمعیۃعلماء ہند کے زیراہتمام اندراگاندھی انڈوراسٹیڈیم میں تحفظ آئین ہند کنونشن کے کامیاب انعقاد پر جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی جانب سے ایک استقبالیہ پروگرام دفترجمعیۃعلماء ہند کے مہمان خانہ میں مولانا محمد مسلم قاسمی صدرجمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی صدارت میں منعقد کیا گیا ،مہمان خصوصی کی حیثیت سے نائب صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید اسجدمدنی شریک ہوئے ، میٹنگ کا آغازقاری محمد ساجدفیضی کی تلاوت قرآن پاک اورمولانا عبداللہ سکریٹری جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی نعت رسول سے ہوا ۔ مولانا محمد مسلم قاسمی صدرجمعیۃعلماء صوبہ دہلی نے تحفظ آئین ہند کنونشن کی کامیابی پراللہ تعالیٰ کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ قائدملت حضرت مولانا سیدارشدمدنی صدرجمعیۃعلماء ہند کی اس مثالی کاوشوں کوہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں اوران کی قیادت میں جمعیۃعلماء ہند قانونی امدادکمیٹی کے ذریعہ جو ملت کی دادرسی کی جارہی ہے ہم سب اس کامیابی پر اظہارتشکرپیش کرتے ہیں ، نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مفتی عبدالرازق ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء صوبہ دہلی نے عدالت عظمیٰ کے ذریعہ آئے ہوئے حالیہ فیصلہ پراپنی خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ حالیہ آسام شہریت معاملہ ، مدرسہ ایجوکیشن رائٹ ، بلدڈزراورعلی گڑھ مسلم یونی ورسٹی جیسے اہم فیصلہ میں جمعیۃعلماء ہند کی قانونی امدادکمیٹی کی بڑی تگ ودورہی ہے ، جمعیۃعلماء ہند کی مرکزی قیادت کی اس بے لوث خدمت کو ہم سب سلام پیش کرتے ہیں اورزیادہ ہمت وحوصلہ سے خدمت خلق کرنے کا یقین دلاتے ہیں ۔ نائب صدرجمعیۃعلماء صوبہ دہلی مولانا عبدالحنان قاسمی نے اظہارخیال کرتے ہوئے کامیاب کنونشن پر اپنی خوشی کا اظہارکیا ، اس اہم میٹنگ کے مہمان خصوصی جگر گوشہ شیخ الاسلام مولاناسیداسجدمدنی نائب صدرجمعیۃعلماء ہند نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند بغیر کیڈرکے کچھ نہیں ہے آپ سب کی بے لوث خدمت اورجمعیۃعلماء ہند کے اکابرین اورجمعیۃکے کازسے لگاؤیہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ موجودہ جمعیۃعلماء ہندکی قیادت اپنے اکابرین کے بتائے ہوئے مشن پرمضبوطی کے ساتھ گامزن ہے ، آپ کے یہاں جمع ہونے کو اللہ تعالیٰ بارآورکرے اورہم سب اسی طرح ملت کی خدمت کے لئے بارباریکجاہوتے رہیں ، جمعیۃعلماء ہند کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ہمارے اکابرین نے شروع دن سے ہی ملک میں خدمت خلق کو اولیت دی ہے ، جمعیۃکے اکابرین نے اپنے کام میں کبھی کوئی مذہبی تفریق نہیں کی ہے ،انہوں نے آسام شہریت معاملہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کی مرکزی قیادت اورصوبائی جمعیۃعلماء 1952 سے آسام شہریت معاملہ میں پیش پیش رہی اوروہاں کے معاملہ کو فوقیت کے ساتھ حل کرنے کی بھرپورکوشش کی ہے تب کہیں جاکر آج ہمیں اس طرح کے فیصلے دیکھنے کو ملے ہیں ۔ ابھی چند دن پہلے عدالت عالیہ کاجو فیصلہ بلڈوزرکے تعلق سے آیا ہے وہ بھی جمعیۃعلماء ہند کی جدوجہداوردوراندیشانہ کاوشوں کا نتیجہ ہے ، ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم سب اسی طرح وقفہ وقفہ سے کسی جگہ اکھٹاہوں اوراپنے اکابرین سے ملاقات کریں اوران سے ہدایات لیں اورپھر آگے کالائحہ عمل طے کریں اگر ہم اس طرح پیش بندی کے ساتھ اپنے کام کوکریں گے تویقینا ہمارے کام میں اورزیادہ نکھارآئے گااورہم اوربہترطریقہ سے اپنے کام کو انجام دیے سکیں گے ۔ میں ایک بارپھر آپ سب کے آنے پرمشکورہوں۔ اس اہم میٹنگ میں جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کے ضلعی صدورونظماء کے علاوہ صوبائی اہم ذمہ داران شریک تھے ۔ مولانا محمد مسلم قاسمی کی دعاپر اس اہم میٹنگ کااختتام ہوا۔

۔۔۔۔

مفتی عبد الرازق

جنرل سیکریٹری

جمعیۃ علماء صوبہ دہلی

09818113944

Comments are closed.