کل ہند مسابقہ میں دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کے کمسن حافظِ قرآن نے حاصل کی پوزیشن
سنتوشپور: قرآن کریم تمام انسانیت کے لیے ضابطہ حیات ہے, اس کو پڑھنا پڑھانا اور اس پر عمل کرنا انسان کی نجات و کامرانی کا ضامن ہے ان خیالات کا اظہار مفسرِ قرآن مفتی خالد اعظم حیدری نےدارالعلوم اسراریہ سنتوش پور میں حفظِ قرآن کریم کی تکمیل پر منعقدہ دعائیہ مجلس میں کیا- پروگرام کے درمیان اس مدرسے کے 11 سالہ حافظ قرآن محمد ثاقب بن یوسف ہگلی جنہوں نے محض دو سال میں دور کے ساتھ حفظِ قرآن کریم مکمل کیا،وہ کل ہند حفظ و قرآت اکیڈمی دیوبند کے مسابقہ میں آل انڈیا سطح پر سوم پوزیشن حاصل کر کے ابھی ابھی لوٹنے پر مدرسہ کے اساتذہ ،طلباء ، وحاضرین مجلس سمیت مہمانان خصوصی مفتی حیدری نے بھی پر جوش استقبال کیا،واضح رہے کہ اس مسابقہ میں شرکت سے قبل مساہمین کو کئی مرحلوں سے گزرنا ہوتا ہے ، پہلے آڈیو ، پھر آن لائن مسابقۃ اس کے بعد صوبائی سطح پر آف لائن مسابقہ میں شریک ہوکر امتیازی کامیابی حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے اور ان سب مرحلوں کے بعد پورے ملک بھر کے مدارس کے تقریبا بیس ہزار طلبہ میں سے صرف 66 طلبہ کو سیمی فائنل کے لیے موقع ملا آخری راؤنڈ فائنل میں صرف 12حفاظ کرام پہونچے تھے،مفتی صاحب نےاس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ گذشتہ سال بھی اس مدرسے کےکمسن طالب علم مسجد عبدالحمید پاک سرکس میں منعقدہ آل بنگال مسابقتہ القران الکریم میں اول پوزیشن اور ماضی میں بھی آل کولکاتا و آل انڈیا سطح کے مسابقوں میں پوزیشن حاصل کر کے مدرسے کا نام روشن کرتےآئے ہیں ،موصوف نے کہا کہ میں نے اس موقع پر مدرسہ کے دیگر بچوں کا بھی قرآن سنا جس سے یہ اندازہ ہوا کہ یہاں آموختہ کو یاد رکھوانے پر کڑی محنت ہے یہی وجہ ہے کہ اکثر بچے سوال کرنے پرکمپیوٹر کی طرح جواب میں پہلے تفصیلات بتاتے ہیں مثلاً پارہ رکوع سورہ وغیرہ کی تفصیلات سورہ مکی ہے یا مدنی تجوید اور قواعد و مخارج کی باریکی کا بھی علم ہے ، نیزیہ ایک خوش آئند بات ہے کہ عصری علوم اردو ،حساب، انگریزی کے ساتھ طلباء کو نماز کے فرائض وواجبات،مستحبات اور شب و روز کی مسنون دعائیں یاد کروانے کا بھی اہتمام کیاجاتا ہے یہاں ڈھائی سو سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں انہوں نے کہاکہ گزشتہ 14 سالوں میں الحمدللہ 316 حافظ قرآن تیار ہو چکے ہیں،جن میں چار نابینا حفاظ بھی شامل ہیں,ان خصوصیات کے پیچھے مدرسہ کے مہتمم مولانا نوشیر احمد اور اساتذہ کرام جن میں اکثریت گجرات کے معیاری اداروں کے فارغین قراءکی ایک مضبوط صلاحیت مند ٹیم کے علاوہ مدرسہ کے بانی حضرت مولانا اسرار الحق قاسمی ؒ کے خلوص اور و دعاؤں کا ثمرہ اور موجودہ سرپرست خادم قرآن فن تجوید و قراءت کے ماہر حضرت مولانا قاری و مقری محمد صدیق فلاحی سانسرودی کی توجہات و ہدایات کا نتیجہ ہے-آخر میں مفتی خالد اعظم حیدری نے مجمع کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر مسلمان مردوعورت کو اتنا علم ضرور حاصل کرنا چاہیے جو فرض عین ہے ،بحیثیت مسلمان ہمارے کام کا انداز دعوتی ہونا چاہیے عداوتی نہیں آزمائشیں تو زندہ قوموں کی علامت ہیں، اپنی اولاد کو بچپن سے اسلامی آداب ،سلام میں پہل ،نبی رحمت کی سنتیں ،حلال و حرام کے درمیان فرق سکھانا والدین کا فرض منصبی ہے،
Comments are closed.