روشن تھا تیرے دم سے شبستان آرزو

✍️ اعجاز الحق خلیل قاسمی
معین مدرس دار العلوم دیوبند
آج استاد محترم کی طویل علالت کے بعد دائمی فرقت نے اس علمی بزم کی تمام یادیں تازہ کردیں جو ہمارے لئے اسلام کے مضبوط قلعوں کو مزید مضبوط کرنے اور اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے جان وتن کی بازی لگانے والے ،بےمثال جاں نثار، دین کے حقیقی علم برداروں اور اسلام کے شاہبازوں کے حسیں قصوں اور یادوں کے تاج محل میں بیٹھنے کا موقع فراہم کرتی تھی۔ ان کا سینہ اکابر و سلف کے ملفوظات کا گنجینہ تھا
صحابہ کرام کے جنگی معرکوں اور غزوات کی مکمل تفصیل مرتب اور مہذب انداز میں پرونے کا ہنر ،اس میں مزید اپنے علمی نکات کی بارش کرنے کا فن ،ہمارے استاد محترم علامہ بلیاوی کے علوم کے امین، دراز قد، کشادہ سینہ ،آنکھوں پر بڑی فریم والا عینک ،چال میں قدرے لڑکھڑاہٹ، چہرہ پر مسکراہٹ، حسن میں دوبالگی پیدا کرتی سفید داڑھی، روشن اور منور چہرہ ،تصوف و سلوک کی راہ پر گامزن اکابر کی واضح نشانی، علوم عالیہ و آلیہ کے ماہر ،خلیفہ مولانا ابرارالحق ہردوئی رح، شیخ الحدیث ثانی علامہ قمر الدین صاحب تغمده الله بغفرانه۔
*مختصر حالات زندگی* :
مشرقی یوپی کے ضلع گورکھپور کے قصبہ بڑہل گنج میں ۲ فروری ١٩٣٨ کو پیدا ہوئے، والد محترم کا اسم گرامی بشیر الدین ہے ،عربی کی ابتدائی و متوسط تعلیم مدرسہ احیاء العلوم مبارک پور اور دار العلوم مئو میں حاصل کی،
١٩٥٤ میں دار العلوم دیوبند میں داخل ہوئے، اور ١٩٥٧ میں شیخ الاسلام حضرت مدنی رح، حضرت مولانا ابراہیم بلیاوی رح وغیرہ اساتذہ سے دورہ حدیث کی تکمیل کی،
فراغت کے بعد مدرسہ عبد الرب دہلی میں تدریسی سلسلہ کا آغاز فرمایا، ١٩٦٦ میں دار العلوم دیوبند میں تدریس کے لئے آپ کا انتخاب عمل میں آیا ،
آپ دار العلوم دیوبند میں ناظم مجلس تعلیمی اور ناظم دار الاقامہ کے منصب عظیم پر بھی نیک نامی اور شادکامی کے ساتھ جلوہ افروز رہے ۔
اس وقت دورہ حدیث میں بخاری جلد ثانی کا درس آپ سے متعلق تھا ۔
*درسی امتیازات:*
۱ غزوات کو مرتب اور مختصر مگر جامع انداز میں پیش کرنا
۲ حدیث کے اہم جز کی دوران عبارت نشاندہی کرنا
۳ مسائل کو دلائل کے آئینہ میں اختصار کے ساتھ واضح کرنا
٤ جامع المعقولات والمنقولات علامہ ابراہیم بلیاوی رح کے تحقیقی اور علمی مضامین کو اپنے مضمون میں شامل فرما کر آسان بنا کر پیش کرنا
۵ بڑے بڑے مسائل کو لطائف کا لبادہ اوڑھا کر چٹکیوں میں حل کردینا
٦ برجستہ مزاحیہ جملوں سے دل کی مرجھائی ہوئی کلی کو دفعتا کھل اٹھنے کا موقع دینا
*بخاری کا آخری درس*
۷ رجب المرجب ١٤٤١ مطابق ٤ مارچ ۲۰۲۰ بروز منگل بخاری شریف جلد ثانی کا اختتام تھا ،ظہر کے بعد کا وقت تھا ،بھت سے لوگ لانبے لانبے عمامے باندھ کر آئے تھے ،شیخ ثانی آج آخری درس دینے کے لیے تشریف لانے والے تھے، دار الحدیث کے ہر طرف سے ایک بھیڑ کا منظر قابل دید تھا جن میں سے اکثر صرف دعا میں اپنا حصہ ڈالنے آئے تھے ،کچھ باہر کے مہمان بھی نظر ارہے تھے ،اکثر لوگ اجلے اجلے کپڑوں میں ملبوس خلاف معمول بھت خوش نظر آرہے تھے ،بخاری کے تقریبا ۲۰ صفحے باقی تھے جن کو طے کرنے کیلئے دو گھنٹے کا وقت طے پایا تھا ،اور کسی برق رفتار قاری کی ضرورت تھی آج اسی مزاج کے خوبصورت آواز کے مالک قاری نے اس روز بخاری جلد ثانی کے کافی صفحات برق رفتاری سے پڑھے اور سند کے سلسلہ کو بھی مد نظر رکھا
اس کے بعد جب ایک صفحہ کے قریب باقی رہا تو محمد شاداب اعظمی کا نام لیا اور ان کو پڑھنے کا حکم دیا اور جب آخری حدیث پر پہنچے تو دورہ حدیث آوازوں سے گونج اٹھی اور قاری کے ساتھ سب نے آخری حدیث پڑھی ،اور یوں بخاری ثانی کا اختتام بھی عمل میں آیا اور حضرت نے اپنی سند بیان فرما کر اکابر کے ساتھ ہمارے اس علمی رشتے کو مزید مضبوط کردیا ،
*سلسلہ سند بخاری جلد ثانی*
حدثنا الشيخ قمر الدين
عن الشيخ السيد حسين احمد المدني( ثلثة اشهر )
عن الشيخ فخر الدين المراد ابادي
وھما عن الشيخ محمود حسن الديوبندي المعروف ب”شيخ الهند .
اور آخر میں اکابر کی جدو جہد اور انکی فہم و فراست اور دانائی اور حاضر جوابی اور علم و عمل کے میدان میں ان کی شہ سواری کے واقعات سنائے اور اپنے اساتذہ کی خدمت اور محبت کے تعلق سے کچھ باتیں ارشاد فرمائی اور اس کے بعد دعاکراکر ہم لوگوں کو الوداع کہہ گئے .
*اوصاف و کمالات:*
رقیق القلب،خندہ رو ،خوش اخلاق، زہد و ورع میں اکابر علمائے دیوبند کا عکس جمیل ،علوم و فنون سے مزاولت اور اشتغال رکھنے والی شخصیت، صائب الرائے ،طویل تجربات اور سمجھ داری نے انہیں یہ صفت عطا کی ہے ،ذہین، قوی الحافظہ، خوش طبع، زندہ دل ،اکابر کے صحبت یافتہ ،درویش صفت نیک دل اور زندہ دل انسان تھے،
جو بادہ کش تھے پرانے وہ اٹھتے جاتے ہیں
کہیں سے آبِ بقائے دوام لا ساقی
آج ١٩ جمادی الاخری ١٤٤٦ھ مطابق ٢٢ دسمبر ٢٠٢٤ ء کو یہ نیر تاباں ہمیشہ کے لیے اپنی تمام تابانیوں اور علمی و فکری جلوہ سامانیوں کے ساتھ غروب ہوگیا ہے ۔۔
Comments are closed.