جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک علم اخلاق اور سماجی اصلاح کا بے مثال نمونہ : مولانا عباس قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء صوبہ بہار

مدھوبنی / پریس ریلیز
ضلع مدھوبنی کا ممتاز تعلیمی ادارہ جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک میں مؤرخہ 6 / جنوری 2024 بروز پیر کو دو عظیم علمی شخصیت مولانا محمد عباس صاحب قاسمی ناظم عمومی جمیعت علماء صوبہ بہار( الف) اور مولانا محمد صابر نظامی قاسمی ناظم مالیات جمیعت علماء صوبہ بہار ( الف) و جنرل سیکرٹری جمیعت علماء بیگوسرائے کی تشریف آوری ہوئی۔ اس موقع سے جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک کے وسیع و عریض ہال میں ایک استقبالیہ پروگرام منعقد ہوا پروگرام کا آغاز آمنہ فردوس درجہ عالمہ ثانیہ کے تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ محسنہ پروین درجہ عالمہ رابعہ نے نعت شریف پیش کیا اس موقع سے مولانا عباس قاسمی ناظم عمومی جمعیت علماء صوبہ بہار (الف ) نے کہاکہ مدارس اسلامیہ دین اسلام کی بنیادی اساس ہیں۔ یہ مدارس نہ یہ کہ صرف علم کا مرکز ہیں بلکہ یہ اخلاقی تعلیمات میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مولانا نے مزید نے کہا کہ یہ ادارہ مسلمانوں کی روحانی اخلاقی اور علمی تربیت کا ذریعہ ہیں جہاں طالبات کو قرآن و حدیث کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی اور معاشرتی اصولوں کا بھی درس دیا جاتا ہے۔
مولانا موصوف نےجامعہ عائشہ صدیقہؓ کے بانی و ناظم مولانا مفتی محمد حسنین قاسمی کی محنتوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی شبانہ روز کوششوں اور بے لوث خدمات نے اس ادارے کو ایک عظیم تعلیمی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا کی جدو جہد صرف ایک تعلیمی ادارے کی تعمیر تک محدود نہیں ہے بلکہ ان کی کوششوں سے ایک نئی نسل کی اصلاح اور تربیت کی بنیاد رکھی گئی ہے۔
مولانا موصوف نے جامعہ عائشہ صدیقہؓ کےتعلیمی نظام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف دینی تعلیم کی ترقی میں مصروف ہے بلکہ اسلامی اقدار اور اخلاقی تعلیمات کے ذریعے ایک مضبوط باوقار اور روشن معاشرہ بنانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ جامعہ عائشہ صدیقہؓ اور اس پورے علاقے کے لیے یہ ایک عظیم سعادت کی بات ہے کہ اللہ رب العزت نے اس جامعہ کو مولانا محب اللہ قاسمی جیسی جلیل القدر علمی شخصیت سے سرفراز فرمایا ہے جو نہ صرف علم و معرفت کا خزانہ ہیں بلکہ ان کی رہنمائی اور تعلیم سے پورے علاقے میں ایک نئی روشنی اور فلاح کی بنیاد رکھی جائے گی ان شاءاللہ۔
وہیں مولانا صابر نظامی قاسمی ناظم مالیات جمیعت علماء صوبہ بہار و جنرل سکریٹری جمیعت علماء ضلع بیگوسرائے نے لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ تعلیم صرف کتابی علم تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ اس میں اخلاقی دینی اور سماجی تربیت بھی شامل ہو۔ مولانا نظامی نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کا مقصد انہیں نیک، صالح اور ذمہ دار فرد بنانا ہے جو معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔ مولانا موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کریں اور جدید علوم کے ساتھ دینی تعلیم بھی دیں اس طرح لڑکیاں نہ صرف علم میں بلکہ اخلاق میں بھی بلند ہوں گی، جس سے پورے معاشرے کی فلاح و بہبود ممکن ہوگی۔
جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے شیخ الحدیث مولانا محب اللہ قاسمی نے جامعہ عائشہ صدیقہؓ کا تعارف پیش کرتے ہوئے اس کے اہم دینی و علمی خدمات کو بیان کیا۔ مولانا نے کہا جامعہ عائشہ صدیقہؓ ایک معتبر دینی ادارہ ہے جو قرآن، حدیث، فقہ، تفسیر اور عربی ادب کی تعلیم فراہم کرتا ہے یہاں طالبات کو علمی و اخلاقی تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ دین اسلام کی حقیقی روح کو سمجھ کر معاشرے میں بہترین کردار ادا کر سکیں۔
جامعہ کا تعلیمی ماحول طالبات کی ذہنی و فکری نشوونما کے لیے مثالی ہے ۔ اس کے علاوہ ادارہ سماجی خدمات میں بھی پیش پیش ہے ۔ جامعہ کا مقصد دینی تعلیم کے ساتھ سماجی اصلاح اور رہنمائی فراہم کرنا ہے جس کی بدولت یہ ادارہ اپنے علاقے میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔مولانا نے مزید کہا کہ بانی جامعہ مفتی محمد حسنین قاسمی جہاں ایک طرف لڑکیوں کو دینی علوم سے آراستہ کر نے کے لیے ایک معیاری ادارہ قائم کیا ہے وہیں لڑکوں کے لیے بھی ایک بہترین درس گاہ ادارہ دارالقرآن بھی قائم کیا جہاں معیاری تعلیم اور تربیت کا بہترین نظم ہے ۔
اس موقع پر جامعہ عائشہ صدیقہؓ و ادارہ دارالقرآن کے جملہ اساتذہ کرام، معلمات، طلبہ و طالبات خاص طور پر مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا خالد سیف اللہ قاسمی، مولانا ارشاد قاسمی، مولانا عبدالعزیز قاسمی، مولانا مقصود قاسمی، قاری ارشاد عالم وغیرہ شریک رہے۔۔۔
اخیر میں جامعہ کے شیخ الحدیث مولانا محب اللہ قاسمی کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا.
Comments are closed.