اوکھلا دہلی میں لوگوں کا رجحان کدھر ہے؟

 

مفتی عبید اللہ قاسمی

پروفیسر ذاکر حسین کالج دہلی

 

حلقہِ اوکھلا میں بی جے پی کے علاوہ تین پارٹیوں سے تین امیدوار ہیں. کانگریس سے اریبہ خان، عام آدمی پارٹی سے امانت اللہ خان اور بیرسٹر اویسی صاحب کی پارٹی AMIM سے شفاء الرحمن خان.

میں نے اب تک توقف کیا تھا، قریب سے حالات کا مشاہدہ کرتا رہا اور عوام الناس کے رجحان کا اندازہ لگاتا رہا. آج مجھ پر واضح ہوگیا اور میں یہ محسوس کرنے لگا ہوں کہ لوگوں کا رجحان اویسی صاحب کی پارٹی کے امیدوار شفاء الرحمن صاحب کی طرف زیادہ ہے. ان سطور کے لکھنے کے وقت اویسی صاحب کی پارٹی مجلس کی ریلی اوکھلا میں جاری ہے جو خضرباد نیو فرینڈس کالونی سے چل کر ذاکر نگر ڈھلان، ذاکر نگر جامع مسجد سے ہوتے ہوئے بٹلہ ہاؤس اور آگے تک جارہی ہے. ریلی میں لوگوں کا ٹھاٹیں مارتا سمندر ہے. آگے ایک گاڑی پر خود اویسی صاحب بھی مع شفاء الرحمن چلتی کھلی گاڑی پر کھڑے ہوکر لوگوں کی محبتوں اور یقین دہانی کو وصول کررہے ہیں. اونچی بلڈنگوں سے عورتیں اور بچے جذباتی انداز میں تائید اور جیت کے اشارے دے رہے ہیں. ان پر پھول برسائے جارہے ہیں. گاڑیوں کا طویل سلسلہ ہے. درمیان کی ایک گاڑی پر شفاء الرحمن صاحب کی اہلیہ لوگوں کی حمایت کے لئے درخواست کررہی ہیں. بہت پیچھے ایک گاڑی پر بہار مجلس کے صدر اور ممبرِ اسمبلی اختر الایمان صاحب کھڑے ہیں. یہ اوکھلا میں حالیہ الیکشن کمپین کی سب سے بڑی ریلی ہوگی. آج کیمپیننگ کا آخری دن ہے اور پرسوں یعنی 5 فروری کو ووٹنگ کا دن ہے.

 

شفاء الرحمن صاحب پیرول پر جیل سے باہر آئے ہیں. بہت بے باک اور محنتی شخصیت ہیں. CAA مخالف تحریک میں اہم کردار کی پاداش میں انہیں جیل میں ٹھونس دیا گیا اور عرصے سے وہ جیل میں ہیں. وہ یقیناً مظلوم ہیں اور شاید اسی وجہ سے اویسی صاحب نے اوکھلا کے لئے ان کو مظلوموں کی آواز بلند کرنے اور ترجمانی کے لئے منتخب کیا ہے. اوکھلا کی عوام عرصہِ دراز سے بہت پریشان ہے. یہاں کی گلیوں اور سڑکوں کی بہت بری حالت ہے. جگہ جگہ سیور سے ابلتی غلاظت، راستے کے کیچڑ اور پانی سے لوگ سخت اذیت میں ہیں.

مذکورہ بالا سطور میں میں نے اپنے اندازے کا ذکر کیا ہے. تاہم یہ دعاء کرتا ہوں کہ اوکھلا کے مسلمانوں کے لئے جو بھی امیدوار بہتر ہو اور جس میں خیر ہو اللہ تعالی اس کے لئے راستہ آسان کردے اور وہ منتخب ہوجائے!

Comments are closed.