وقف اراضیات اللہ کی ملکیت، حکومتی مداخلت ناقابل برداشت ہے: قاضی حسنین قاسمی

پٹنہ – معروف عالم دین اور شرعی قانون کے ماہر قاضی حسنین صاحب قاسمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وقف اراضیات اللہ کی ملکیت ہیں، اور ان میں کسی بھی حکومتی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کا اصل مقصد دینی و فلاحی خدمات ہے، لیکن حکومت کی جانب سے ان پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوششیں شرعی اور قانونی لحاظ سے ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں وقف املاک کو غیر قانونی قبضے اور حکومتی مداخلت سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ وقف بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے اختیارات کا درست استعمال کریں اور کسی بھی غیر قانونی اقدام کے خلاف آواز بلند کریں۔
دینی و سماجی حلقوں نے بھی قاضی حسنین صاحب قاسمی کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک کو ان کے اصل مقصد کے تحت استعمال کرنے دیا جائے اور حکومت کو اس میں غیر ضروری مداخلت سے باز رہنا چاہیے۔ علماء کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وقف اراضی کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور کسی بھی قسم کی ناجائز مداخلت سے گریز کرے
یقیناً اس ناپاک بل کو لیکر رمضان المبارک جیسے مہینے میں علماء کرام نے دھلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کیا جو کہ یہ پہلا موقع تھا جب امت مسلمہ کے تمام حضرات نے تنظیموں نے کاندھے سے کاندھا ملا کر مرکزی حکومت کو یہ باور کرایا کہ کسی بھی صورت میں ہمیں یہ بل منظور نہیں اگر حکومت اپنا اقلیتی مخالف رویہ تبدیل نہیں کرتی تو ہم اور مضبوطی سے احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے اس لئے مرکزی حکومت کے لئے بہتر یہ ہوگا کہ ملک کو توڑنے کا کام بند کرے تاکہ گنگا جمنی تہذیب باقی رہے جو اس ملک کو خوبصورتی کے ساتھ آپسی اتحاد و اتفاق میں پوری دنیا میں ہمارا دیش ممتاز رہا ہے اور آگے بھی یہ تہذیب باقی رہے
Comments are closed.