امارتِ شرعیہ اور متحدہ قیادت پر نتیش کمار کا بی جے پی کی حمایت لے کر چند پیادوں کا استعمال کر کے امارت شرعیہ پر حملہ ناقابلِ معافی جرم ہے!

 

پریس ریلیز

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر امارتِ شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ اور دیگر ملی تنظیموں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف تاریخی احتجاج کیا تھا، جو مکمل طور پر جمہوری اور ملت کے حقوق کے تحفظ کے لیے تھا۔ لیکن انتہائی افسوس اور حیرت کی بات ہے کہ جے ڈی یو نے اپنے چند مولوی نما پیادوں کا استعمال کرتے ہوئے جن میں مولانا انیس الرحمن، مولانا ابو طالب، مولانا نذر توحید، مولانا شبلی اور احمد اشفاق کریم شامل ہیں، نے ملت کے مفادات کے خلاف جاکر دشمنوں کے ساتھ سازباز کی اور امارتِ شرعیہ پر زبردستی داخل ہو کر ماحول خراب کرنے کی ناپاک کوشش کی۔

یہ حرکت صرف امارتِ شرعیہ پر حملہ نہیں بلکہ پوری ملت کی وحدت، خودداری اور خودمختاری پر ایک گھناؤنا وار ہے۔ مولانا شبلی کو چھوڑ کر باقی چاروں افراد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ہیں، اس کے باوجود انہوں نے بورڈ کے احتجاج کے برخلاف جا کر غیروں کا ساتھ دیا، جو ملت کے ساتھ سنگین خیانت اور دھوکہ ہے۔

ہم مسلم پرسنل لا بورڈ سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے غداروں کے خلاف سخت ایکشن لے، تاکہ ملت کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کسی کو جرأت نہ ہو۔ ہم جے ڈی یو اور ان افراد کو بھی خبردار کرتے ہیں کہ ملت کے اداروں پر یلغار کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اور اگر ایسی کوئی حرکت دوبارہ کی گئی تو قوم خاموش نہیں رہے گی۔

ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ امارتِ شرعیہ اور تمام ملی تنظیمیں ہمیشہ حق اور سچ کے ساتھ کھڑی رہی ہیں اور آئندہ بھی کھڑی رہیں گی۔ کسی بھی دباؤ، لالچ یا دھمکی کے آگے ہم جھکنے والے نہیں۔ ملت کے حقوق، وقار اور خودمختاری کی حفاظت کے لیے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں اور ان شاء اللہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ملت کا اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، اور جو اس اتحاد کو توڑنے کی کوشش کرے گا، اسے تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی!

Comments are closed.