حضرت امیر شریعت کی قیادت میں تحفظ اوقاف کے لئے امارت شرعیہ کی جدوجہد تیز ہوگی: ناظم امارت شرعیہ

پھلواری شریف:3اپریل(پریس ریلیز)
پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری ہوگئی، لوک سبھااورراجیہ سبھامیں حزب اقتدارکی اکثریت ہے،اوراسی اکثریت کے زعم میں برسراقتدارجماعت نے یہ بل پیش کیاہے،اس موقع پرماضی میں سیکولرکہی جانے والی اور حکمراں جماعت کی حلیف پارٹیوں سے کچھ امیدتھی کہ وہ اس بل کی پارلیمنٹ میں مخالفت کریں گی لیکن انہوں نے مایوس کیا،یہ ہم مسلمانوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے،چوں کہ وقف جائیدادوں کاتعلق خالص مسلمانوں سے ہے اورمسلمان ہی اس کے اصل مالک ہیں،لہذاوقف ترمیمی بل کے خلاف ہماری جدوجہدجاری رہے گی اوراس بل کوختم کرانے کے لئے ہرآئینی اوردستوری حق کواپنایاجائے گا۔ان خیالات کااظہارامارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے ناظم جناب مولانا شبلی القاسمی نے اپنے پریس بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ افسوسناک صورت حال یہ ہے کہ وقف کاتعلق مسلمانوں سے ہے اورترمیمی بل میں حکومت مسلمانوں کوہی مستقل نظراندازکررہی ہے جس سے یہ سمجھاجاسکتاہے کہ حکومت کا مقصد کیاہے۔اس موقع پر ناظم امارت شرعیہ نے زوردے کرکہاکہ ہم آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈکے موقف کے ساتھ ہیں اورجوبھی بورڈ کافیصلہ ہوگاہم اس پرمضبوطی کے ساتھ عمل کرنے کے لئے تیارہیں۔حضرت امیرشریعت نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ ابھی بھی اللہ کی ذات سے امیدباقی ہے،امیدکادامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اورملک گیرتحریک کے لئے اپنے آپ کوتیاررکھیں۔
امارت شرعیہ کے ناظم مولانا شبلی القاسمی نے مزیدکہاکہ اوقاف کی حفاظت کے لئے امارت شرعیہ کی تحریک جاری رہے گی اور عدالت سے لے کر عوامی محاذ پر وقف کے تحفظ کے لئے امارت شرعیہ حضرت امیرشریعت مولانا انیس الرحمن صاحب قاسمی کی قیادت میں مضبوط اقدامات کرے گی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکولر کہی جانے والی پارٹیوں نے مسلمانوں کو مایوس کیا ہے، یہ طریقہ کار جمہوری عمل کے خلاف ہے یعنی جن لوگوں کے لئے قانون لارہے ہیں انہیں ہی نظرانداز کیاجارہاہے اس سے سمجھ میں آتاہے کہ حکومت کا مقصد اوقاف کی فلاح اور اسے مفید بنانا نہیں ہے، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، اور دیگر ملی تنظیموں کے ساتھ اوقاف کے تحفظ کے لئے مضبوط اقدامات اٹھائے جائیں گے-
اس موقع پر حضرت امیر شریعت مولانا انیس الرحمن صاحب قاسمی نے فرمایا کہ پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے بل کی ہرشق کاہم گہرائی سے جائزہ لیں گے اور مسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز کے مطابق اقدامات اٹھائیں گے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے تحفظ اوقاف کانفرنس اسی پٹنہ میں منعقد کی اور سیاسی لیڈران سے ملاقات کرکے بل کی خامیوں سے آگاہ کرایا، ہماری جدوجہد پہلے دن سے جاری ہے اور ان شاء اللہ ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے
Comments are closed.