وقف ترمیمی بل، وقف کی خودمختاری، وقف کے انتظام و انصرام اور وقف ایکٹ کی بنیادی دفعات میں صریح مداخلت ہے:ویلفیئرپارٹی

نئی دہلی، /3 اپریل (پریس ریلیز)
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا لوک سبھا کے ذریعہ کل وقف ترمیمی بل 2024 کی منظوری پر اظہار افسوس کر تی ہے اور اس کے لئے بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کے روئیے کی شدید الفاظ میں مذمت کر تی ہے۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر رئیس الدین بائیڈیا نے ایک پریس بیان میں بل کی منظوری پر شدید تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا یہ بل بنیادی طور پر دستور میں دی گئی مذہبی آزادی، برابری اور انصاف کے تقاضوں کو پامال کر بالخصوص دستور کی بنیادی حقوق کی دفعات 14،25،26 کے منافی ہے۔
انہوں نے شدید تنقید کر تے ہو ئے کہا کہ یہ بل وقف کی خودمختاری، وقف کے انتظام و انصرام اور وقف ایکٹ کی بنیادی دفعات میں صریح مداخلت ہے۔ بل خاص طور پر وقف بورڈ کے انتظام و انصرام کو بری طرح متاثر کر تا ہے، بطور خاص بورڈ میں ممبران کے لئے مسلمان ہو نے کی شرط کا ہٹایا جانا اور دوغیر مسلموں کے شرکت کو ضروری قرار دینا دراصل مسلم طبقہ کے ذریعہ مذہبی و خیراتی اوقاف کے معاملات کو انجام دئے جانے کی خودمختاری پر سوالیہ نشان لگا دیتا ہے۔
انہوں نے آگے کہا ان ترمیمات کے ذریعہ وقف بورڈ کے معاملات میں حکومتوں کی مداخلت بڑھ جائے گی جس سے نہ صرف ہر ملی معاملہ میں تاخیر ہو گی بلکہ قانونی مسائل بھی کھڑے ہو جائیں گے۔وقف ٹربونل سے شریعت کے جانکار کا خاتمہ کیا جانا، متعدد تنازعات کے نمٹارے میں مشکلات کھڑی کر دے گا۔
انہوں نے کہا تمام متعلقہ افراد کو ان ترمیمات کے متوقع نقصانات اور مسلمان پر پڑنے والے ان کے اثرات کا جائزہ لے کر اس کے نفاذ کو روکنے کی ہر ممکن تدبیر کر نی چاہیے۔ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا” وقف بچائیں” کے عنوان سے 20 اپریل سے ایک کل ہند تحریک شروع کر رہی ہے۔ جس سے ملک کے مسلمانوں، دیگر اقلیتوں اور تمام انصاف پسند افراد کو اس بل کے قباحتوں اور مسلم مخالف شقوں سے واقف کرانا اور خلاف رائے ہموار کر نا ہوگا تاکہ یہ ترمیمات واپس لی جائیں اور اوقاف کی حیثیت بحال ہو۔
انہوں نے کہا بی جے پی اپنے جھوٹے اور فرقہ وارانہ پروپگنڈے کے ذریعہ گمراہ کر رہی ہے اور ملک میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ ماحول بنا رہی ہے اگر اسے روکا نہ گیا تو یہ ملک کو شدید نقصان سے دوچار کر ے گا۔ بی جے پی مسلمانوں کوبھی گمراہ کر رہی ہے کہ یہ بل بالخصوص مسلمانوں کے پس ماندہ طبقات کے فلاح کے لئے لایا گیا ہے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ جنتادل ( یو نائٹیڈ)، تلگو دیسم پارٹی اور بی جے پی کی دیگر حلیف پارٹیوں کو اس متنازعہ اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر لائے گئے بل کی حمایت کی بھاری قیمت ادا کر نی پڑے گی۔
ڈاکٹر رئیس الدین نے آگے کہا کہ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ان غیر منصفانہ ترمیمات کے خلاف اپنی جدوجہد کو جاری رکھتے ہو ئے تمام قانونی، سیاسی، دستوری اور جمہوری راستے اختیار کر ے گی تاکہ ہمارے آباؤ اجداد کی جانب سے عطیہ کر دہ ان اوقاف کی املاک کو حکومت کے دست برد سے بچایا جاسکے۔
ہم ملک کے تمام انصاف پسند افراد، سول سوسائٹی موومنٹس، سماجی جہت کار اور تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس منصفانہ جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔

Comments are closed.