جبل پور: ایس ڈی پی آئی نے عیسائیوں پر بجرنگ دل کے وحشیانہ حملے اور ریاست کی ملی بھگت کی مذمت کی

نئی دہلی (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) کی قومی جنرل سکریٹری محترمہ یاسمین فاروقی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ 31 مارچ 2025 کو جبل پور، مدھیہ پردیش میں عیسائی زائرین پر ہونے والے وحشیانہ حملے کی پارٹی واضح طور پر مذمت کرتی ہے، جس کا ارتکاب ہندو انتہا پسند گروپ بجرنگ دل کے ارکان نے کیا تھا۔ جوبلی 2025 کی یاترا میں شریک پادریوں، قبائلی ارکان، خواتین اور بچوں کے ایک پرامن گروپ کے خلاف تشدد کا یہ شرمناک عمل نہ صرف عیسائی برادری پر بلکہ ہندوستان کی سیکولر جمہوریت کے تانے بانے پر حملہ ہے۔ زائرین کے خلاف جبری تبدیلی مذہب کے الزامات عدم برداشت اور جارحیت کے جواز کے لیے استعمال کیے جانے والے پرانے بہانے ہیں۔ ہم متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، بشمول فادر ڈیوس جارج، جن پر جسمانی حملہ کیا گیا، اور اس گھناؤنے فعل کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس واقعہ میں حکام کا ردعمل بھی اتنا ہی قابل مذمت ہے۔ گوربازار پولیس اسٹیشن میں متاثرین کی حراست، ان کے تحفظ کے بجائے، چھ گرفتار حملہ آوروں کو ایک گھنٹہ کے اندر تیزی سے ضمانت دینے کے ساتھ، مدھیہ پردیش میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر جانبداری پر سنگین سوالات اٹھاتے ہیں۔ یہ واقعہ ان لوگوں کے لیے استثنیٰ کے ایک پریشان کن نمونے کی عکاسی کرتا ہے جو قوم پرستی کی آڑ میں مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بناتے ہیں، ایک ایسا سیاسی ماحول جو اکثر اس طرح کے مظالم پر آنکھیں بند کر لیتا ہے۔
ایس ڈی پی آئی تمام جمہوری قوتوں پر زور دیتی ہے کہ وہ مذہبی عدم برداشت کی اس بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف متحد ہو جائیں۔ جبل پور میں ہونے والا حملہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی تکثیری اخلاقیات پر وسیع حملے کا حصہ ہے، جہاں اقلیتیں بڑھتے ہوئے تشدد اور امتیازی سلوک کا شکار ہو رہی ہیں۔ ہم عدلیہ، سول سوسائٹی اور عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں اور مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے نظامی اصلاحات کے لیے دباؤ ڈالیں۔

Comments are closed.