مرکز علم و دانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

 

پریس ریلیز

 

اے ایم یوکی این ایس ایس اکائی نے غذائیت سے متعلق بیداری بڑھانے کے لیے ”پوشن پکھواڑا“ منعقد کیا

 

علی گڑھ، 16 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) اکائی نے شعبہ امراض جلد، اجمل خاں طبیہ کالج کے سیمینار ہال میں ”پوشن پکھواڑا“ بیداری پروگرام منعقد کیا۔

 

اس موقع پر مہمانِ خصوصی پروفیسر نیتا وارشنے، این ایس ایس کوآرڈنیٹر، راجہ مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی، علی گڑھ نے متوازن غذا کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بیداری مہمات ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

 

اے ایم یو کے این ایس ایس کوآرڈینیٹرڈاکٹر محمد محسن خان نے استقبالیہ کلمات پیش کیے اور خاص طور پر نوجوانوں میں غذائیت سے متعلق بڑھتی ہوئی آگہی کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

 

ڈاکٹر محمد محسن، چیئرمین، شعبہ امراض جلد و زہراویہ نے غذائیت کے مفہوم اور تقاضوں پر ایک جامع پرزنٹیشن دیا، جس میں انہوں نے غذائیت کی بنیادی باتوں اور صحت پر اس کے مجموعی اثرات پر روشنی ڈالی۔

 

پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر نوال الرحمٰن خان نے ان عملی اقدامات پر زور دیا جن کے ذریعے افراد اپنی غذائی عادات بہتر بنا سکتے ہیں۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض مسٹر نعیم نے انجام دئے۔

 

پروگرام کا اختتام صحت مند غذائی عادات کو فروغ دینے کے اجتماعی عزم کے ساتھ ہوا، تاکہ ”پوشن ابھیان“ کے اہداف کے مطابق سب کے لیے ایک صحت مند مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔

 

…………………….

 

اے ایم یو کے شعبہ میوزیالوجی کے اساتذہ و طلبہ کو قومی کانفرنس میں انعامات سے نوازا گیا

 

علی گڑھ، 16 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ میوزیالوجی کے چنندہ اساتذہ و طلبہ نے ”آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات اور قدرتی وسائل و ثقافتی ورثہ کا تحفظ” موضوع پر منی پور یونیورسٹی میں منعقد ہونے والی قومی کانفرنس (این سی آئی سی سی این آر سی ایچ 2025) میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس پر انھیں انعامات سے نوازا گیا۔

 

ڈاکٹر دانش محمود اور ایم ایس سی میوزیالوجی کے طالب علم مسٹر شفیع الرحمان کو آن لائن پرزنٹیشن بعنوان ”نواب میر حمید اللہ خاں کی کینوس آئل پینٹنگ کا احیااور تحفظ“ کے لئے ”ثقافتی املاک میں حیاتیاتی بگاڑ اور ان کا تحفظ“ کے زمرے میں عمدہ ترین اورل پرزنٹیشن کا ایوارڈ دیا گیا۔

 

اسی طرح ڈاکٹر امیزہ زرین اور ایم ایس سی میوزیالوجی کے طالب علم مسٹر آصف فاروقی کو ان کے پرزنٹیشن بعنوان ”علی گڑھ کے پیتل کے فن کی دستاویز کاری: روایتی دستکاری کا تحفظ “ کو مادی اور غیر مادی ثقافتی ورثہ کے زمرے میں عمدہ ترین اورل پرزنٹیشن کا ایوارڈ دیا گیا۔

صدر شعبہ پروفیسر عبدالرحیم کے نے ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے میدان میں شعبہ کی مسلسل پیش رفت کے عزم پر زور دیا۔

 

…………………….

 

پروفیسر فاطمہ خان نے مائیکروکان کانفرنس میں امریکن سوسائٹی فار مائیکروبایولوجی کی نمائندگی کی

 

علی گڑھ، 16 اپریل: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ مائیکروبایولوجی سے وابستہ پروفیسر فاطمہ خان نے آدیش یونیورسٹی، بھٹنڈہ میں منعقد ہونے والی انڈین ایسوسی ایشن آف میڈیکل مائیکروبایولوجسٹس (آئی اے ایم ایم) کی شمال مغربی شاخ کی کانفرنس ’مائیکروکون‘ میں شرکت کی۔ انہیں بطور خاص مدعو کیا گیا تھا، کیونکہ وہ امریکن سوسائٹی فار مائیکروبایولوجی (ا ے ایس ایم) کی ہندوستان میں سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔

 

پروفیسر خان نے کانفرنس میں شریک مندوبین کو اے ایس ایم کے وژن، مشن، اور اس کی عالمی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے ایس ایم ایک ممتاز بین الاقوامی ادارہ ہے جو 150 سے زائد ممالک میں مائیکروبایولوجی کے علوم کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے اے ایس ایم کی رکنیت کے فوائد بھی بیان کیے۔

 

پروفیسر فاطمہ نے اے ایس ایم کے ساتھ اپنی وابستگی کی جھلکیاں بھی پیش کیں۔ انھوں نے ورکشاپ کے انعقاد، جے این ایم سی-اے ایم یو اسٹوڈنٹ چیپٹر کی ابتدا، اے ایس ایم مائیکروب کانفرنسوں میں شرکت کے لیے بین الاقوامی سفری وظائف کے حصول اور مئی 2025میں شروع ہونے والے اے ایس ایم فیلوشپ پروگرام میں بطور مینٹر اپنے انتخاب پر روشنی ڈالی۔

 

…………………….

 

پروفیسر نکہت نسرین، اے ایم یو کے شعبہ تعلیم کی چیئرپرسن مقرر

 

علی گڑھ، 16 اپریل: پروفیسر نکہت نسرین کو تین سال کی مدت کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ تعلیم کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔

 

پروفیسر نسرین کو تدریس و تحقیق کا تین دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ حاصل ہے۔ وہ 34 برسوں سے اے ایم یو سے وابستہ ہیں اور یونیورسٹی میں تعلیمی اور انتظامی سطح پر اہم خدمات انجام دے چکی ہیں۔

 

پروفیسر نسرین ماحولیاتی تعلیم، تعلیمی ٹکنالوجی، اور ٹیچر ٹریننگ میں اختصاص رکھتی ہیں۔ انہوں نے چار کتابیں تصنیف کی ہیں اور متعدد بین الاقوامی اور قومی سطح کے رسائل و جرائد میں 40 سے زائد تحقیقی مقالات شائع کیے ہیں۔ ان کی تحقیق ڈیجیٹل تعلیم، ماحولیاتی پائیداری، تعلیم میں معیار زندگی اور صنفی مطالعات جیسے موضوعات پر محیط ہے۔

 

انہوں نے 15 پی ایچ ڈی اسکالرز اور ایم ایڈ کے متعدد تحقیقی مقالوں میں طلبہ کی رہنمائی کی ہے۔ پروفیسر نسرین نے سویم پلیٹ فارم کے تحت موکس کورسیز مرتب کئے ہیں اور مختلف قومی و بین الاقوامی سیمینار اور کانفرنسوں میں لیکچر دیے ہیں اور سیشن کی صدارت کی ہے۔

 

پروفیسر نسرین، بی بی فاطمہ ہال کی پرووسٹ، عبداللہ ہال اور آئی جی ہال کی وارڈن اور بی ایڈ پروگرام کی کوآرڈینیٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ وہ تعلیمی جائزہ بورڈز اور ایڈیٹوریل کمیٹیوں کا بھی حصہ رہی ہیں۔

 

…………………….

 

شعبہ انڈسٹریل کیمسٹری کے زیر اہتمام نینوڈائمنشنل اسمارٹ مٹیریئلز پر گیان کورس کا انعقاد

 

علی گڑھ، 16 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انڈسٹریل کیمسٹری نے یونیورسٹی پولی ٹیکنک آڈیٹوریم میں ”نینوڈائمنشنل اسمارٹ مٹیریئلز کی دلچسپ خصوصیات“ کے عنوان پر گلوبل انیشیئیٹیو آف اکیڈمک نیٹ ورکس (گیان) کے تحت ایک کورس کا اہتمام کیاجس میں بین الاقوامی اور قومی ماہرین، محققین اور طلبہ، مختلف شعبوں میں نینومٹیریئلز کی تبدیلی لانے والی صلاحیتوں کو دریافت کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

 

یونیورسٹی آف پٹسبرگ، امریکہ سے ٹو ڈی نینو مٹیریئلز اور ڈی این اے نینوپارٹیکلز پر مہارت رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ ماہر پروفیسر ہیتاؤ لیو اور آئی آئی ٹی، دہلی سے سیمی کنڈکٹر نینوپارٹیکلز پر مبنی آپٹوالیکٹرانک ڈیوائسز کے ماہر پروفیسر سمیر سپرا مذکورہ کورس میں شرکت کررہے ہیں۔

 

اپنے کلیدی خطاب میں پروفیسر ہیتاؤ لیو نے صحت کی دیکھ بھال، توانائی، بایو ٹکنالوجی اور الیکٹرانکس میں نینو مٹیریئلز کے مختلف استعمال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کس طرح ڈی این اے نینوپارٹیکلز اور ٹو ڈی مٹیریئلز مالیکیولر سائنس میں تحقیق کے طریقوں کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ پروفیسر لیو، جو یونیورسٹی آف پٹسبرگ میں شعبہ کے چیئرمین اور گریجویٹ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ہیں، نے دس ہزار سے زائد حوالوں اور 47 کے ایچ انڈیکس کے ساتھ عالمی سطح پر تسلیم شدہ تحقیق کی ہے۔

 

پروفیسر سمیر سپرا نے شعبہ انڈسٹریل کیمسٹری، اے ایم یو کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیز کے حوالے سے طلبہ کے جوش و جذبے کی ستائش کی۔ انہوں نے شرکاء کو کورس کو انٹرایکٹیو بنانے کی ترغیب دی اور کہا کہ وہ ماہرین سے سوالات پوچھیں اور ان سے مکمل فائدہ اٹھائیں۔

 

اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر محمد محسن خان، پرو وائس چانسلر، اے ایم یو نے طلبہ اور محققین کو ملٹی ڈسپلینری تعلیم و تحقیق کو اپنانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی میں انڈسٹریل کیمسٹری کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سائنسداں ایسے سائنسی میتھڈز اپنائیں جن سے کرہ ارض کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے مہمان مقررین کا شکریہ ادا کیا۔

 

مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے شعبہ کے سربراہ اور کورس کے شریک کوآرڈنیٹر ڈاکٹر شہاب علی اصغر نامی نے حاضرین کو شعبہ کی دستیابیوں سے آگاہ کیا اور جدید تدریسی طریقوں کے ذریعے انڈسٹریل کیمسٹری کے فروغ میں شعبہ کے عزم کو اجاگر کیا۔ ڈاکٹر نامی نے بتایا کہ اس گیان کورس کے لیے 160 سے زائد شرکاء نے رجسٹریشن کرایا، جن میں سے 110 نے آف لائن اور 50 افراد نے ورچوئل طور پر شرکت کی۔

 

کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد زین خان نے نینو ٹکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ توانائی کے ذخیرہ، طبی تشخیص، آپٹوالیکٹرانکس اور فیول سیلز جیسے مستقبل کے چیلنجوں کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نینو ٹکنالوجی میں وہ طاقت ہے جو دنیا کے مسائل کو حل کر سکتی ہے۔

 

کورس کے نصاب میں ماہرین کے لیکچرز، ٹیوٹوریئل اور نینو مٹیریئلز کی تیاری اور خصوصیات کے جدید طریقوں پر عملی تربیتی سیشن شامل ہیں۔ شرکاء کو اے ایم یو کی جدید سوفیسٹیکیٹڈ انسٹرومنٹیشن فسیلٹی اور انٹرڈسپلنری نینو ٹکنالوجی سینٹر کا دورہ بھی کرایا جائے گا۔

 

اے ایم یو میں گیان کی مقامی کوآرڈنیٹر پروفیسر وبھا شرمانے وزارت تعلیم کے گیان اقدام کے پس پشت کارفرما وژن کی تعریف کی، جس کا مقصد ہندوستانی اور بین الاقوامی محققین کے درمیان اشتراک و تعاون کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے گیان میں ’این‘ کی اہمیت پر زور دیا جو نیٹ ورکنگ کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ طلبہ اور اساتذہ کے لیے انٹر ڈسپلینری تحقیق کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 

پروفیسر سرتاج تبسم نے شعبہ انڈسٹریل کیمسٹری کی علمی خدمات کی تعریف کی اور خاص طور پر اسمارٹ واچز اور فٹنس بینڈز جیسے صحت کی نگرانی کے آلات میں نینو ٹکنالوجی کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

 

افتتاحی سیشن کی نظامت ایم ایس سی کی طالبہ مس عائشہ فاطمہ نے کی جب کہ ڈاکٹر ابو مصطفی خان نے شکریہ ادا کیا۔

 

…………………….

 

اے ایم یو میں کارپوریٹ میٹ 19 اپریل کو

 

علی گڑھ، 16 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ٹریننگ و پلیسمنٹ آفس (جنرل) نے ”اسپیکٹرم2025“کے عنوان سے آئندہ 19 اپریل کو جے این ایم سی آڈیٹوریم میں ایک کارپوریٹ میٹ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 

انڈسٹری- اکیڈمیا ڈائیلاگ کے عنوان سے ہونے والے اس پروگرام میں کارپوریٹ دنیا کے ممتاز ماہرین شرکت کریں گے جن میں ایچ آر اور بزنس کنسلٹنٹ اور آ ئی ایم اے ایچ آر کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر ایس وائی صدیقی؛ جناب الطاف حسین، ہیومن ریسورس آئی ٹی سی لمیٹڈ، ہری دوار؛ جناب ہلال احمد، وی پی اور آپریٹنگ ہیڈ- آئی ٹی، ہونڈا کارز انڈیا لمیٹڈ؛ ڈاکٹر خوشنود علی، ہیڈ، ریسرچ ڈیزائن، افریکن ایشین رورل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن، نئی دہلی؛ جناب سید ایم ذکی اللہ، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، ایچ آر اور ایڈمن آپریشنز، آئی ایم سی ایس؛ جناب اے رحمن، بانی چیئرمین، جے کے اینڈ ایم ڈی یو فاؤنڈیشن؛ جناب آلوک ندھی گپتا، شریک بانی اور سی ای او، ٹیلنٹ ریکروٹ سافٹ ویئر پرائیویٹ لمیٹڈ؛ جناب سید شبلی، بانی اور سی ای او، نیومرو کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ؛ اور ڈی کے بخشی (چیف مینٹر اور سی ای او، گلوبل ٹیلنٹ کمپنی، تھائی لینڈ، ہندوستان اور شمالی امریکہ) وغیرہ شامل ہیں۔

 

ٹریننگ و پلیسمنٹ آفیسر اور پروگرام کے کنوینر مسٹر سعد حمید نے بتایا کہ کہ یہ اہم پروگرام جے این ایم سی آڈیٹوریم میں 19اپریل کو صبح 9:30 بجے شروع ہوگا۔

 

پروفیسر محمد گلریز، سابق وائس چانسلر، اے ایم یو افتتاحی سیشن کی صدارت کریں گے۔ پروفیسر وبھا شرما، ممبر انچارج، دفتر رابطہ عامہ استقبالیہ کلمات پیش کریں گی، جبکہ مختلف ماہرین متعلقہ موضوعات پر خطاب کریں گے، جس کے بعد طلبہ اور پینلسٹ کے درمیان سوال و جواب کا سیشن ہوگا۔

Comments are closed.