وقف ایکٹ 2025 پر سپریم کورٹ سے امیدیں ،مسلمان تحفظ اوقاف کے لیے لیے بیداررہیں: حضرت امیرشریعت

 

پھلواری شریف (پریس ریلیز)

وقف ایکٹ 2025 پر ملک کی سپریم عدالت میں سماعت جاری ہے، اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے وقف املاک میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرنے کا حکم سناتے ہوئے مرکزی حکومت سے نئے وقف قانون پر جواب مانگا ہے، عدالت عظمیٰ نے سات دن کے اندر مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس دوران سپریم کورٹ نے واضح طور پر حکم جاری کیا ہے کہ جب تک کوئی فیصلہ نہیں سنایا جاتا اس وقت تک وقف املاک کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی.سپریم کورٹ کے عبوری حکم نامے پر اظہار خیال کرتے ہوئے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے امیرشریعت حضرت مولاناانیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا عبوری حکم نامہ وقف املاک کے تحفظ کے باب میں بہت ہی امید افزا ہے اور ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ سپریم کورٹ سے وقف ایکٹ 2025 کے معاملے میں مسلمانوں کو بڑی راحت ملے گی اور انشاء اللہ حق کی فتح ہوگی، اس موقع پر حضرت امیرشریعت نے اوقاف کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیمیں بالخصوص آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃعلماء ہند، جماعت اسلامی ہند، امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ سمیت ملک کی دیگر تمام ملی و سماجی تنظیموں کی ستائش کی اور سپریم کورٹ جانے کے اہم اقدام کو سراہا، انہوں نے کہا کہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں یہ ایک جمہوری ملک ہے، یہاں ہمیں اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے، ہمارا دستور ہمیں اپنے مذہب اور مذہبی شعائر کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، ہمیں اپنے ملک کی عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے، ہمیں امید ہے کہ اوقاف کے معاملے میں عدالت عظمیٰ آئین و دستور کا لحاط کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنائے گی.واضح رہے کہ امارت شرعیہ کی جانب سے بھی حضرت امیر شریعت، بورڈ آف ٹرسٹیز اورمجلس شوری کے مشورے سے ناظم امارت شرعیہ مولانا محمد شبلی القاسمی نے سپریم کورٹ میں اس قانون کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔

مولانامحمدشبلی القاسمی نے مزیدکہا کہ اوقاف کا تحفظ ہماراشرعی اورقانونی حق ہے،ہم امارت شرعیہ کے پلیٹ فارم سے تمام جماعتوں اورمسلمانوں سمیت ملک کے دوسرےانصاف پسند شہریوں کے ساتھ اآئین کے دائرے میں تحفظ اوقاف کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔

Comments are closed.