مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

انڈونیشیا کی سفیر نے اے ایم یو کا دورہ کیا، تعلیمی اشتراک و تعاون اور طلبہ کے تبادلہ پروگرام پر گفت و شنید
علی گڑھ، 24 اپریل: بین الاقوامی تعلیمی اشتراک و تعاون اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے ایک اہم قدم کے طور پر، ہندوستان میں جمہوریہ انڈونیشیا کے سفارت خانے کے ایک وفد نے ہندوستان میں جمہوریہ انڈونیشیا کی سفیر محترمہ اِنا ہاگنینگتیاس کرسنامورتی کی قیادت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد انڈونیشیا کی جامعات کے ساتھ اشتراک اور طلبہ کے مشترکہ تبادلہ پروگرام کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔
محترمہ کرسنامورتی نے وائس چانسلر دفتر کے سلیکشن کمیٹی روم میں اے ایم یو انتظامیہ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر طلبہ و اساتذہ کے تبادلہ پروگرام، مشترکہ تحقیق و اشاعت، نصاب کی تیاری، بہترین تعلیمی تجربات کے تبادلہ اور بالخصوص ہند-اسلامی مشترکہ ورثے کے تناظر میں زبان و ثقافت کے مطالعہ کے فروغ جیسے کئی اہم امور پر گفتگو ہوئی۔
انڈونیشیا کی سفیر کے ہمراہ مسٹر ایلڈرین ہروانی (تعلیم و ثقافت کے اتاشی)، مسٹر موسونی (فرسٹ سکریٹری – سیاسی امور)، اور مسٹر ادھی بونوو (فرسٹ سکریٹری – قونصلر و انڈونیشیائی شہریت تحفظ امور) موجود تھے۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون، پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خان، رجسٹرار مسٹر محمد عمران آئی پی ایس، ڈین، اسٹوڈنٹس ویلفیئر پروفیسر رضی الدین، آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی پروفیسر اصفر خان، پراکٹر پروفیسر وسیم علی، اور ممبر انچارج، رابطہ عامہ پروفیسر وبھا شرما سمیت دیگر اعلیٰ اہلکاروں نے انڈونیشیائی وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
میٹنگ کے دوران دونوں طرف سے پرزنٹیشن دیا گیا اور ایک کم از کم مشترکہ پروگرام پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا، جسے جلد ہی ایک یادداشت مفاہمت (ایم او یو) کے تحت رسمی شکل دی جائے گی۔ سفیر محترمہ نے اے ایم یو کو اعلیٰ تعلیم کا ایک عالمی شہرت یافتہ باوقار ادارہ قرار دیا۔
وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو ایک قومی مزاج کا حامل ادارہ ہے جہاں اعلیٰ معیار کی تعلیم دی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں بین الاقوامی طلبہ بڑی تعداد میں آتے ہیں۔ یہ طلبہ اپنے ممالک کے سفیر ہوتے ہیں اور بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد دیتے ہیں۔
میٹنگ کے بعد انڈونیشیائی وفدنے افسر رابطہ عامہ، مسٹر عمر ایس پیرزادہ اور اسکواٹ ٹیم کے مسٹر ایم آصف خان کے ہمراہ، تاریخی سر سید ہاؤس اور سر سید ہال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بانی جامعہ سر سید احمد خاں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انڈونیشیائی ٹیم نے اے ایم یو میں زیر تعلیم انڈونیشیا کے طلبہ کے ساتھ بھی ملاقات کی اورتبادلہ خیال کیا۔ یہ اعلیٰ سطحی میٹنگ اے ایم یو کی عالمی تعلیمی روابط کو وسعت دینے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے، جو تعلیم کے ذریعے گہرے بین الاقوامی روابط قائم کرنے کی کوششوں کی عکاس ہے۔
………………………….
اے ایم یو میں توسیعی خطبہ کے ذریعہ نامور فلمی و ادبی شخصیت ایم ٹی واسودیون نایر کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا
علی گڑھ، 24 اپریل: سنیما اور ادب کی دنیا کی معروف شخصیت ایم ٹی واسودیون نایر کے اعزاز میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی سر سید اکیڈمی اور فیکلٹی آف آرٹس کے اشتراک سے ایک توسیعی خطبہ کا اہتمام کیا گیا۔
دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر کرشنن اُنّی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ’ایم ٹی‘ کے نام سے مشہور ایم ٹی واسودیون نایر صرف ایک مصنف نہیں بلکہ ایک ثقافتی علامت ہیں جن کی جذباتی تحریروں نے ملیالم ادب کے قارئین کی نسلوں کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ٹی ایسے شخص تھے جو لکھنے کے لیے پیدا ہوئے تھے۔ اپنی تخلیقات میں انھوں نے خاص کر کیرالہ کی مادری نایر کمیونٹی میں یادداشت، محرومی، اور روایتی خاندانی نظام کے بکھراؤ کے پہلوؤں کی گہرائی سے عکاسی کی ہے۔
یہ کلیدی خطاب نوبل انعام یافتہ ادیب ماریو ورگاس یوسا کو وقف کیا گیا تھا، جس میں پروفیسر اُنّی نے ایم ٹی کی اسلوبیاتی اور موضوعاتی ترجیحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ ایم ٹی کی تحریروں میں تاریخ کی تشکیل نو دکھائی دیتی ہے اور ان کے نسوانی کردار خاموش مزاحمت کی علامت ہیں، جو پدرشاہی ڈھانچوں سے ٹکراؤ کے بجائے اس سے پیچیدہ انداز میں نبرد آزما ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ٹی کے یہاں جذباتی اور خاندانی پہلوؤں پر گہرا زور ہے اور بڑے سیاسی واقعات مثلاً تحریک آزادی ہند کے بیانیہ سے نسبتاً کم واسطہ نظر آتا ہے۔
فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین پروفیسر ٹی این ستھیسن نے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ یہ تقریب نامور ادبی شخصیات سے علمی سطح پر اے ایم یو کی وابستگی اور ان کی علمی و ثقافتی خدمات کو سامنے لانے کی کوششوں کی عکاس ہے، جن کی خدمات زبانوں اور خطوں کی حدود سے بالاتر ہیں۔
سر سید اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر شافع قدوائی نے اپنے صدارتی کلمات میں ایم ٹی کے ادبی کارناموں اور سر سید احمد خاں کی علاقائی ادب سے والہانہ دلچسپی کے مابین مماثلت پر روشنی ڈالی۔ یہ تقریب نامور ادیب کی ادبی و ثقافتی عظمت کو خراجِ عقیدت کے مترادف ہے۔
پروگرام میں ایک سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ شعبہ انگریزی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر منیر اے کے نے نظامت کے فرائض انجام دیے، جب کہ ڈاکٹر سید حسین حیدر نے شکریہ ادا کیا۔
………………………….
اے ایم یو کے ڈینٹل کالج کے طلبہ نے بیسٹ پیپر پرزنٹیشن کا ایوارڈ جیتا
علی گڑھ، 24 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ڈاکٹر ضیاء الدین احمد ڈینٹل کالج کے طلبہ ڈاکٹر شہلا بتول اور ڈاکٹر اسبر الحق نے غازی آباد کے آئی ٹی ایس ڈینٹل کالج میں منعقدہ باوقار ”اوکلوژن 25 کانفرنس“ میں بالترتیب پوسٹ گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ زمرے میں بیسٹ پیپر پرزنٹیشن ایوارڈ جیتا۔ دونوں طلبہ نے ملک بھر کے اُبھرتے ہوئے ڈینٹل پروفیشنلز کے درمیان اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ انعام یافتہ طلبہ سات رکنی اے ایم یو وفد کا حصہ تھے، جس میں دو پوسٹ گریجویٹ اور پانچ انڈرگریجویٹ طلبہ شامل تھے۔
شعبہ اورل میڈیسن اینڈ ریڈیولوجی کے چیئرمین پروفیسر پردھومن ورما نے تمام شرکاء کو دلی مبارکباد پیش کی اور ان کی محنت کو سراہا۔
………………………….
اے ایم یو کے بی اے ایل ایل بی،سال اوّل کے طلبہ نے علی گڑھ ضلع جیل کا تعلیمی دورہ کیا
علی گڑھ، 24 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لا ء کی لاء سوسائٹی نے بی اے ایل ایل بی (سال اوّل) کے طلبہ کے لیے علی گڑھ ضلع جیل کے ایک تعلیمی دورہ کا اہتمام کیا، جس کا مقصد طلبہ کو فوجداری عدالتی نظام اور جیل انتظامیہ سے عملی طور پر روشناس کرانا تھا۔
فیکلٹی آف لاء کے ڈین و شعبہ کے چیئرمین پروفیسر ایم زیڈ ایم نعمانی نے طلبہ کو ترغیب دی کہ وہ ملک میں رائج انصاف کی فراہمی کے نظام اور اصلاحی فریم ورکس کا تنقیدی جائزہ لیں۔
جیل کے اپنے دورے میں طلبہ نے جیل حکام سے بات چیت کی، جیل کے بنیادی ڈھانچے کا معائنہ کیا، اور قیدیوں کی بازآبادکاری کی کوششوں اور ان کے حقوق سمیت اصلاحی نظام کے مختلف پہلوؤں کا مشاہدہ کیا۔ اس سے طلبہ کو اپنے قانونی شعور کو بالیدہ کرنے اور قانون کے معاشرتی کردار کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملی۔
یہ پروگرام لاء سوسائٹی کے عہدیداران کی نگرانی میں کامیابی سے انجام پایا، جن میں حماد خان (سکریٹری)، احمد نواز زیدی، عاقب خان، اور جناب جنید عثمانی (جوائنٹ سکریٹریز) شامل تھے۔
………………………….
اے ایم یو کشن گنج سنٹر میں ”ریکروئزن 3.0“ کے ذریعہ طلبہ کی پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ پر زور
علی گڑھ، 24 اپریل: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، کشن گنج سنٹر (بہار) کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن نے اپنے معروف سالانہ پروگرام ریکروئزن 3.0 کا آن لائن طریقہ سے اہتمام کیا جس کا موضوع تھا: موک انٹرویو اور کریئر کاؤنسلنگ۔
پروگرام کا آغاز ڈاکٹر زیبا ناز کے استقبالیہ کلمات سے ہوا، جنہوں نے صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان روابط مستحکم بنانے اور مینجمنٹ کے طلبہ میں ضروری پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ کے تئیں شعبہ کے عزم کا ذکر کیا۔
پہلے سال کی ایم بی اے طالبہ سارہ فاطمہ نے پروگرام کی نظامت کی، جبکہ سیشن کی قیادت محترمہ شائستہ پروین نے کی، جو ایک تجربہ کار عالمی ایچ آر بزنس پارٹنر ہیں، اور جنہیں ٹیلنٹ مینجمنٹ، پرفارمنس ایویلیویشن، اور ایچ آر اینالٹکس میں آٹھ سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔
محترمہ پروین نے منتخب طلبہ کے ساتھ براہ راست موک انٹرویوز کیے، جن میں انہوں نے گفتگو، اعتماد، باڈی لینگویج اور ریزیومے کی پیشکش پر طلبہ کی رہنمائی کی۔ ان کی عملی تجاویز اور انفرادی مشاہدات تمام شرکاء کے لیے مفید ثابت ہوئے۔
انہوں نے ایک کریئر کاؤنسلنگ سیشن بھی منعقد کیا، جس میں مختلف اسپیشلائزیشنز کے انتخاب، تعلیمی رجحانات کو صنعت کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے، اور ایچ آر، مارکیٹنگ اور فنانس کے شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کے بارے میں انھوں نے طلبہ کی رہنمائی کی۔
آخر میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ ڈاکٹر یاسر امام نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔
………………………….
جے این ایم سی، اے ایم یو میں شعبہ سرجری اور ہرنیا سوسائٹی آف انڈیا کے اشتراک سے دو روزہ کانفرنس 25 اپریل سے
علی گڑھ، 24 اپریل: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ سرجری کے زیراہتمام، ہرنیا سوسائٹی آف انڈیا (ایچ ایس آئی) کے اشتراک سے ”مڈٹرم ایچ ایس آئی کون 2025“ کے عنوان سے دو روزہ کانفرنس 25 اپریل سے جے این ایم سی آڈیٹوریم میں شروع ہوگی۔
25 اپریل کو صبح 7 بجے منعقد ہونے والے افتتاحی اجلاس میں اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گی۔ تنظیمی چیئرپرسن پروفیسر عطیہ ذکاء الرب استقبالیہ خطبہ پیش کریں گی جس کے بعد پروفیسر ایم ایچ رضا، ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن اور پرنسپل، جے این میڈیکل کالج کا خطاب ہوگا۔ ہرنیا سوسائٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر وجے بورگاؤنکر اور اعزازی سکریٹری ڈاکٹر سرفراز بیگ بھی خطاب کریں گے۔
دو روزہ کانفرنس میں کلینیکل پیپرز، جدید سرجیکل تکنیکوں پر گفتگو، اور ہرنیا کے علاج سے متعلق خصوصی سیشن شامل ہوں گے۔ اس پروگرام میں ملک بھر کے معروف سرجنز اور طبی ماہرین کی شرکت متوقع ہے۔
………………………….
Comments are closed.