اوقاف کے تحفظ کیلئے میدان میں اتری ملت، 2 مئی کو اسراہا میں عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد

جالے(محمد رفیع ساگر)وقف ترمیمی قانون کے مضر اثرات اور اس کی پیچیدگیوں کے خلاف شعور بیدار کرنے کے مقصد سے 2 مئی بروز جمعہ سہ پہر 2 بجے دارالعلوم کنیزیہ اسراہا کے وسیع میدان میں "تحفظ اوقاف کانفرنس” کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ کانفرنس آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت، امارت شرعیہ پٹنہ کی نگرانی اور آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے۔
کانفرنس میں ملک کے ممتاز علماء کرام اور اکابرین ملت اوقاف کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالیں گے اور قوم کو اس معاملے میں بیدار کرنے کی کوشش کریں گے۔ پروگرام کے کنوینر ایڈووکیٹ سیف الاسلام اور بیداری کارواں کے قومی صدر نظر عالم نے اسراہا میں رابطہ مہم تیز کر دی ہے اور معزز شخصیات سے ملاقات کر کے کانفرنس کی کامیابی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
دارالعلوم کنیزیہ کے سکریٹری احمد رضا ببلو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ادارہ کے میدان کی مکمل صفائی کرا کے کانفرنس کے لیے تیار کیا جائے گا۔ رابطہ مہم کے دوران جن افراد سے ملاقات یا فون پر بات چیت ہوئی ان میں ذکی احمد دللو، محمد توقیر (پیکس صدر)، اکرام الحق، حسن رضا، ضیاء الہدی عرف چھوٹو بابو، ایڈووکیٹ محمد شعیب، محمد نوشاد، محمد عرفان، شمشاد احمد، خورشید عالم، محمد سبیل مرتضیٰ، اسلم مدنی، معشوق اقبال عطا، شاداب عالم، دانش ندوی، ابو طالب، راجا رحمانی، محمد کیفی، محمد ذاکر، محمد باقی، ماسٹر محمد نیاز، محمد نور عین، محمد آفتاب، امتیاز عرف بھولا، محمد چاند، انتشار عالم عرف ڈبو، محمد منا، شہنشاہ، محمد گڈو، محمد ظفیر وغیرہ شامل ہیں۔
منتظمین نے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں شریک ہو کر اوقاف کے تحفظ کی جدوجہد کو مضبوط بنائیں۔
Comments are closed.