جامعہ ملیہ اسلامیہ تعلیم ہی نہیں تربیت کا بھی گہوارہ ہے: پروفیسر اقتدار محمد خان

بزم جامعہ، شعبئہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام وداعیہ تقریب کا انعقاد
نئی دہلی
جامعہ ملیہ اسلامیہ تعلیم ہی نہیں تربیت کا بھی گہوارہ ہے، میں چالیس برسوں سے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے وابستہ ہوں، سینکڑوں بار ترانۂ جامعہ سُن چکا، لیکن جب بھی اس ترانے کے دُھن کی آوازمیرے کانوں میں پڑتی ہے، میں اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھتا ہوں۔جامعہ کے شعبۂ اردو کو ہندوستان بھر کے اردو شعبوں میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ان خیالات کا اظہار شعبئہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ادبی و ثقافتی تنظیم ’بزم جامعہ‘ کے زیر اہتمام منعقدہ وداعیہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی ڈین فیکلٹی برائے انسانی علوم والسنہ پروفسیر اقتدار محمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدارتی کلمات میں صدر شعبہ پروفیسر کوثر مظہری نے کہا کہ بزم جامعہ ایک ایسی فعال طلبہ تنظیم ہے جس کے تحت طلبہ کی گوناگوں صلاحیتوں کو نکھارا جاتا ہے۔ انھوں نے آخری سال کے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کردار و عمل اور علم و ہنر سے اپنے ادارے کا نام پوری دنیا میں روشن کریں۔بزم جامعہ کے ایڈوایزر ڈاکٹر خالد مبشر نے کہاکہ وداعی عمل منفی نہیں بلکہ تعمیری اور ارتقائی عمل ہے، بزم جامعہ کا یہ جلسہ طلبہ کی زندگی میں یاد گار رہے گا۔اس موقع پر طلبہ نے رنگا رنگ ادبی و ثقافتی مظاہرے کیے، جن میں ڈراما ٹیم، ترانہ ٹیم، نعتیہ ٹیم اور طلبہ کے تخلیقی انشائیے اور خاکے وغیرہ کی تحسین و پذیرائی کی گئی۔اس موقع پر ایم اے اور بی اے کے آخری سال کے طلبہ کو بطور یادگار مومنٹو سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر جاوید حسن کی ہدایت میں طلبہ نے ڈراما بعنوان”الہامی انٹرویو‘‘ پیش کیا، جس میں عطااللہ، محمدکاشف قمر، صائمہ اور عمر منصور نے اینکر کا رول ادا کیاجب کہ افتخار احمد نے ’میر تقی میر‘ عبد القادر نے ’مرزا غالب‘ ولی اللہ نے ’اکبر الہ آبادی‘اور غلام مخدوم نے ’علامہ اقبال‘ کا کردار بحسن و خوبی نبھایا۔ طلبہ نے کورس کی شکل میں نہایت دلکش انداز میں نعت پیش کی۔اس ٹیم میں سید تجمل اسلام، عبد الودوامین، محمد طالب، ہارون رشید، محمد ارشد اور محمد کاشف قمرشریک تھے۔ترانہ ٹیم نے جامعہ کے میوزیشین استادذیشان ضمیر کی نگرانی میں نہایت پُر جوش اور والہانہ کیفیت میں ’ترانہئ جامعہ‘ پیش کیا، جس میں رضیہ، نور فاطمہ، عشرت عمران، تابینہ شبیر، رمشہ ارشد، عبد الودودامین، محمد طالب، محمد ارشد، ہارون رشید، محمد کاشف قمر اور محمد آصف لاتھراس ٹیم کا حصہ تھے۔اس موقع پررضیہ،بشریٰ افتخار، قاسم کوثر اور امجد حسین نے اپنے تخلیقی انشائیے اور خاکے سے محفل کولالہ زار بنایا۔جلسے میں سید تجمل اسلام، تابینہ شبیر اور ہارون رشید نے اپنی دلکش غزل سرائی سے سامعین کو محظوظ کیا۔ الوداعیہ تقریب میں بزم جامعہ کے نائب صدر محمد جیلانی نے استقبالیہ کلمات پیش کیے، محمد شعیب نے اپنی تخلیق کردہ پُرسوز وداعی نظم پیش کی۔ شعیب احمد، عبد القادر اور رقیّہ نے وداعی تقریر اور اظہار تشکر کے فرائض انجام دئیے۔محمد ریحان، نور فاطمہ،آصف لاتھر، عشرت عمران، غنی امام، عائشہ، عمر منصور، جنت، عبد الودو اور نور فشاں نے مومنٹو کی تقسیم میں خوبصورت نظامت کا مظاہرہ کیا۔ تقریب کا آغاز عشرت عمران کی تلاوت سے ہوا، نظامت کے فرائض بزم جامعہ کے جنرل سکریٹری عطاالمصطفیٰ نے انجام دئیے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شاندارانجینئرنگ فیکلٹی آڈیٹوریم میں وداعیہ تقریب کا انعقاد ہوا۔اس یادگار موقع پر شعبے کے اساتذہ میں پروفیسر شہزاد انجم، پروفیسر احمد محفوظ، پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر عمران احمد، پروفیسر سرور الہدیٰ، ڈاکٹر شاہ عالم،ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم، ڈاکٹر شاداب تبسم،ڈاکٹرمحمد آدم، ڈاکٹر نوشاد منظر، ڈاکٹر ثاقب عمران،ڈاکٹر راہین شمع، ڈاکٹر غزالہ فاطمہ،ڈاکٹر شاہ نواز فیاض اور ڈاکٹرحنبل رضاکے علاوہ سینکڑوں طلبہ و طالبات موجود تھے۔
Comments are closed.