مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو کے طالب علم کو نیشنل یوتھ پارلیمنٹ میں سشما سوراج ایوارڈ سے نوازا گیا
علی گڑھ، 5 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انگریزی کی رالے لٹریری سوسائٹی کے سکریٹری اور یونیورسٹی ڈیبیٹنگ اینڈ لٹریری کلب (یو ڈی ایل سی) کے سکریٹری، محمد شمس الضحیٰ خان کو دہلی یونیورسٹی کے پی جی ڈی اے وی کالج میں منعقدہ سمواد – نیشنل یوتھ پارلیمنٹ 2025 میں ’سشما سوراج بیسٹ انٹر جیکٹر ایوارڈ‘سے نوازا گیا۔یہ ایوارڈ ایک یادگاری شیلڈ اور پانچ ہزار روپے کے انعام پر مشتمل ہے۔
………………………….
اے ایم یو کی اکنامک سوسائٹی نے امبیڈکر جینتی پر تقریری مقابلہ کا اہتمام کیا
علی گڑھ، 5 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ معاشیات کی اکنامک سوسائٹی نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے یوم پیدائش پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔ طلبہ نے تقریری مقابلہ میں حصہ لیا جس کا عنوان تھا: ڈاکٹر بی آر امبیڈکر – جدید ہندوستان کے معمار۔ اس مقابلہ میں ایم اے چہارم سمسٹر کے طالب علم محمد عاصم رضوان نے پہلا مقام اور بی اے ششم سمسٹر کے طالب علم صارم ایوبی نے دوسرا مقام حاصل کیا۔ ایم اے چہارم سمسٹر کی نیہا قدیر اور بی اے ششم سمسٹر کے محمد تابش نے مشترکہ طور سے سوم مقام حاصل کیا۔
شعبہ معاشیات کے صدر پروفیسر ایس ایم جاوید اختر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایسے پروگرام نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے میں مددگار ہوتے ہیں اور ڈاکٹر امبیڈکر کی سماجی انصاف، مساوات اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کو اجاگر کرتے ہیں۔
اکنامک سوسائٹی کے انچارج پروفیسر محمد اعظم خان نے آئین سازی میں ڈاکٹر امبیڈکر کے کردار اور خواتین کے حقوق و تعلیمی اصلاحات کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔
پروفیسر شہروز عالم رضوی اور پروفیسر محمد اعظم خان نے کنوینر کی حیثیت سے ذمہ داری نبھائی، جبکہ ڈاکٹر شیرین رئیس شریک کنوینر تھیں۔
………………………….
اے ایم یو کی لا سوسائٹی کی خصوصی تقریب منعقد
علی گڑھ، 5 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے فیکلٹی آف لاء میں لاء سوسائٹی کی تعلیمی سال 2024–25 کی اختتامی تقریب موٹ کورٹ ہال میں منعقد کی گئی۔
مہمان خصوصی پروفیسر رفیع الدین (ڈین، اسٹوڈنٹس ویلفیئر) نے اپنے خطاب میں اے ایم یو کی درخشاں وراثت اور قومی بیانیہ کی تشکیل میں خصوصاً فیکلٹی آف لاء کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے طلبہ کو تلقین کی کہ وہ یونیورسٹی کی اقدار اور روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ادارے کے تعلیمی و پیشہ ورانہ مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
فیکلٹی کے ڈین اور لا سوسائٹی کے صدر پروفیسر ایم زیڈ ایم نعمانی نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور عہدیداران کو کامیاب تعلیمی سال پر مبارکباد پیش کی۔
لا سوسائٹی کے انچارج پروفیسر حشمت علی خان نے سوسائٹی سے رخصت ہونے والے ممبران کو مبارکباد پیش کی اور سال آخر کے طلبہ کو یونیورسٹی کی نیک نامی کو برقرار رکھنے کی نصیحت کی۔
ایڈیشنل انچارج ڈاکٹر سید محمد یاور نے لا سوسائٹی کی نمایاں سرگرمیوں کا ذکر کیا، جن میں نیشنل موٹ کورٹ مقابلہ اور سیمیناروں کا انعقاد اور ضلع جیل کا حالیہ تعلیمی دورہ شامل تھے۔
لاء سوسائٹی کے نائب صدر محمد حارث نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی، فیکلٹی کوآرڈینیٹرز، کمیٹی سربراہان پروفیسر عشرت حسین (موٹ کورٹ سوسائٹی)، پروفیسر سید علی نواز زیدی (ڈیبیٹ اینڈ ڈسکشن سیل)، اور ڈاکٹر تبسم چودھری (ایڈیٹوریل بورڈ) کو یادگاری نشان پیش کئے گئے۔
پروفیسر رفیع الدین نے لا سوسائٹی کے سکریٹری حماد خان، جوائنٹ سیکریٹریز اور دیگر تمام طلبہ عہدیداران کو بھی اعزاز سے نوازا۔ حماد خان نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔
………………………….
اے ایم یو کے پروفیسر نے بین الاقوامی کانفرنس میں یوگ، مراقبہ، جدید طب اور قانون پرمبنی سیشن کی صدارت کی
علی گڑھ، 5 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ قانون کے استاد پروفیسر سید علی نواز زیدی نے ڈی ایم ای لاء اسکول، نوئیڈا اور یونیورسٹی فار پیس کے اشتراک سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان”صحت عامہ و حقوق انسانی: مساوات اور انصاف کے حصول کے لئے کثیر جہتی نقطہ نظر“ میں ”یوگ و مراقبہ کے فوائد، جدید میڈیسن اور اس کے قانونی چیلنجز“ عنوان پر مبنی ایک سیشن کی صدارت کی۔
پروفیسر زیدی کی زیر صدارت سیشن میں آٹھ مقالات پیش کیے گئے، جن میں روایتی طریق ہائے علاج جیسے یوگ اور مراقبہ کو جدید طب کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے امکانات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
پروفیسر زیدی نے اخلاقی اور قانونی طور سے معقول پالیسیز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مختلف طریق ہائے علاج کو متوازن انداز میں اپنانا موجودہ دور میں صحت میں مساوات و عدل کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔
کانفرنس کی افتتاحی نشست میں قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین جناب اقبال سنگھ لال پورہ اور روسی سفارت خانے کے اتاشی جناب ایوگینی انتونوف سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔
………………………….
اے ایم یو میں این آر ایس سی کی ٹیم نے انٹرہال کرکٹ ٹرافی جیتی
علی گڑھ، 5 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ولنگڈن پویلین میں منعقدہ انٹر ہال کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میں این آر ایس سی کی ٹیم نے راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ اے ایم یو سٹی اسکول ہال کو یک طرفہ مقابلے میں شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا۔
ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے این آر ایس سی کی ٹیم نے مقررہ بیس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 173 رن بنائے۔ محمد سبطین نے 52 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ ابھے نے 42 رن بنائے۔ کرشن سارسوت سب سے کامیاب بالر رہے، جنہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ کپتان عارف نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ اے ایم یو سٹی اسکول کی پوری ٹیم دباؤ میں آکر صرف 89 رنوں پر آؤٹ ہو گئی۔ این آر ایس سی کی جانب سے محمد اُسید نے شاندار گیندبازی کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں اور پلیئر آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔
چراغ شرما کو ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رن بنانے پر بیسٹ بیٹسمین قرار دیا گیا، جبکہ محمد سبطین اور حنیف چودھری کو مشترکہ طور پر پلیئرز آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔
انعامی تقریب کے مہمان خصوصی اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن تھے۔ اس موقع پر پروفیسر سید امجد علی رضوی (سکریٹری، گیمز کمیٹی)، ڈاکٹر محمد معین الدین (ای سی ممبر)، سابق رنجی کھلاڑی عبید کمال، اور اے ایس اے کے سکریٹری عبدالوہاب بھی موجود رہے جنھوں نے خطاب جیتنے والی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔
کوچ ڈاکٹر فیصل ایم آر شیروانی کی نگرانی میں ٹورنامنٹ منعقد ہوا۔ این آر ایس سی کی قیادت حنان رضوان نے کی۔
………………………….
لیب سے زندگی تک: ممتاز نیوکلیائی سائنس دانوں اور ماہرین نے سائنسی تحقیق کو انسانی ضروریات سے جوڑنے پر زوردیا
اے ایم یو میں بین الاقوامی کانفرنس آئی سی این ایس این آر 2025 کا آغاز
علی گڑھ، 5 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ طبیعیات کے زیر اہتمام 5 مئی کو تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ”نیوکلیائی ساخت اور نیوکلیائی ری ایکشنز“ (آئی سی این ایس این آر-2025) کا افتتاح عمل میں آیا۔ اس کانفرنس میں ہندوستان اور بیرون ملک کے معروف اداروں کے نامور سائنس داں، محققین اور ماہرین شرکت کررہے ہیں۔
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر ڈی کے شکلا، چیئرمین، اٹامک انرجی ریگولیٹری بورڈ (اے ای آر بی)، حکومت ہند نے نیوکلیائی توانائی کے ہمہ جہتی کردار پر ایک بصیرت افروز خطاب کیا، جس میں توانائی کی پیداوار کے علاوہ صحت، زراعت اور صنعت جیسے مختلف شعبوں میں اس کے اسٹریٹیجک استعمال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے معقول حفاظتی اقدامات اور ذمہ دارانہ اختراعات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ کانفرنس کو اے ای آر بی کا بھرپور تعاون حاصل ہے، جس سے نیوکلیائی تحقیق، حفاظت، اور ضابطہ کاری پر اعلیٰ سطحی مکالمے کی اہمیت اجاگر ہوئی۔
افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے تدریس و تحقیق کے فروغ میں شعبہ طبیعیات کے اعلیٰ کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو سائنسی برادری میں یہ شعبہ ایک درخشاں تاریخ رکھتا ہے، اور نیوکلیائی سائنس کی ترقی میں اس کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
تقریب کے مہمان اعزازی پروفیسر اے کے جین (آئی آئی ٹی روڑکی) نے اے ایم یو میں نیوکلیائی تحقیق کی تاریخ پر گفتگو کی اور ایسی کانفرنسوں کو سائنسی اشتراک و تعاون کے فروغ کے لیے اہم قرار دیا۔ ڈاکٹر ایس ڈی پراسوار، ڈائریکٹر (آپریشنز)، نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) نے ہندوستان کی توانائی کی ضروریات اور نیوکلیائی توانائی کے کردار پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر اے کے چوبے، سابق چیئرمین، شعبہ طبیعیات نے اپنے ذاتی تجربات اور شعبے کی علمی و تحقیقی روایات کا ذکر کیا۔ پروفیسر سرتاج تبسم، ڈین، فیکلٹی آف سائنس نے کانفرنس کے انعقاد پر شعبے کو مبارکباد پیش کی اور سائنسی کوششوں میں اساتذہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس سے قبل شعبہ طبیعیات کے چیئرپرسن پروفیسر انیس العین عثمانی نے مہمانوں اور مندوبین کا استقبال کیا اور نیوکلیئر فزکس کے میدان میں شعبہ کی نمایاں کارکردگی اور سنگ میل کا جائزہ پیش کیا۔
کانفرنس کے کنوینر پروفیسر بی پی سنگھ نے کانفرنس کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ ایکزوٹک نیوکلی کی ساخت، ہیوی آئن ردِ عمل، فیوژن اور بریک اپ عمل، اور طب، توانائی و صنعت میں نیوکلیائی تکنیکوں کے اطلاق جیسے موضوعات کانفرنس میں زیر بحث آئیں گے۔ انہوں نے قومی تحقیقی منصوبوں میں شعبے کے طویل مدتی کردار اور نیوکلیئر فزسسٹ کی تربیت میں اس کی خدمات پر بھی روشنی ڈالی۔
کانفرنس میں 80 سے زائد تحقیقی مقالے اور 30 مدعو خطبات پیش کیے جائیں گے، جن میں کئی ممتاز ماہرین آن لائن بھی شرکت کر رہے ہیں۔
شریک کنوینر پروفیسر شکیب احمد نے شکریہ کے کلمات ادا کیے۔ انھوں نے یونیورسٹی انتظامیہ، شریک اداروں، اور اسپانسرز بالخصوص اے ای آر بی کا شکریہ ادا کیا۔
Comments are closed.