آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے تمل ناڈو شعبہ کی ایک اعلی سطحی کمیٹی نے تمل ناڈو کے دلت سیاسی پارٹی کے لیڈر تھول تروما ولون ایم پی کو مبارکباد دی

 

چنئی۔ (پریس ریلیز)۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اوقاف بچاؤ۔ آئین بچاؤ تحریک کے کوآرڈینیٹر ابن سعود کی قیادت میں ”اوقاف بچاؤ – دستور کو بچاؤ” تحریک کے تمل ناڈو شعبہ کی ایک اعلی سطحی کمیٹی نے چنئی کے اشوک نگر کے امبیڈکر اسٹیڈیم میں

تمل ناڈو کے معروف دلت سیاسی پارٹی ” وڈوتھلائی سروتیائیگل* (VCK) کے رہنما تھول تروماولون ایم پی سے ملاقات کی۔

14 جون کو تریچی میں منعقدہ ”سیکولرازم بچاؤ” ریلی اور جلسہ عام کی تقاریر اور قراردادوں کے لیے مبارکباد اور شکریہ کا اظہار کیا گیا۔ وفد نے

وی سی کے کی جانب سے،مودی حکومت کے خلاف 14 جون 2025 کو تریچی میں ”سیکولرزم بچاؤ” ریلی منعقد کرنے کی عظیم کوشش کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں، جس میں مرکزی مودی حکومت کی جانب سے ہندوستان میں رہنے والے 20 کروڑ مسلمانوں پر ظلم، مسلمانوں کے آئینی حقوق کی پامالی کرتے ہوئے لائے گئے وقف ترمیمی ایکٹ2025 کی مذمت کی گئی تھی۔وی سی کے پارٹی کے قراردادوں کے مطابق* ہم ہندوستان کو ایک سیکولر ملک کی حیثیت سے تحفظ فراہم کریں گے، وقف ترمیمی ایکٹ واپس لیا جائے، شہریت ترمیمی ایکٹ واپس لیا جائے، اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این آر سی) کو ترک کیا جائے، فرقہ وارانہ تشدد کی روک تھام کا ایکٹ منظور کیا جائے، جموں کشمیر ریاست کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے جو ایکٹ پاس کیا گیا،اسکو واپس لیا جائے، مذہب تبدیل کرنے والوں کو بھی ریزرویشن کا حق دیا جائے، مساوی مواقع کمیشن کا تقرر کیا جائے، عبادت گاہوں کے لیے اسپیشل پروویژن ایکٹ کو لاگو کیاا جائے، اور کامن سول کوڈ (یو سی سی) لانے کی کوشش کو فوری طور پر روکا جائے*۔مذکورہ بالا ان 12 میں سے 11 قراردادیں مسلمانوں کے حقوق اور ترقی کی حمایت کر رہی ہیں اسکے لئے ہم مشکور ہیں۔

تمل ناڈو کی یہ دلت سیاسی پارٹی VCK نے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ بھی دائر کیا ہے اور ترمیمی ایکٹ کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ نیز یہ بھی خوش آئند ہے کہ بہت سی اسلامی تحریکوں اور سیکولر سیاسی جماعتوں نے مقدمات درج کرائے ہیں۔ یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے کہنے کے بعد کہ حتمی فیصلہ آنے تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہئے، مرکزی حکومت نے 6 جون کو” امید” کے نام سے ایک ویب سائٹ پورٹل شروع کی اور اس پر تمام وقف املاک کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔ مرکزی حکومت سپریم کورٹ کے حکم جو ابھی التواء میں ہے کا احترام کیے بغیر کام کر رہی ہے۔ اسی طرح اتر پردیش میں یوگی حکومت نے مساجد کو منہدم کرکے وقف املاک پر ظالمانہ زور استعمال کررہی ہے۔ اس طرح بی جے پی حکومت لاتعداد مسلمانوں کے خلاف قدم اٹھا رہی ہے۔ ان سب کا حل یہ ہے کہ آبادی کی بنیاد پر حکومت اور اقتدار میں ان کی جائز نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔ جسٹس سچر کمیٹی کی رپورٹ میں بھی اس پر زور دیا گیا ہے۔ آپ ہمیشہ سے مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے مختلف میدانی جدوجہد اور قانونی جدوجہد کرتے رہے ہیں! اسکے لئے ہم پارٹی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

مرکزی حکومت کے حالیہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اور آپ کی منعقدہ سیکولرازم ریلی کی قراردادوں کی وضاحت کرتے ہوئے پریس کانفرنس اواز اٹھاء جائے، اور ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آئندہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی اپنی آواز بلند کریں اور بھائی چارے کے جذبے کے ساتھ ہمارے مطالبات کی حمایت کریں۔

اس وفد میں نائب کوآرڈینیٹر صلاح الدین قریشی، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ممبر اور انا نگر مسجد جاوید کے نائب صدر ایم ایم۔ یوسف، ضلعی کمیٹی کے کنوینر جعفری قاسم، یوتھ اینڈ سوشل میڈیا کنوینر انعام الحسن، میڈیا ڈپارٹمنٹ کے کنوینر اور تمل ناڈو ملی کونسل کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ظفر اللہ رحمانی، فضل شیخ (ٹی۔ایم۔ ایم۔کے)، منیر سید (آئی این ٹی جے)، ایس این سکندر (جماعت اسلامی ہند تمل ناڈو.) بشیر (آئی ایم ایم کے) مکہ خلیل (ای ای جے) اسلامی جمہوری فورم کے سٹیٹ سیکرٹری عبدالرحمٰن موجود تھے۔

Comments are closed.