پیغمبر پور پنچایت کے وارڈ نمبر 12 اور 13 میں آنگن باڑی مراکز کے قیام کا مطالبہ،ڈاکٹر شہزاد منظر نے متعلقہ افسران کو مکتوب ارسال کیا، معاون مرکز قائم کرنے کی بھی تجویز

 

جالے (محمد رفیع ساگر/بی این ایس) کیوٹی بلاک کے تحت پیغمبر پور پنچایت کے وارڈ نمبر 12 اور 13 میں آنگن باڑی مراکز نہ ہونے کے باعث مقامی بچے اور خواتین سرکاری فلاحی منصوبوں سے محروم ہیں۔ مقامی عوامی نمائندوں اور سماجی کارکنوں کی جانب سے طویل عرصے سے مراکز کے قیام کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

 

اس مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) ایجوکیشن سیل کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر شہزاد منظر نے متعلقہ محکمہ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ وارڈ نمبر 1 چونکہ رقبے کے لحاظ سے بڑا ہے، اس لیے وہاں قائم ایک آنگن باڑی مرکز صرف ایک ٹولہ کی ضروریات پوری کر رہا ہے، جبکہ دوسرا ٹولہ تاحال خدمات سے محروم ہے۔ اس لیے وہاں ایک معاون مرکز کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔

 

ڈاکٹر منظر نے مکتوب میں افسران کی توجہ اس طرف مبذول کرائی ہے کہ سرکاری سطح پر چلائے جا رہے تغذیہ، تعلیم اور صحت سے متعلق کئی اہم منصوبے یہاں کی عوام تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں، جو کہ تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وارڈ 12 اور 13 میں فوری طور پر آنگن باڑی مراکز قائم کیے جائیں تاکہ مقامی بچوں اور خواتین کو فائدہ حاصل ہو سکے۔

 

مقامی سطح پر بھی اس مطالبے کو عوامی حمایت حاصل ہے اور لوگ امید کر رہے ہیں کہ جلد ہی اس سمت میں عملی اقدام اٹھایا جائے گا۔

Comments are closed.