مرکز علم و دانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی و ثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

 

اے ایم یو کے پیرا میڈیکل کالج اور اس کے بی ایس سی کورسیز کو منظوری حاصل ہوئی

 

علی گڑھ، 9 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پیرا میڈیکل کالج نے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ کالج کو اتر پردیش اسٹیٹ میڈیکل فیکلٹی، لکھنؤ کی جانب سے رجسٹریشن حاصل ہو گیاہے۔ 2021 میں قائم ہونے والے اس کالج نے باقاعدہ منظوری کی جانب مسلسل پیش قدمی کی جو مختلف مراحل میں حاصل ہوئی۔

 

کالج کے پرنسپل پروفیسر قاضی احسان علی نے بتایا کہ رجسٹریشن کا عمل کئی مراحل پر مشتمل تھا، جس کا آغاز ڈائریکٹر جنرل، میڈیکل ایجوکیشن، لکھنؤ سے’لزومیت سر ٹیفکیٹ‘ کے حصول سے ہوا، جس میں دستاویزات کی تیاری اور تصدیق شامل تھی تاکہ پیرا میڈیکل ادارے کے قیام سے متعلق تمام ضوابط پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

 

انہوں نے بتایا کہ سرٹیفکیٹ اور متعلقہ دستاویزات کو بعد میں یو پی اسٹیٹ میڈیکل فیکلٹی کو کارروائی کے لیے بھیجا گیا۔ اب آپٹومیٹری، فزیوتھیریپی، میڈیکل ریڈیالوجی اینڈ امیجنگ ٹکنالوجی، ڈائلیسز تھیریپی ٹکنالوجی، میڈیکل لیبارٹری سائنسز، اور آپریشن تھیٹر ٹکنالوجی میں کالج کے بی ایس سی پروگرامز کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے۔

 

رجسٹریشن کو ماضی کی تاریخ سے مؤثر قرار دیا گیا ہے، یعنی یہ تعلیمی سال 2021-22 سے نافذ العمل ہے، جس سے سبھی تعلیمی بیچ مستفید ہوں گے۔ کالج کو تعلیمی سال 2021–2022 سے 2024–2025 تک کے لیے رجسٹر کیا گیا ہے، جبکہ 2025–2026 سے حتمی رجسٹریشن کے عمل کا آغاز ہو چکا ہے۔ پروفیسر علی نے اس پورے عمل میں یونیورسٹی انتظامیہ، خاص طور پر وائس چانسلر، ڈین فیکلٹی آف میڈیسن، اور یونیورسٹی رجسٹرار کی جانب سے بھرپور تعاون کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ جغرافیہ میں ریسرچ میتھڈولوجی کورس کا اختتامی اجلاس منعقد

 

علی گڑھ، 9 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ جغرافیہ میں سوشل سائنسز کے لیے آئی سی ایس ایس آر کے تعاون سے منعقدہ دس روزہ ریسرچ میتھڈولوجی کورس (30 جون تا 9 جولائی) کا اختتامی اجلاس آج منعقد ہوا۔ یہ پروگرام نوجوان محققین اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے نوجوان اساتذہ کی تحقیقی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

 

اختتامی تقریب میں اے ایم یو کے سابق وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے، جب کہ مہمانانِ اعزاز میں ڈاکٹر مجیب اللہ زبیری (کنٹرولر امتحانات) اور پروفیسر صلاح الدین قریشی (صدر، نیشنل ایسوسی ایشن آف جیوگرافرز، انڈیا) شامل تھے۔

 

مہمانِ خصوصی پروفیسر محمد گلریز نے شعبہ جغرافیہ کی اس پہل کو سراہتے ہوئے کہا، ”ایسے کورسز نہ صرف تکنیکی مہارت میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ علمی تجسس کو فروغ دیتے ہیں اور انٹر ڈسپلینری تحقیق و اشتراک کو ممکن بناتے ہیں، جو آج کے دور میں نہایت ضروری ہے۔“

 

ڈاکٹر مجیب اللہ زبیری نے تحقیق کی تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ”تیزی سے بدلتے تعلیمی منظرنامے میں ایسے اقدامات محققین کو سائنسی تحقیق کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور بین شعبہ جاتی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ناگزیر ہیں۔“

 

پروفیسر صلاح الدین قریشی نے سوشل سائنسز کی تحقیق میں بدلتے ہوئے طریق ہائے عمل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ”اس نوعیت کے پروگرام تحقیقی ثقافت کو پروان چڑھانے اور محققین کو جدید تجزیاتی طریقوں اور ہنر سے لیس کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔“

 

کورس ڈائریکٹر اور شعبہ جغرافیہ کے چیئرمین پروفیسر شہاب فضل نے آئی سی ایس ایس آر کی معاونت، معزز مہمانوں کی بصیرت افروز گفتگو اور شرکاء کی بھرپور شرکت پر شکریہ ادا کیا۔

 

کورس کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے شریک کورس ڈائریکٹر، ڈاکٹر صالحہ جمال نے کورس کے مختلف ماڈیولز، ماہرین کے لیکچرز، عملی مشقوں اور فیلڈ رپورٹ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کی کئی جامعات کے محققین اور اساتذہ نے اس پروگرام میں فعال شرکت کی اور ملک گیر سطح کے ماہرین کی رہنمائی سے مستفید ہوئے۔

 

ڈاکٹر احمد مجتبیٰ صدیقی نے اجلاس کی نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دئے۔ کورس میں شریک نوجوان محققین و اساتذہ نے کورس کے سلسلہ میں اپنے تجربات بھی بیان کیے۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

اے ایم یو کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن میں یومِ اطباء کی تقریب منعقد

 

علی گڑھ، 9 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کی جانب سے یومِ اطباء کی تقریب منعقد کی گئی جس میں ڈاکٹروں کی بے لوث خدمات اور ان کے جذبہ کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر شعبے کی جانب سے یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں اور پروفیسروں کو صحت کی دیکھ بھال میں ان کی مسلسل کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے تحائف بھیجے گئے۔

 

تقریب میں اس بات کا خاص طور سے ذکر کیا گیا کہ صحت کے شعبے میں مینجمنٹ کے ماہرین کا کردار اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، حالانکہ مؤثر طبی خدمات کی فراہمی کے لیے طبی اور انتظامی شعبوں کے درمیان تعاون نہایت اہمیت رکھتا ہے۔

 

شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کی سربراہ پروفیسر سلمیٰ احمد نے اس موقع پر ڈاکٹروں کی ہمدردی و خدمت اور مشکلات کے باوجود ان کے غیر متزلزل عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ طبی ماہرین معاشرے میں حوصلے اور شفا کے ستون ہوتے ہیں۔

 

پروفیسر احمد نے شعبے میں چلائے جا رہے ایم بی اے، ہاسپیٹل ایڈمنسٹریشن پروگرام کی اہمیت پر بھی زور دیا، جو مستقبل کے مینجمنٹ قائدین تیار کرتا ہے، تاکہ وہ طبی مہارت اور اسٹریٹجک مینجمنٹ کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکیں۔

Comments are closed.