Baseerat Online News Portal

طلباء ملک و ملت اور انسانیت کی خدمت کے لئے علم حاصل کریں: مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی

معہد علی بن ابی طالب جیت پور اور شعبہ عربی کے طلباء کے سالانہ اجلاس میں علماء و دانشوروں کا خطاب
نئی دہلی:20/مارچ(بی این ایس)
جامعہ ابوبکر صدیق الاسلامیہ سوسائٹی کے زیر انتظام چلنے والے جنوبی دہلی کے معروف ادارہ معہد علی بن ابی طالب لتحفیظ القرآن الکریم اور شعبۂ عربی کے طلباء کا سالانہ اجلاس برائے تقسیم اسناد و انعامات معروف عالم دین امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کی صدارت میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ اس تاریخی اجلاس میں ملک کی عظیم دینی و ملی و سماجی شخصیات دانشوران و عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جن اہم شخصیات نے اس اجلاس عام کو اپنی موجودگی سے رونق بخشا ،ان میں جامعہ ابوبکر صدیق الاسلامیہ کے رئیس مولانا محمد اظہر مدنی،حضرت مولانا محمد ہارون سنابلی ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند، حضرت مولانا زاہد رضا رضوی چیئرمین مدرسہ بورڈ اتراکھنڈ، ڈاکٹر محمد شہاب الدین ندوی ازہری جنرل سکریٹری انجمن ابنائے قدیم ازہر شریف ہند، مولانا عبدالستار صاحب سلفی امیرصوبائی جمعیت اہلحدیث دہلی، مولانا محمد انوار سلفی پرنسپل جامعہ سید نذیر حسین محدث دہلوی، جناب حافظ محمد یوسف چھمہ نائب ناظم مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند ، جناب محمد اسرائیل خان صاحب ناظم مالیات صوبائی جمعیت اہلحدیث دہلی، مفتی محمد عمران ظفر قاسمی مدرس مرکز الدعوۃ والارشاد جیت پور، مولانا عمیر احمد مدنی نائب ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی، جناب انجینئر قمر الزمان، مولانا محمد خورشید سلفی کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
شعبہ حفظ کے طالب محمد فرحان نظام الدین کی تلاوت کلام پاک سے اجلاس عام کا آغاز ہوا، اس کے بعدشفیق انور رحیض الدین نے نعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کیا۔اس موقع پر شعبۂ عربی کے طلبا نے اردو، ہندی، انگریزی اور عربی زبانوں میں مختلف سماجی موضوعات پر پرجوش تقریریںپیش کیں جنہیں تمام مہمانوں نے خوب سراہا اور ادارہ میں طلباء کی علمی و خطابتی صلاحیت کو پروان چڑھانے اور ان کی بہترین علمی و اخلاقی تربیت کرنے کے لئے اساتذہ کی کوششوں کی تحسین فرمائی۔اولیٰ ثانویہ کے طالب علم نسیم اختر مصلح الدین نے اوصاف الداعیۃ و منہج الدعوۃ کے عنوان سے عربی زبان میں طالب علم شہاب الدین نے اصلاح معاشرہ میں مسلم نوجوانوں کا کردار کے عنوان سے اردو زبان میں ،طالب علم علیم الدین نے ایک ایشورواد کا مہتو کے عنوان سے ہندی زبان میں اور طالب علم انتخاب عالم نے Zakat an act of charityکے عنوان سے انگریزی زبان میں تقریر پیش کیں۔ ان کے علاوہ طالب علم شفیق انور، طالب علم سرفراز عالم، طالب علم پرویز عالم اور طالب علم انس محمد نے بھی بالترتیب عربی، اردو ، ہندی اور انگریزی زبانوں میں تقریریں پیش کیں۔
اس اجلاس عام میں معہد علی بن ابی طالب و جامعہ ازہر ہندیہ کے طلباء و اساتذہ کے علاوہ علاقے کے پڑھے لکھے افراد کی ایک معتد بہ تعداد موجود تھی۔
امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے اپنے صدارتی خطاب میں طلباء و حاضرین کو قیمتی نصیحتیں کیں۔انہوں نے اپنے پرمغز علمی خطاب میں طلباء کو حصول علم کے لئے اسلاف کرام کے طرز زندگی کو اپنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میںنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لئے بہترین اسوہ ہے۔ پیغام ربانی اور وحی الٰہی کا حامل بنانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے چالیس سال تک پہلے آپ کی خصوصی تربیت کی۔اس کے بعد ہی جبرئیل امین کے ذریعہ وحی کے نزول کا سلسلہ شروع ہوا۔انہوں نے مزید فرمایا کہ اسی وجہ سے امیر المومنین فی الحدیث کے لقب سے ملقب امام بخاری جیسی عظیم شخصیت نے اپنی عظیم الشان کتاب صحیح بخاری میں جو پہلا باب قائم کیا ہے وہ کیف کان بدء الوحی علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔انہوں نے طلباء کو علمی شخصیت کونکھارنے اور اعلیٰ استعداد پیدا کرنے کے لئے قیمتی نصیحتیں کیں۔ خاص طور پر علم دین کے حصول کے میدان میں کامیابی سے ہمکنار ہونے کے لئے انہوں نے تقویٰ و طہارت، ادب و اخلاق ، بڑوں کا احترام کرنے اور ان کی دعائیں لینے پر زور دیا۔نیز مدرسوں کی جانب سے طلباء کی اخلاقی و تعلیمی ترقی کے لئے جو شرائط عائد کئے جاتے ہیں،اس کو فقیہانہ اور ماہرانہ انداز میں کتاب و سنت اور سلف صالحین کے واقعات کی روشنی میں سمجھایا کہ یہ سراسر طلباء کے حق میں بہترین تحفہ ہوتا ہے ناکہ بے جا تشدد جیساکہ بعض سادہ لوگ سمجھ بیٹھتے ہیں۔
امیر محترم نے خصوصی طور پراس نکتہ کو اجاگر کیا کہ اس وقت ملک و ملت اور انسانیت کو جن اخلاق ، محبت ، بھائی چارہ اور امن و شانتی کی ضرورت ہے، اسے اللہ رحمن و رحیم اور رحمۃ للعالمین کے دین کو حاصل کرنے والے ہی کماحقہ پورا کرسکتے ہیں۔آپ نے کہا کہ آپ بہترین انسان، اچھے شہری اور صحیح مسلمان بننے کی بھرپور کرشش کریں جس سے ادارے کے مقاصد پورے ہوں اور ملک و ملت اور انسانیت کے توقعات پر آپ پورے اترسکیں۔امیرمحترم کی یہی نونہالان قوم و ملت سے جو کل کے مرد میدان اور مستقبل کے بانی ہیں، اپیل ہے اور اسی طرح کی نیک خواہشات اور دعائیں ہیں۔
ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند مولانا محمد ہارون سنابلی نے اپنے خطاب میں معیاری دینی و عصری ادارے قائم کرنے کے لئے رئیس جامعہ مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آپ ملک بھر مین دینی و عصری تعلیم کے متعدد بڑے ادارے چلارہے ہیں جو نہایت کامیابی کے ساتھ نونہالان ملت کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروںکا قیام ایک عظیم الشان مشن ہے، اس میں وہی افراد کامیاب ہوتے ہیں جو عزم و ہمت اور بلند حوصلہ کے ساتھ تعلیم کے فروغ کے لئے وژن رکھتے ہیں۔ الحمدللہ یہ خوبیاں ان کے اندر بدرجہ اتم موجود ہیں جس کی وجہ سے کامیابی ان کی قدم بوسی کرتی ہے۔
جناب مولانا زاہد رضا رضوی سابق چیئرمین حج کمیٹی اتراکھنڈ و مدرسہ بورڈ نے اپنے خطاب میں عصری تعلیم کے ادارہ اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول کے ساتھ دینی تعلیم کا ادارہ قائم کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مولانا محمد اظہرمدنی کو اس کے لئے مبارک پیش کی، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مفید و بامقصد ادارے قائم کرکے اپنے عظیم والد کی سرپرستی میں عظیم کارنامہ انجام دے رہے ہیں۔
مفتی عمران ظفر قاسمی مدرس مرکزالدعوۃ والارشاد نے جیت پور میں جامعہ ازہر ہندیہ نامی اس ادارہ کے قیام کو علاقہ کے لئے ایک نعمت قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے دینی اداروں کا تعلق اصحاب صفہ سے جڑتا ہے جو اپنے آپ میں باعث فخرو سعادت ہے۔ انہوں نے طلباء کو احساس کمتری کے خول سے باہر نکلنے کی تلقین کی اور کہا کہ آپ اگر علم دین کی قدردانی کرتے ہوئے اس کی تحصیل کریں گے تو دنیا و آخرت کی ساری نعمتیں آپ کو حاصل ہوں گی۔
ڈاکٹر شہاب الدین ندوی ازہری نے عربی زبان میں اپنے خطاب میں بانی جامعہ حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اور رئیس جامعہ مولانا محمد اظہرمدنی سے اپنے خصوصی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے تعلیم کے فروغ کے لئے ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا محمد اظہر مدنی علم دوست انسان ہیں ، علم کے فروغ کے لئے کوشاں رہتے ہیں اور علم کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حصول علم کے لئے ایک ایسی جگہ موجود ہیں جہاں شفقت و محبت کے ساتھ تمام سہولیات موجود ہیں،اس سے فائدہ اٹھائیں اور محنت و مشقت اٹھاکر حصول علم کے لئے کوشش کریں۔
مولانا ازہری جو کہ دنیا کی عظیم یونیورسٹی سے فارغ ہونے کے ساتھ ساتھ علم و ادب کا بہترین ذوق رکھتے ہیں، نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ملک و ملت کو جوڑنے میں حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کا رول سب سے بہترین رہا ہے۔ ملک میں تو نہیں لیکن بیرون ملک میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں میں مجھے حضرت مولانا کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔غرضیکہ میں نے حضرت کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا لیکن قریب سے ملنے کا موقع ملا،آج میں خوش ہوں کہ ان کے زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں مجھے خطاب کا موقع مل رہا ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے نائب ناظم جناب حافظ محمد یوسف چھمہ نے ادارے میں پہلی مرتبہ حاضری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نونہالان ملت کو دینی و عصری علوم سے آراستہ کرنے کی غرض سے اس ادارے کے قیام کے لئے سرپرست اعلیٰ مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اور رئیس جامعہ مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کی، انہوں نے ملک و ملت کی حقیقی خدمت کے لئے اس طرح کے اداروں کے قیام کو ضروری قرار دیا اور اس ادارے کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔
دور درشن نیوزچینل سے وابستہ خالد اعظمی صاحب نے اپنے خطاب میں قلم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے طلباء کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قلم ایک ہتھیار ہے اس کی اہمیت کو سمجھنے کی کوشش کیجئے۔ انہوں نے مدارس اسلامیہ کی تعلیم و تربیت کو قیمتی قرار دیتے ہوئے مدارس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
مولانا محمد عمیر مدنی نائب ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی نے اپنے خطاب میں طلباء کو وقت کی قدر کرنے کی تلقین کی اور جنوبی دہلی کے اس علاقہ جیت پور میں دینی تعلیم کے ادارہ معہد علی بن ابی طالب لتحفیظ القرآن الکریم اورجامعہ ازہر ہندیہ کے قیام کے لئے رئیس جامعہ مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کی۔
اس سالانہ اجلاس عام کو مولانا عبدالستار سلفی امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی، ابوالوفاء اعظمی اور مولانا محمد سلفی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر معہد علی بن ابی طالب لتحفیظ القرآن الکریم اورشعبہ عربی کے طلباء کو خطابت و صحافت اور حفظ و قراء ت کے مسابقہ میں اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے کے لئے قیمتی کتابوں کی شکل میں مہمانوں کے ہاتھوں انعامات دیئے گئے۔نیزسیرت کوئز ، مسابقہ نحو ، مسابقہ حفظ متون حدیث، مسابقہ مظاہرہ قراء ت میں اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء نیز عربی درجات کے سالانہ امتحان میں اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو بھی مہمانان عظام کے ہاتھوں قیمتی انعامات سے نوازا گیا۔
اس تاریخی اجلاس میں دہلی و بیرون دہلی کی عظیم علمی، دینی اور سماجی شخصیات بڑی تعداد میں موجود تھیں جن میں انجینئر اطیع اللہ،مولانا رئیس الاعظم فیضی، معروف تاجر محمد سعد، محمد علاء الدین،مولانا محمد فضل الرحمن ندوی، مولانا سعیدالرحمن نورالعین سنابلی، مولانا اسد اللہ تیمی، مولانا ضیاء الرحمن تیمی، مولانا محمد زہران عالیاوی، مولانا نواز شریف سلفی،حافظ محمد اقبال، حافظ محمد عاصم اور حافظ شہاب الدین کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

Comments are closed.