تاریخی لمحہ : ملک بھر میں گونجی روحانی صدا

فضل الرحمان قاسمی الہ آبادی

نیوزی لینڈ میں اذان جمعہ پورے ملک میں اللہ اکبر کی صدائیں گونج رہی تھیں، سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویزن پر نشر کیاگیا، اللہ کی زمین پر اللہ نام بلند ہورہاتھا، اسلام کی مقبولیت سے خائف شخص اتنے بڑے واقعہ کوانجام دیا لیکن معاملہ برعکس ہوا کہ اسلام کی مقبولیت میں مزید اضافہ سیکڑوں لوگ جہاں مشرف باسلام ہوئے وہی آج اذان جمعہ کے وقت پورے ملک میں ایک روحانی صدا جودلوں کو سکون واطمینان بخشتی ہے، نیوزی لینڈ کی زمین میں اس زمین کووجود کوبخشنے والے پروردگار کی مدح سرائی میں پورا ملک خاموشی کے ساتھ اکٹھا نظر آیا، اللہ کی ذات یہی امید ہے کہ اس کے مؤثر اثرات نظر آئیں گے اذان کی صدا ہو یا قرآن کی تلاوت اگر صدق دل سے غور سے سنا جائے تو سننے والے کے دل میں گھر بنانے میں زیادہ دیر نہیں لگتا، ایسے ہی اگر قرآن کے معانی ومطالب کو انصاف کے ساتھ مطالعہ کیاجارہے اس کامذہب کچھ بھی ہو، لیکن جب قرآن کی آیات کو اس کی تفاسیر کو پڑھتا ہے، اس میں جونکات اور باریکیاں مفسرین کرام نے بیان کیا ہے، قرآن کریم کی تفاسیر میں بہت سی آیات ان چیزوں کوبھی ذکرکیا ہے، جس کے قائل موجودہ سائنس بھی ہے، جب وہ شخص جو سائنسی باریکیوں سے واقف کار ہے، اس کی نظر سے قرآن کریم میں ذکر کی گئیں باریکیاں گزرتی ہیں، تو بیک زبان کہتا ہے، سائنسی لوگ بھی قرآن سے ہی اسے اخذ کیا ہے، بھلے ہی اصل ماخذ کا تذکرہ نہ کرتے ہوں، لیکن قرآن ہی سے لیا ہے، اسی وقت اس کی زبان سے کلمہ شہادت کاورد جاری ہوجاتا ہے، اور قرآن کی تلاوت اور اس کے معانی ومطالب کے سمجھنے کی جانب شوق میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، ہم اس خوش فہمی میں ہرگز مبتلا رہیں اسلام ہمارے گھٹیا اخلاق وکردار کی وجہ سے بڑھ رہاہے، اسلام کوقبول کرنے والے ہماری ذاتی زندگیوں پر غور نہیں کرتے بلکہ اس آسمانی کتاب جوسوفیصد حق اور سچ ہے، اس کی تلاوت ہی نہیں بلکہ اس میں غوروفکر کرتے ہیں، ایک وقت ایسا آتا ہے اسلام ان کے دلوں میں گھر کرجاتا ہے،الحمدللہ پوری دنیا میں خوب پھل پھول رہا ہے، ایسے ایسے ملکوں میں اسلام پہنچ گیا جہاں کوئی مسلم مبلغ بھی نہیں پہنچا لیکن جب اللہ کابندہ اللہ کے کلام قرآن کریم کے اندر غور کرتا ہے، اسے سمجھنے کی کوشش کرتا ہے، توسیدھی راہ اس کے لئے ہموار ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے اسلام ایسے ایسے ملکوں میں جو اسلام کے شدید دشمن ہیں، لیکن افسوس ہم مسلمان قرآن کوبالکلیہ ہی چھوڑدیا اکثریت کا حال یہی ہے، یا پھر اس کی تلاوت تک محدود ہیں حالانکہ صرف تلاوت کا حکم نہیں بلکہ اس کے اندر غور وفکر کرنے کاحکم ہے، اغیار قرآن کریم کے غور فکر کرکے اسلام کی سرحد میں داخل ہورہے ہیں، لیکن ہمیں اس کی توفیق نہیں ہوتی.

 

کسی واقعہ کے بعد جب اسلام کو بدنام کرنے کے سازش ہوتی توالحمدللہ اس کے بعد ایسی جگہوں پر اسلام مزید بلند ہوتاہے، کیونکہ جب اسلام کے بارے میں بے بنیاد الزامات عائد کئے جاتے ہیں، توتحقیقی ذہن رکھنے والے غیر مسلم بھی اسلام کے بارے میں صحیح تحقیق کے لئے قرآن کا مطالعہ کرتے ہیں اس میں غوروفکر کرتے ہیں، تو بے بنیاد الزامات کی حقیقت کوواضح کرکے اس بات کااعلان کرتے ہیں، اسلام سچامذہب ہے، اللہ کی ذات سے یہی ہے نیوزی لینڈ میں سرکاری ذرائع کے ذریعہ اذان کے نشر کرنے کے بعد یہ روحانی صدا اللہ اکبر بہت سے دلوں میں گھر کرے گی، اور بہت سے انصاف پسند مفکر تحقیقی ذہن کے حامل کے لوگ اسلام کامطالعہ کرینگے، قرآن میں غور وفکر کرینگے جس سے انہیں سیدھے راہ کی جانب رہنمائی حاصل ہوگی، اور ان کے دلوں میں اسلام کی محبت جاگزیں ہوگی.

(بصیرت فیچرس)

Comments are closed.