عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں

شہاب مرزا
ملک عزیز بھارت کی جمہوری تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب اور پرکاش امبیڈکر نے مل کر ملک کی فرقہ پرست طاقتوں کو للکارا اور دلت مسلم اتحاد کو متحد کرنے کا ایسا کارنامہ انجام دیا کہ دستور ہند کے دشمن اور منوسمرتی کے علمبردار بی جے پی اور آر ایس ایس کے تن بدن میں آگ لگ گئی وہیں دوسری جانب کا کارڈ کھیلنے والی کانگریس کو سانپ سونکھ گیا یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں نے اسد اویسی کی آواز پر اور دلتوں نے پرکاش امبیڈکر کی آواز پے لبیک کہا اور اس اتحاد سے نئی تاریخ رقم کر نے کا بیڑہ اٹھایا
بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا تھا بابا صاحب امبیڈکر اس ملک کے سب سے بڑے لیڈر ہے اسد الدین اویسی نے ایسا کیوں کہا تھا؟ کیونکہ اس ملک کے دستور کی تدوین ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے کی تھی اس لئے اسد الدین اویسی کو پرکاش امبیڈکر قریبی محسوس ہونے لگےاس اتحاد کو مسلمانوں اور دلتوں نے قبول کیا یہ ایک ایسا اتحاد ہے کہ مولانا حسرت موہانی اور دستورساز ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے باہمی اتحاد کے بعد کئی دہائیوں سے ترستی دلی مسلم قیادت کو نیا کنارہ ملا ہےاور دلت مسلم اتحاد کی ترستی تاریخ کو نئی زندگی بحال ہوئی ہے ایک جانب آر ایس ایس کی سیاسی قوت بی جے پی نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ٹکٹ دے کر مسلم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئےدستور ہند کے دھجیاں اڑانے کی کوشش کی اور ہمنت کرکرے کی شہادت کو رسوا کرنے کی کوشش کی اور اس بات کا تماشا کانگرس پارٹی چپ چاپ دیکھتی رہی لیکن ونچیت اور مجلس اتحاد نے جلسے میں شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فاشسٹ قوتوں کو معقول جواب دیا
سیکولر ازم اور فاشزم کے باہمی کشمکش سے جہاں مسلم نوجوان ناواقف تھے وہیں مجلس اور ونچیت اگھاڑی کے اتحاد میں مسلم نوجوانوں کو دستور ہند کی شناخت کروائی اور ان کے رگوں میں سیکولر ازم اور حب الوطنی کا جذبہ پیدا کیاپہلی بار کسی مظلوم طبقہ کو اپنی حمایت میں لیکر فاشزم کے چنگل سے نجات دلانے کا سلطان محمود غزنوی کا کارنامہ اسد الدین اویسی اور پرکاش امبیڈکر نے انجام دیابڑے بھائی پرکاش امبیڈکر صاحب اور چھوٹے بھائی بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب نے مہاراشٹر کی سیاست میں اتحاد کا ایسا طوفان برپا کیا کہ تمام فرقہ پرست طاقتوں کو منہ چھپانے کے لیے کوئی جگہ باقی نہ رہی غرض کے ملک عزیز کے سیکولر قطب مینار کو سندھ لگانے کی فاشسٹ سا زش سے مسلم نوجوانوں واقف کرانے کا کارنامہ بڑے اور چھوٹے بھائی نے انجام دیااورنگ آباد پارلیمانی حلقے سے دلت مسلم اتحاد کے متحدہ امیدوار امتیاز جلیل کو نامزد کیا گیا تھا اونگ آباد میں 23 اپریل کو رائے دہی کی گئی لیکن نوجوانوں کی محنت اور لگن کی چوطرفہ ستائش کی جا رہی ہے نتیجے اورنگ آباد پارلیمانی حلقے میں مجلس اور ونچیت اگھاڑی کے پروانے کو شمع پر جل کر خاک ہونے کے لیے بے تاب نظر آئے مسلم اور دلت نوجوانوں نے باہمی اتحاد کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے سرزمین اورنگ باد متزلزل کردیا اور سرزمین اورنگ آباد نوجوان کی محنت سے باعث افتخار ہوئی
ناعمرہ کی ضرورت ہے نہ سلطان کی ضرورت ہے
زمانے کو صرف ایک مرد مسلمان کی ضرورت ہے
مجلس اتحاد المسلمین اور ونچیت اگھاڑی کا اقبال بلند کرتے ہوئے نوجوانوں کی پیشانیوں پر سرزمین اورنگ باد کی چمکتی خاک اور پسینے کی بوند نوجوانوں کی محنت کو سلام کرتی ہےکیونکہ آسمان بھی دور نہیں ہے سورج اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ نوجوانوں کی محلہ در محلہ محنت کو دیکھ رہا تھاچھالے پڑے ہوئے قدموں سے بھی نوجوان تپتی دھوپ کے سائے میں بھی مجلس کی محبت کا امتحان دے رہے تھےامن کا دامن نہ چھوڑتے ہوئے تحمل و بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور ضابطہ اخلاق کی پوری طرح پاسبانی کرتے ہوئے شہر کی خاک چھان رہے تھےان کے محنت کے قصیدے ساتویں شبستان میں گونج رہے تھے یقینا ان کی محنت سرخرو ہونے کا امکان شدید نظر آ رہا ہے
(بصیرت فیچرس)
Comments are closed.