میں اپناووٹ کس کودوں؟

از:اسراراحمدقاسمی سب ایڈیٹربصیرت آن لائن
ووٹ (vote)انگریزی زبان کالفظ ہے ،اس کاعربی متبادل انتخاب اورتصویت ہے ۔جب کہ اس کااردومتبادل ہے:نمائندہ چننا،حق رائے دہی کااستعمال کرنا،چونکہ ہماراملک بھی دنیاکے دوسرے ممالک کی طرح ایک جمہوری ملک ہے اورجمہوری ممالک میں پارلیمینٹ ،اسمبلی ،کونسل،میونسپل( بلدیہ) یااس جیسے دوسرے اداروں کے لیے نمائندہ چننے کاعمل عوام کےووٹ پر منحصرہوتاہے ،اور عوام ہی کے ووٹ سے کوئی پاڑٹی اقتدارمیںآسکتی ہے ،گویاعوام کے اختیارمیں ہے کہ وہ جس کوچاہے اقتدارمیں لائے اورجس کوچاہے اقتدار سے ہٹادے۔اس لیےایسے وقت میں ہرایک کواپنے ووٹ کی اہمیت سمجھنی چاہیئے ۔
چندروز قبل سے ہمارے ملک میں بھی لوک سبھا الیکشن کاسلسلہ شروع ہوچکاہے ،اورہم سب کوبھی ایک اچھے قائد اورحکمراں کاانتخاب کرناہے جوبلاتفریق مسلک ومشرب ملک چلاسکے ،خصوصاایک ایسے شخص کاجومسلمانوں کےجان ،مال، عزت وآبرو کاتحفظ کرسکے ۔
لیکن ایسے وقت میں عام آدمی کے لیے یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل ہوجاتاہےکہ ان سب میں بہترامیدوارکاانتخاب کیسےکیاجائے؟اورکس پارٹی کے حق میںووٹ کا استعمال کیاجائے ،اس سوال کے جواب سے قبل یہ بات جان لینی چاہیئے کہ ملک میں جتنی بھی پارٹیاں ہیں تقریبا سب اسلام مخالف دشمن پارٹیاںہیں ،اورسب کی کوشش کچھ کم وبیش برابریہی رہی ہے کہ اسلام اوراس کے ماننے والوں کوپریشان کیاجائے ،بلکہ پورےملک سے اس کاصفایاکردیاجائے ۔ اس لیے ایسے وقت میں شریعت کے اس فقہی اصول پرعمل کرناچاہیئے کہ جب دومصیبتیں ایک وقت میں جمع ہوجائے توبڑی مصیبت کودفع کرنے کے لیے ہلکی اورچھوٹی مصیبت کو اختیارکرلے۔
’’اذاتعارض مفسدتان روعی اعظمھماضررابارتکاب اخفھما‘‘
ترجمہ: جب دوخرابیوں میں تعارض ہوتواخف ضررکاارتکاب کرکےاعظم ضررکی رعایت کی جائے گی۔
(الاشباہ والنظائر لابن نجیم:؍۳۰۹)
اس قاعدے کی روسے دیکھناچاہیئے کہ ہرعلاقہ میں کونسی پارٹیاں دوسرے پارٹی کے نسبت کچھ بہتر ہے،اورکس پارٹی کے جیتنے کی امیدہے ایسے پارٹیوں کے حق میں اپنے ووٹ کااستعمال کریں ۔بلفظ دیگرسیکولراورمہاگٹھ بندھن پاڑٹیوں کے حق میں اپنےووٹ کااستعمال کریں ۔آزاد امیدواریاوہ شخص جوکسی پارٹی کےزیرسایہ صرف ووٹ کاٹنے کے لیے وجودمیں آئے ہیں ایسے پارٹی کوہرگز ووٹ نہ دیں ۔ ا س لیے کہ صرف ایک ووٹ کے غلظ استعمال سے قوم کی تقدیرکا دھارابھنورمیںپھنس سکتاہے ، اوراس سے صرف ایک فرد کانہیں بلکہ پورے صوبہ اورپورے ملک کانقصان ہوگا، ظاہرسی بات ہے کہ ہتھیارکاغلط استعمال کسی کو بھی نقصان پہونچاسکتاہے ۔یہ ووٹ ہرشہری کے پاس بطورایک ہتھیارہے ،اگراس ہتھیار کاہم غلط استعمال کریں گے تواس سے ہمیں بھی نقصان ہوگااورہماری نسلیں بھی پریشان ہونگی ۔
ہماراملک تاریخ جس دوراہے پر کھڑاہے اس میںصاف شفاف انتخابات اورملک کی خیرخواہ قیادت کااقتدارمیں آنا ضروری ہے ،جو ملک کوبےپناہ مسائل سے چھٹکارادلاسکےاورملک کو ترقی وخوشحالی کی راہ پرگامزن کرسکے ۔ورنہ اگرہم اپنے ووٹ کا غلط استعمال کرتے ہیں اور موجودہ حکومت دوبارہ اقتدارمیں آتی ہے،توجس طرح آج تک حافظ جنید ،حافظ شمیم اورآصفہ کے والدین اورنجیب کی ماںاور اخلاق کی بیوی کوانصاف نہیں مل سکا ،ان کے اقتدارمیں آنے کے بعداس طرح کے حالات ہم پربھی آسکتے ہیں، اور ہم انصاف کے لیے عدالت کاچکڑلگاتے رہیں گے اور ہمیں انصاف نہیںدیاجائےگا،بہت سےلوگ موجودہ حکومت کے ڈھیڑ سارے کیے گئے وعدوں پرٹیک لگائے ہوئے ہیں کہ یہ دوبارہ اقتدارمیں آئیں گے توسارے وعدوں کو پوراکریں کریں گے ،لیکن انہیں معلوم ہونی چاہیئے کہ یہ محض دھوکہ ہے اوریہ سارے وعدے دوبارہ اقتدارمیں آنے کابہانہ ہے ،وہ ایک بھی وعدے کوپورانہیں کریں گے سوائے چند وعدوں کے جن کاان کے کچھ منتریوں نےبھی برسرعام جگہ جگہ پروگراموں میں اعلان کیا ہے ۔ایک یہ کہ اگر موجودہ حکومت واپس اقتدارمیںآتی ہے تووہ سب سے پہلے بابری مسجد کی جگہ رام مندرکی تعمیر کریں گے ،گویاوہ پھر سے مندر اورمسجد کے معاملہ کواٹھاکر اپنی سیاست کی روٹیاں سیکیں گے ۔دوسرایہ کہ وہ اقتدارمیں آتےہی یکساں سول کوڈ اوریونیفارم کانفاذ کرے گی ،جس سے نہ توہمارا نکاح باقی رہے گا،نہ طلاق باقی رہےگی، نہ مسجدیں اورمدرسے باقی رہیں گے اور نہ ہماری خانقاہیں باقی رہیں گی ،پھرہم ہائے ہائے کرتے رہیں گے اورہماری آوازکو پردہ سماعت سے ٹکڑاکر یوں ہی واپس کردی جائے گی اس پر کوئی اقدام نہ ہوگا ۔اس لیےملک کے تمام شہریوں سے میری یہ اپیل ہے کہ وہ اپنےووٹ کوکسی بھی طرح کی جذباتیت،کسی ذاتی مفاد،کسی برادری ازم،کسی علاقائی ولسانی تعصب کی بنیادپرہرگزہرگزمت دیں بلکہ پوری طرح سوچ سمجھ کرپورے شعورکے ساتھ ،ہرطرح سےموازنہ کرکےاورباریک بینی سے جائزہ لینےکےبعد اچھےکردار اورقابل انسان کو ووٹ دیں تاکہ ہم سب کی بہتری ہوسکےنہ کہ چند طبقوں کی ۔خصوصاعلماءکرام وائمہ حضرات سے درخواست ہےکہ اس سلسلہ میں عوام کی مکمل رہنمائی کریں ،بلکہ صاف لفظوں میں بتائیں کہ وہ اپنے ووٹ کااستعمال کس پاڑٹی کے حق میں کرے اگرہم سب ایساکریں گے توانشااللہ پھر سے ہم ایک اچھے قائد کے زیرسایہ زندگی بسر کرسکیں گے۔
(بصیرت فیچرس)
Comments are closed.